شجرہ نسب محمد بن عبد اللہ

یہ خاندانی شجرہ اسلام کے پیغمبر محمد کے رشتہ داروں کے بارے میں ہے جو بنو ہاشم اور قبیلہ قریش کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور عدنانی ہیں۔

اسلامی روایت کے مطابق، محمد بنو ہاشم قبیلے کے ذریعےاسمٰعیل سے تعلق رکھتے ہیں۔

شجرہ

آل محمد
کلاب بن مرہفاطمہ بنت سعد
زہیرہ بن کلاب
(بنو زہرہ کا جد امجد)
پر نانا
قصی بن کلاب
پر دادا
حبہ بنت ہلیل
پر دادی
`عبد مناف بن زہیرہ
پر نانا
`عبد مناف بن قصی
پر دادا
عاتکہ بنت مرہ
پر دادی
وہب بن عبد مناف
نانا
ہاشم بن عبد مناف
(بنو ہاشم کا جد امجد)
پر دادا
سلمی بنت عمرو
پر دادی
فاطمہ بنت عمرو
دادی
`عبد المطلب
دادا
ہالہ بنت وہیب
سوتیلی دادی
آمنہ بنت وہب
ماں
عبد اللہ بن عبد المطلب
باپ
زبیر بن عبد المطلب
چچا
حارث بن عبد المطلب
سوتیلا چچا
حمزہ بن عبد المطلب
سوتیلا چچا
ثوبیہ
پہلی دایہ
حلیمہ سعدیہ
دوسری دایہ
ابو طالب بن عبد المطلب
چچا
عباس بن عبد المطلب
سوتیلا چچا
ابولہب
سوتیلا چچا
6 دوسرے بیٹے
اور 6 بیٹیاں
محمدخدیجہ بنت خویلد
پہلی بیوی
عبد اللہ بن عباس
چچا زاد بھائی
فاطمہ زہرا
بیٹی
علی بن ابی طالب
چچا زاد بھائی اور داماد
شجرہ نسب، اولاد
قاسم بن محمد
بیٹا
عبد اللہ بن محمد
بیٹا
زینب بنت محمد
بیٹی
رقیہ بنت محمد
بیٹی
عثمان بن عفان
داماد
شجرہ نسب
ام کلثوم بنت محمد
بیٹی
زید بن حارثہ
لے پالک
علی ابن زینب
نواسہ
امامہ بنت زینب
نواسی
`عبد اللہ بن عثمان
نواسہ
ریحانہ بنت زید
(شادی متنازع ہے)
اسامہ بن زید
لے پالک بیٹے کا بیٹا
محسن بن علی
نواسہ
حسن ابن علی
نواسہ
حسین ابن علی
نواسہ
شجرہ نسب
ام کلثوم بنت علی
نواسی
زینب بنت علی
نواسی
صفیہ بنت حیی بن اخطب
دسویں / گیارہویں بیوی*
ابوبکر صدیق
سُسر
شجرۂ نسب ابوبکر صدیق
سودہ بنت زمعہ
دوسری / تیسری بیوی*
عمر بن خطاب
سُسر
شجرۂ نسب عمر بن خطاب
ہند بنت ابی امیہ
چھٹی بیوی
جویریہ بنت حارث
آٹھویں بیوی
میمونہ بنت حارث
گیارہویں/ بارہویں بیوی*
عائشہ بنت ابی بکر
دوسری / تیسری بیوی*
شجرۂ نسب ابوبکر صدیق
زینب بنت خزیمہ
پانچویں بیوی
حفصہ بنت عمر
چوتھی بیوی
زینب بنت جحش
ساتویں بیوی
ام حبیبہ رملہ بنت ابوسفیان
نویں بیوی
ماریہ قبطیہ
ابراہیم ابن محمد
بیٹا
  • براہ راست خاندان میں شامل اہل بیت کا خط بڑا کر کے واضح کیا گیا ہے۔
  • * کا مطلب ہے کہ شادی کی ترتیب میں فرق ہو سکتا ہے۔

نسب نامہ

محمد سے عدنان

حدیث کے مطابق، محمد عدنان کی نسل سے ہیں۔[1] روایت میں عدنان سے محمد تک کا نسب نامہ 21 نسلوں پر مشتمل ہے۔ مندرجہ ذیل ان سرداروں کی فہرست ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ حجاز پر حکومت کرتے تھے اور محمد کے آباؤ اجداد تھے۔[2]اس کے آباؤ اجداد کو عام طور پر ان کے لقب یا لقبوں سے پکارا جاتا تھا، ہر لقب کے ساتھ ناموں کا ذکر کیا جائے گا۔

محمد کے آباء و اجداد مررہ
محمد کے آباء و اجداد مررہ

عدنان سے اسمعیل

عدنان شمالی، وسطی اور مغربی عرب کے عدنانی عربوں کے آباؤ اجداد اور اسماعیل کی براہ راست اولاد تھے۔[4] اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ ان کے درمیان کتنی نسلیں ہیں۔ تاہم عدنان اس کے کافی قریب تھا۔ عبرانی کلام کے مطابق، اسماعیل کے اسماعیل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ حویلہ بن کوش سے شور تک تمام علاقوں میں بارہ قبائلی سردار بن چکے ہیں۔ (اشوریہ سے مصر کی سرحد تک)۔[5]

نسب کے ماہرین میں اختلاف ہے کہ اسماعیل کا اصل سلسلہ کس بیٹے سے آیا، یا تو اس کا بڑا بیٹا نبییت یا النبط (نیبیت)، یا اس کا دوسرا بیٹا قدیر ( قیدار) قدیم شمالی عربی زبانوں لوگوں کا باپ تھا جو خلیج فارس اور جزیرہ نما سینائی کے درمیان کے علاقے کو کنٹرول کرتا تھا۔

ابراہیم سے آدم

یہ واضح نہیں ہے کہ ابراہیم اور نوح کے درمیان کتنی نسلیں ہیں۔ نوح کے بیٹے سام (سام) کو سامی قوم کا آباؤ اجداد سمجھا جاتا ہے۔[a]


انبیاء کو شیعہ اماموں سے جوڑنے والا شجرہ نسب

انبیاء کو شیعہ اماموں سے جوڑنے والا شجرہ نسب
ابراہیم
اسماعیل
قادری
عدنان
مالک
قریش
فہر بن مالک
حارثمحاربغالب
سلبہلوی
سوریرکعبسیل
مرہ بن کعبسعد
ہند
کلاب بن مرہفاطمہ بنت سعد
قصی بن کلابحبہ بنت ہلیلزہرہ بن کلاب
واقدہ بنت عمروعبد مناف بن قصیشجرہ نسب محمد بن عبد اللہعاتکہ
نوفل بن عبد منافعاتکہ بنت مرہ
عبد شمس بن عبد منافحالہبرہمطلب بن عبد منافہاشم بن عبد منافہاشمی شاہی سلسلہ
بنو نوفلامیہ بن عبد شمسبرہوہب بن عبد منافابو صفیہعبد المطلباسد بن ہاشمنزلے
حربابو العاص بن امیہآمنہ بنت وہبعبد اللہ بن عبد المطلبابو طالب بن عبد المطلبحمزہ بن عبد المطلبعباس بن عبد المطلب
ابو سفیان بن حربحکم بن ابی العاص ثقفیعفان ابن ابی العاصمحمد بن عبد اللہ
(شجرہ نسب)
خدیجہ بنت خویلد (اولاد محمد)علی ابن ابی طالب
(علوی)
خولہ بنت جعفرعبد اللہ بن عباس
معاویہ بن ابو سفیانمروان بن حکمعثمان بن عفانرقیہ بنت محمدفاطمہ زہرامحمد بن حنفیہمختار ثقفی بنو ثقیف
(کیسانیہ)
علی بن عبد اللہ
خلافت امویہعثمان بن ابی العاصحسن ابن علیام اسحاق بنت طلحہ بن عبید اللہحسین بن علی (علوی)شہربانوعبد اللہ بن محمد بن حنفیہ محمد بن حنفیہ (کیسانیہ)محمد بن علی بن عبد اللہ
یزید بن معاویہزید بن الحسنحسن مثنیٰفاطمہ بنت حسنزین العابدینجیدا السندھیابو العباس السفاحابراہیم بن محمد بن علی
معاویہ بن یزیدحسن بن زید بن حسنʿعبد اللہ محض بن حسن مثنیام فروہ بنت القاسممحمد باقر
(امامت (شیعہ نظریے میں))
زید بن علی
(زیدیہ)
خلافت عباسیہجعفر ابن ابی طالب
زین العابدیناسماعیل بن حسنمحمد نفس الزکیہجعفر صادقجعفر صادق (امامت (شیعہ نظریے میں))فاطمہ بنت الحسین اطھرم
بن الحسن ابن علی بن علی ابن ابی طالب
زید ابن علی کی بغاوت’-علوی (طبرستان)عبد اللہ بن جعفر
‘عمر الاشرفمحمد بن اسمعیلادریس بن عبداللہام البنین نجمہموسی بن جعفر
(شیعہ اثنا عشریہ)
اسماعیل ابن جعفر
(اسماعیلی)
یحییٰ بن زید-علویاسماعیل بن عبد اللہ
‘علیزیدادریسی سلطنتسبیکہ خیزورانعلی رضامحمد بن اسماعیلزید بن علیعبداللہ
الحسینداعی الکبیرابراہیمسمانہمحمد تقیوافی احمدیحییالحسین
‘علیالصغیریحییحدیثہ/سوسن/سوئیلعلی نقیتقی محمد‘عمرفاطمہ
الناصرنرجس خاتونحسن بن علی عسکریزکی عبد اللہیحییٰ کوفی
علویان طبرستانمحمد بن حسن مہدیعبیداللہ مہدی
بارہ امام امامت (بارہ امامی شیعہ عقیدہ)دولت فاطمیہ (اسمعیلی کے سات ستون)عبد اللہ بن جعفر صادق (فطحیہ)
محمد قائم بامراللہمحمد
المنصور باللہ
معز لدین اللہ
عزیز باللہ
حاکم بامراللہ
علی الظاہر
مستنصرباللہ
نظر المصطفٰی (نزاریہ)محمدابو القاسم احمد المستعلی باللہ (مستعلیہ)
ابو علی منصور الآمر باحکام اللہ
الموت قلعہ الموت (حشاشین)الحافظ (حفیظیہ)الطیب (طیبیہ)
الظافریوسف
نظری امامہفائز بدين اللہطیبی داعی
العاضد
نظری اسماعیلیتداؤدی بوہرہ داعی
ایوبی سلطنت

نسب

محمد کے آباؤ اجداد
16۔ عبدمناف
ہاشم
17۔ عاتکہ
عبد المطلب
18۔ عمرو
سلمی
19۔ عمیرہ
عبداللہ
20۔ عید
10۔ عمری
21۔ فاطمہ
فاطمہ
22۔ عبد
11۔ صخرہ
23۔ تکمور
محمد
24۔ زہرہ
12۔ عبد مناف
25۔ جمعول
وہب
26۔ وجز
13۔ ہند
27۔ سلمیٰ
آمنہ
28۔ عثمان
14۔ عبد العزہ
29۔ حدیبہ
برہ
30۔ اسد
15۔ ام حبیب
31۔ برہ

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. محمد ابن جریر الطبری۔ The History of al-Tabari۔ ج 6۔ ص 37۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نزول کے بارے میں معد بن عیسٰی کے بارے میں ماہرین نسب کا اختلاف نہیں ہے۔ عدنان۔
  2. ہیرالڈ جی کونیگ (1 جنوری 2014)۔ "اختلافات اور مماثلتیں"۔ Health and Well-Being in Islamic Societies۔ اسپرنگر سائنس + بزنس میڈیا۔ ص 97۔ قریش نضر تھے، کیدار سے 12ویں قبائلی نسل، اسماعیل کے بیٹے کا بائبل میں ذکر ہے۔
  3. Tim Mackintosh-Smith (30 Apr 2019). Arabs (بزبان انگریزی). Yale University Press. ISBN:978-0-300-18028-2.
  4. John Kaltner (15 Jun 2017). Ishmael Instructs Isaac: An Introduction to the Qur'an for Bible Readers (بزبان انگریزی). Liturgical Press. ISBN:978-0-8146-8363-7.
  5. Ibn Hisham, Rahmat-ul-lil'alameen, 2/14-17.
  6. Firestone et al., 2001, pp. 11–12.
  7. Hakim al-Nishaburi (مدیر)۔ مستدرک حاکم۔ عبد اللہ بن عباس narrated Muhammad said: "Between Nuh and Adam were ten generations, all of them were upon Sharia of the truth, then they differed. So Allah sent prophets as bringers of good news and as warners."

بیرونی روابط


Strategi Solo vs Squad di Free Fire: Cara Menang Mudah!