ابوسبرہ بن ابو رہم رضی اللہ عنہغزوہ بدر میں شریک ہونے والے مہاجر صحابی تھے۔
نام و نسب
ابوسبرہ کنیت ہے مگر اس کی شہرت نے اصل نام چھپادیا، نسب نامہ یہ ہے ابو سبرہ بن ابی رہم بن عبد العزیٰ بن ابی قیس بن عدوو بن نصربن مالک بن حسل بن عامر بن لوئی قرشی عامری، ان کی والدہ برہ عبد المطلب کی بیٹی تھیں اس رشتہ سے آنحضرتﷺ کے پھوپھی زاد بھائی ہوئے۔
اسلام و ہجرت
ابوسبرہ سابقین اسلام میں تھے اور حبشہ کی دونوں ہجرتوں کا شرف حاصل کیا، دوسری ہجرت حبشہ میں ان کی بیوی کلثوم بھی ساتھ تھیں، ہجرت مدینہ کے بعد دوسرے مہاجرین کے ساتھ حبشہ سے مدینہ آئے اور منذر بن محمد کے یہاں اترے، آنحضرتﷺ نے ان میں اورسلمہ بن سلامہ میں مواخاۃ کرادی۔
غزوات
مدینہ آنے کے بعد غزوہ بدر، غزوہ احد اور غزوہ خندق وغیرہ جس قدر غزوات ہوئے سب میں شریک رہے،[1] تاحیات نبوی ﷺ مدینہ میں قیام رہا،آپ کی وفات کے بعد مکہ چلے آئے،بدری صحابیوں میں تنہا یہی ہیں،جنھوں نے مدینہ کا قیام ترک کرکے دوبارہ مکہ کی سکونت اختیار کی۔[2]
وفات
مکہ مکرمہ میں حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہدِ خلافت میں وفات پائی۔[3][4]