وہب نام، ابوسنان کنیت، والد کا نام محصن تھا، نسب نامہ یہ ہے وہب ابن محصن بن حرثان بن قیس بن لبہ بن غنم بن دو دان بن اسد بن خزیمہ،وہب مشہور صحابی، عکاشہ بن محصن کے بھائی اورقبیلہ بنو عبد شمس کے حلیف تھے۔
اسلام وہجرت
زمانۂ اسلام کا صحیح تعیین نہیں ،مگر اتنا واضح ہے کہ اذنِ ہجرت کے پہلے اسلام لاچکے تھے اور بدر سے پہلے مدینہ آ گئے تھے۔
غزوہ بدر
مدینہ آنے کے بعد ہی بدر کا معرکہ پیش آیا؛چنانچہ اول اول اسی میں شریک ہوئے، پھر غزوہ احد اورخندق میں بھی شامل تھے۔
وفات
5ھ میں بنوقریظہ کی مہم میں نکلے اور دورانِ محاصرہ میں انتقال کر گئے اور بنو قریظہ کے قبرستان میں سپرد خاک ہوئے۔
بعض ارباب سیر کا بیان ہے کہ ابوسنان صلح حدیبیہ میں موجود تھے اور بیعت رضوان میں سب سے پہلے ان ہی نے بیعت کی تھی؛لیکن یہ محض التباس ہے،غزوۂ بنو قریظہ میں ان کی وفات مسلم ہے اوربیعت اس سے ایک سال بعد6ھ میں ہوئی بیعت کرنے والے یہ نہیں ؛بلکہ ان کی لڑکے سنان بن ابوسنان تھے۔[1][2][3]
حوالہ جات
↑الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد 7صفحہ 184مؤلف: حافظ ابن حجر عسقلانی ،ناشر: مکتبہ رحمانیہ لاہور
↑اصحاب بدر،صفحہ 126،قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مکتبہ اسلامیہ اردو بازار لاہور
↑اسد الغابہ جلد 3 صفحہ 541حصہ دہم مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور