زلیخا عزیز مصر فوطیفار یا پوتیفار کی زوجہ کا نام ہے۔ جو مصر کی ساکنہ تھی اور روایات کے مطابق بے اولاد تھی اس لیے کہ شوہر نامرد تھا۔ اور مصر کے ملک میں چونکہ اس وقت بت پرستی کا دور دورہ تھا۔ یہ بھی بت پرست تھی۔ بائبل میں اس شخص کا نام فوطیقار لکھا ہے جس نے یوسف کو خریدا تھا۔ قرآن مجید نے آگے چل کر عزیز کے لقب سے اس کا ذکر کیا ہے۔ وہ شاہی خزانے کا یا باڈی گارڈوں کا افسرتھا۔ تلمود میں اس کی بیوی کا نام زلیخا لکھا ہے۔(زلیخا یا راعیل) [1] عزیز مصر کی بیوی کا نام راعیل تھا۔ کوئی کہتا ہے زلیخا تھا۔ یہ رعابیل کی بیٹی تھیں[2]
جب یوسف علیہ السلام کو بھائیوں نے کنویں میں پھینک ڈالا تو ایک قافلہ کے سالار نے اپنے ایک غلام بنام بشیر کو بھیجا کہ جا کر کنویں سے پانی لائے تو بشیر نے ڈول کنویں میں ڈالا اور باہر ڈول آیا تو دیکھا کہ ایک بہت خوبصورت بچہ ڈول پر سوار بیٹھا ہے اور دوڑتا ہوا اپنے سردار ٌمالک بن زعرٗ کے پاس آیا اور کہا کہ مالک یہ بچہ کنویں سے ملا ہے، تو برادران یوسف آئے اور فروخت کرنے کا کہا اور چند کھوٹے سکے (20 کھوٹے سکے )کے عوض بھائی کو بیچ ڈالا، مالک بن زعر نے حضرت یوسف کو مصر کے بازار میں فروخت کرنے کی بولی لگائی اور عزیز مصر نے اپنے خزانہ شاہی کے عوض حضرت یوسف کو خریدا، اس قصد سے کہ چونکہ بے اولاد ہوں لہذا اسے اپنا بیٹا بناوں گا ۔ حضرت یوسف شاہی محل میں داخل ہوئے۔ اور وہاں کی رونقیں دیکھیں، ہر خوش حالی پر گھر کی یاد آتی، لذیذ کھانے دیکھ کر بہن بھائیوں کو یاد کرتے اور رنگ برنگے محلات دیکھ کر اپنا شہر کنعان یاد کرتے ۔ کافی عرصہ تقریباً گیارہ سال گزرنے کے بعد جب جوان ہوئے تو زلیخا نے ایک دن اپنے کمرہ میں انھیں بلایا۔ زلیخا کا کمرہ سات دروازوں کے بعد آتا تھا۔ وہ سات دروازے عبور کیے اور حجرہ زلیخا تک پہنچے اور دیکھا کہ زلیخا آپ کو گناہ کی طرف راغب کرنا چاہتی ہے تو آپ نے فرمایا کہ میں کیسے گناہ کروں جب کہ میرا اللہ مجھے دیکھ رہا ہے؟ تو زلیخا نے سمجھا کہ شاید بتوں کی طرف اشارہ ہے تو اس نے دوڑ کر اپنے بتوں پر پردہ ڈال دیا اور کہا کہ اب ہمیں کوئی نہیں دیکھ رہا؟ تو آپ نے فرمایا کہ ان مصنوعی پردوں سے اللہ کی آنکھ کو دیکھنے سے نہیں روکا جا سکتا کیونکہ وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ زلیخا نے آپ کو پکڑنے کی کوشش کی تو آپ نے حکم پروردگار سے دروازہ کی جانب دوڑنا شروع کیا اور دیکھا کہ دروازہ کھل گیا اور اسی طرح چھ دروازے عبور کیے اور ساتویں تک پہنچے تھے کہ زلیخا کا ہاتھ آپ کے کندھے پر پہنچا اور قمیص پھٹ گئی اور اب آپ نے ساتواں دروازہ عبور کیا۔ جب باہر نکلے تو دیکھا کہ عزیز مصر سامنے کھڑا ہے اور پوچھا کہ کیا ماجرا ہے؟ تو زلیخا فورا بولی کہ آپ کیا حکم فرمائیں گے اس شخص کے بارے میں جو آپ کی اہلیہ کے ساتھ غلط ارادہ رکھتا ہو؟ تو حضرت یوسف بولے کہ اے عزیز مصر میں نے نہیں بلکہ اس نے مجھے غلط ارادہ سے بلایا تھا ۔ عزیز مصر نے گواہ مانگا تو حضرت یوسف نے فرمایا کہ ایک چھوٹا بچہ جو زلیخا کا خالہ زاد ہے وہ میری گواہی دے گا تو بچے نے گواہی دی کہ اگر پوشاک آگے سے پھٹی ہے تو زلیخا سچی اور اگر پیچھے سے پھٹی ہے تو یوسف سچا۔ جب دیکھا گیا تو قمیص پیچھے سے پھٹی تھی تو عزیز مصر نے زلیخا کو توبیخ کی اور کہا کہ یہ سب تم عورتوں کا مکر ہے۔ اور یوسف سے کہا کہ یوسف اس معاملہ سے کنارہ کشی کر اور بھول جا۔ پھر عزیز مصر نے یوسف کو قید خانہ میں ڈال دیا۔ اور سالہا سال آپ نے زندان مصر میں گزارے۔
قرآن میں بیان شده نام و صفات
اِسرافیل • جَبرَئیل (جِبریل، روحالامین) و روح القدس • عِزرائیل (مَلَکُالموت) • میکائیل (میکال) • ہاروت و ماروت • مالک
اِبلیس یا شَیطان • عِفریت • خناس
حور • غلمان و ولدان
آدم • اِبراہیم (خلیلالله) • اِدریس • اِسحاق • اِسماعیل (ذبیحالله) اور اسماعیل صادق الوعد • اِلیاس (اِلیاسین) • اَلْیَسَع • اَیّوب • داؤد • ذوالکِفل • زَکریّا • سُلیمان • شُعیب • صالِح • عُزَیر • عِمران بن ماثان (مریم کے باپ) • عیسیٰ مَسیح (روح الله) • لوط • محمّد یا احمد اور دیگر اسماء و صفات نبوی • موسیٰ (کلیمالله) • نوح • ہارون • ہود • یحییٰ • یَعقوب (اسرائیل) • یوسُف • یونُس (ذو النّون، صاحِب الحوت)
اِرمیاء بن حلقیّا • سَموئیل (اُشْموئیل) • یوشَع بن نون
ذوالقرنین • طالوت • لُقمان • مَریَم
آسیہ بنت مزاحم (فرعون کی بیوی) • آصِف بن بَرخیا • بِلقیس (ملکہ سَبَأ) • بِنیامین • فرعون کے جادوگر • حبیب النجار (مؤمن آلیاسین) • خِضر • شَمعون الصَّفا (شمعون فطرس) • کالِب بن یوفَنّا (یوشع کا ساتھی) • مؤمن آل فرعون (حزبیل/حزقیل بن صبورا)
آزَر (ابراہیم کا باپ یا چچا) • جالوت • سامری • فِرعون • قارون • ہامان
ابرہہ • بخت نصر • بَرصیصا • بلعم بن باعوراء • پوتیفار (عزیز مصر) • پولس • زُلِیخا یا راعیل (عزیز مصر کی بیوی) • شَدّاد • شَمعون بن یعقوب • ناقہ صالح کے قاتل (قدار بن سالف) و مصدع بن دہر (مصدع بن مہرج) • نمرود • ولید بن ریّان یا آمنحوتپ چہارم آخِناتون (زمانہ یوسف میں بادشاه مصر )
ابولَہب • زید بن حارثہ
اسلام کے بعد کے بہت سے اچھے اور برے افراد کے بارے قرآن میں اشارہ موجود ہے
اِلیصابات یا الیشبع (زوجہ زکریّا) • حَوّا (زوجہ آدم) • ساره (زوجہ ابراہیم، مادر اسحاق) • صَفورا (زوجہ موسیٰ) و لیا (بہن صفورا) • کُلثُم یا کُلثوم یا مریم (بہن موسیٰ) • ہابیل (فرزند آدم) • یوکابِد (مادر موسیٰ) • بیٹیاں لوط (ریثاء اور زعوراء)
متلی بنت نمر یا ابیونا (مادر ابراہیم) • بت سُوع یا بت سبع (زوجہ داؤد) • فرزند لقمان • تارخ (باپ ابراہیم) • حَنّہ (حَنّا) بنت فاقوذ (مادر مریم) • بیٹیاں محمد • راحیل (زوجہ یعقوب) • رَحمہ (زوجہ ایّوب) • شمخا بنت انوش (مادر نوح) • عِمران (باپ موسیٰ) • لمک بن متوشلخ • ہاجَرہ (زوجہ ابراہیم، مادر اسماعیل)
آزَر (چچا یا باپ ابراہیم) • اُمّجَمیل (زوجہ ابولہب) • قابیل (فرزند آدم) • کنعان بن نوح (فرزند نوح) • واہلہ (زوجہ نوح) • والِعہ یا واعِلہ (زوجہ نوح) • ازواج محمد • برادران یوسُف • سلیمان کا مردہ بیٹا • فرزندان ایّوب
اصحاب رَسّ • رومیان • قُریش • بنی اسرائیل • عرب و عجم • قوم اِلیاس (اِلیاسین) • قوم ابراہیم • قوم تُبَّع • قوم ثَمود (قوم صالح، اصحاب حِجر) • قوم شُعیب (اصحاب مَدیَن (اہل مدین) و اصحاب اَیکہ) • قوم سَبَأ • قوم عاد (قوم ہود) • قوم لوط (مؤتفکات) • قوم نوح • قوم یونُس • یأجوج و مأجوج
اہلبیت • ایرانی • بنی امیہ • بنی قُریظہ • بنی قَینُقاع • بنی نَضیر • بنی ہاشم • عمالقہ(قوم)
اسباط • اسباط بنی اسرائیل • اصحاب اخدود • اصحاب الجنت (سوختہ باغ والے) • اصحاب السبت • اصحاب سفینہ نوح • اصحاب الفیل • اصحاب القریۃ (اصحاب یاسین) • اصحاب کہف و رقیم • اہل یَثرب یا اہل مدینہ • حواریان (انصار عیسیٰ) • بارہ نقیب (بنی اسرائیل) آل ابراہیم • آل داؤد • آلعمران • آل لوط • آلموسیٰ و آلہارون • آلیعقوب • اهل نوح • پیغمبران اولوا العَزْم
اصحاب صُفّہ • اصحاب عقبہ • اہل قبا • اہل مکّہ • امت اسلام (امت محمد) • بنو اوس و بنو خزرج • مہاجرین و انصار • حزب الله • قبطی (آلفرعون، قوم فرعون)
اہل ذِمّہ • اہل کتاب • صابئین • کافر • مَجوس (زرتشتی) • مسلمان • مشرکین • منافقین • نصاریٰ (اہل انجیل، عیسائی) • یہودی • اَحبار (علمائے یہود) • رَبّانیّون (عالمان دین) • رَہبان (مسیحی عابدان و زاہدان) • قِسّیسین (مسیحی علماء)
اَحقاف • ارض مقدس(فلسطین و شام) • اِرَم • باب حطہ • بابل • بَدر • حِجر • حُنَین • رَسّ • سَبَأ • طور سینا (طور سینین، کوه طور) • عرفات و مشعر الحرام • کعبہ (بیت الحرام، بیت العتیق) • کوه جودی • کوه صفا و مروه • مجمع البحرین • مَدیَن • مدینہ (پیشتر یَثرب) • مسجد الأقصیٰ • مسجد الحرام • مسجد ضِرار • مِصر • مقام ابراہیم • مَکّہ (بَکّہ، بَلَد الأمین، اُمّالقریٰ) • مؤتفکہ (سدوم) • وادیِ طُویٰ
انطاکیہ (انتاکیہ) • ایلہ • بہشت شَدّاد • بیت المقدس و اریحا • بینالنہرین • حِجْرِ اِسماعیل و حَجَرُ الأسوَد • حُدَیبیّہ • دار الندوة • دریائے اردن • دریائے فلسطین • دریائے نیل • ذو القَرنین ڈیم • مَأرِب ڈیم • صحرائے سینا و تیہ • طائف • غار حَرا و غار ثور • غار اصحاب کہف • مسجد قُبا و مسجد النبی • نینوا • کنعان
بیعہ (کلیسا) • صَلات (کنیسہ، کنشت) • صومعہ (دِیر) • مِحراب • مسجد
اِنجیل عیسیٰ • تورات (صحف موسیٰ) • زَبور داؤد • صُحُف ابراہیم • قَرآن محمّد
ابابیل • اصحاب کہف کا کتا • صالح کا اونٹ • بنی اسرائیل کی گائے اور سنہری بچھڑا • یونس کی مچھلی • سلیمان کا ہدہد
آتش نمرود • الواح موسیٰ • تابوت بنی اسرائیل (صندوق عہد) • تخت بلقیس • درخت ممنوعہ آدم • صور اسرافیل • عصائے موسیٰ • کشتی نوح • حواریوں کا آسمانی مائدہ
بَعل • لات، عُزّیٰ و مَنات • وَدّ، سُواع، یَغوث، یَعوق و نَسر • (جِبت و طاغوت • اَنصاب)
حجۃ الوداع • صلح حدیبیہ • عمرۃ القضا • غدیر خم • غزوه اُحُد • غزوه اَحزاب (خندق) • غزوه بَدر • غزوہ تبوک • غزوه حُنَین • غزوہ خیبر • فتح المبین • فتح مکہ • لیلۃ المبیت • واقعہ افک • مباہلہ کا واقعہ • یوم الدار