ایک روز کنانہ حطیم میں سو رہے تھے۔ آپ نے خواب دیکھا کہ اے ابا نضر ان چاروں چیزوں گھوڑے ، اونٹ ، تعمیرات اور دائمی عزت میں سے ایک چن لو۔ آپ نے عرض کیا اے میرے رب! مجھے یہ ساری نعمتیں عطا فرما۔
ا
للہ تعالی نے آپ کی دعا سے یہ ساری نعمتیں قریش کو عطا فرما دیں۔
حدیث میں ذکر
حضرت واثلہ بن اثقہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ بے شک اللہ تعالی نے اولاد اسماعیل سے کنانہ کو اور کنانہ سے قریش کو منتخب فرما لیا۔
ایک دفعہ اشعث بن قیس کندی یمن سے بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ ہم گمان کرتے ہیں کہ آپ ہم میں سے ہیں۔ آپ نے فرمایا ہم بنو نضر بن کنانہ کی اولاد ہیں۔ [3]
سیرت
کنانہ بہت زیادہ صاحب علم تھے اس وجہ سے آپ کی منزلت عرب قبائل میں بہت زیادہ تھی۔ آپ بہت مہمان نواز تھے۔ آپ کبھی اکیلے کھانا نہیں کھاتے تھے۔ ہر غذا کے وقت کوئی نا کوئی مہمان ضرور ہوتا۔ [4]
اولاد
کنانہ بن خزیمہ کی اولاد میں چھ بیٹے تھے جن کے نام درج ذیل ہیں۔