معد بنو اسماعیل میں سے وہ بزرگ ہستی ہیں جو رسول اللہ کے بیسویں پشت پہ جد امجد ہیں۔
تعارف
معد کی کنیت ابو قضاعہ اور ابو نزار تهی۔ آپ کے والد کا نام عدنان اور والدہ کا نام معھدد بنت اللھم تھا۔[1] آپ کے نام معد کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ آپ ہر وقت جنگ و جدال کے لیے تیار رہتے تھے۔ جس کے ساتھ بھی جنگ کی ہمیشہ کامیاب رہے۔ آپ ابو الحرب تھے۔[2]
معد رسول اللہ کے بیسویں پشت پر جد امجد ہیں۔ آپ تک رسول اللہ کا شجرہ نسب کچھ یوں ہے۔
محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ھاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فھر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان[3]
انبیا کے زیر سایہ
جب بخت نضر نے دوسری بار عرب پر حملہ کیا تو اللہ تعالی نے اپنے نبی حضرت ارمیا اور یوحنا علیہ اسلام کی طرف وحی کی کہ معد بن عدنان کو جن کی نسل میں سے آخری نبی کی جلوہ گری ہونی والی ہے ان کو گروہ عرب سے نکال لاؤ۔ اس وقت آپ کی عمر صرف بارہ سال تھی۔ حضرت ارمیا اور یوحنا معد کو اپنے ساتھ حران لے گئے اور ان کی پرورش نہاہت ذمہ داری کے ساتھ کی۔[4] جب بخت نضر حجاز سے واپس چلا گیا تو معد مکہ واپس آ گئے۔ انھوں نے بنو جرہم کے خاندان کو تلاش کیا تو معلوم ہوا کہ صرف جرشم بن جلہمہ باقی ہے۔ معد نے جرشم کی بیٹی معانہ سے شادی کی جس سے آپ کی اولاد ہوئی۔[5]
سیرت
- بنی اسماعیل میں معد ہی وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے قلعہ تعمیر کیا۔ آپ نے تہامہ کو فتح کیا۔[6]
- معد وہ پہلے شخص تھے جس نے کعبہ کی پتھروں سے حدود بنائی۔
- معد نے سب سے پہلے اونٹ کی کوہان پر پلان رکھا۔[7]
اولاد
آپ کے دو بیٹے تھے۔
- نزار
- قنص [8] [9]
حوالہ جات
- ↑ سیرت انسائیکلو پیڈیا تصنیف و تالیف حافظ محمد ابراہیم طاہر گیلانی، حافظ عبد اللہ ناصر مدنی اور حافظ محمد عثمان یوسف جلد دوم صفحہ 42
- ↑ ضیاء النبی مولف پیر محمد کرم شاہ جلد اول صفحہ 404
- ↑ ضیاء النبی مولف پیر محمد کرم شاہ جلد اول صفحہ 399
- ↑ خاندان مصطفٰی صلی اللہ علیہ والہ وسلم مولف سید محمد سعید الحسن شاہ صفحہ 64 اور 65
- ↑ سیرت انسائیکلو پیڈیا تصنیف و تالیف حافظ محمد ابراہیم طاہر گیلانی، حافظ عبد اللہ ناصر مدنی اور حافظ محمد عثمان یوسف جلد دوم صفحہ 42
- ↑ ضیاء النبی مولف پیر محمد کرم شاہ جلد اول صفحہ 403
- ↑ مدرک الطالب فی نسب آل ابی طالب الموسوم بہ معارف الانساب تالیف قمر عباس الاعرجی صفحہ 18
- ↑ وما أرسلناك إلا رحمة للعالمين تالیف قاضی محمد سلیمان سلمان منصور پوری حصہ دوم صفحہ 323
- ↑ خاندان مصطفٰی صلی اللہ علیہ والہ وسلم مولف سید محمد سعید الحسن شاہ صفحہ 65