اضحاق یا اسحاق (عبرانی: יצחק مطلب: ہنسی، خوشی) ابراہیم اور سارہ کا اکلوتا بیٹا تھا جو ان کے ہاں تب پیدا ہوا جب اُس کے ماں باپ عمر رسیدہ تھے۔ خدا نے اس کا وعدہ ابراہیم[5] اور سارہ[6] سے کیا تھا۔ یہ بیر سبع میں پیدا ہوا اور اس کی پرورش بھی وہیں ہوئی۔[7] یہ ابھی لڑکا ہی تھا کہ ابراہیم خدا کے حکم کے مطابق اُسے موریاہ کے پہاڑ پر قربانی دینے کے لیے لے گیا لیکن عین وقت پر خدا نے ایک مینڈھا مہیا کر دیا۔[8]
اسحاق نے چالیس برس کی عمر میں اپنی رشتہ دار ربقہ سے شادی کی۔ اُس کے دو بیٹے عیسو اور یعقوب تھے۔[9] اسحاق ایک زبردست کسان اور چوپان تھا۔[10] اپنی آخری عمر میں وہ نابینا ہو گیا۔ وہ عیسو کو برکت دینا چاہتا تھا مگر ربقہ کے کہنے پر یعقوب نے اس سے دھوکے سے برکت حاصل کرلی۔[11]
اسحاق 180 سال کی عمر میں اس دنیا سے رخصت ہوئے اور قریت اربع (حبرون) میں دفن ہوئے۔[12]
اسحاق کا اِسرائیل کے بزرگوں میں شمار ہوتا ہے۔ اُس کا نام ابراہیم اور یعقوب کے ساتھ آتا ہے۔[13]