معاویہ بن یزید اموی خلیفہ یزید کے جانشین تھے۔ یزید نے اپنی زندگی میں انھیں جانشین مقرر کر دیا۔ چنانچہ 683ء میں باپ کی وفات کے بعد تخت نشین ہوا۔ 21 سال کا یہ نوجوان عادات وخصائل میں اپنے باپ کی ضد تھا۔ عبادت اور ریاضت اس کا معمول تھا۔ امام حسین کی شہادت کے بعد اسے کاروبار حکومت سے اس قدر نفرت ہو چکی تھی کہ 3 ماہ کی حکومت کے بعد ازخود خلافت سے یہ کہہ کر دست بردار ہو گیا۔ کہ
’’مجھ میں حکومت کا بوجھ اٹھانے کی طاقت نہیں ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ ابوبکر کی طرح کسی کو اپنا جانشین بنا دوں یا عمر کی طرح چھ آدمیوں کو نامزد کرکے ان میں سے کسی ایک کا انتخاب شوریٰ پر چھوڑ دوں لیکن نہ عمر جیسا کوئی نظر آیا اور نہ ویسے چھ آدمی ملے اس لیے میں اس منصب سے دست بردار ہوتا ہوں۔ تم لوگ جیسے چاہو اپنا خلیفہ بنا لو۔‘‘
حکومت چھوڑنے کے چند ماہ بعد معاویہ کا انتقال ہو گیا۔ اگرچہ اس کی دست برداری سے ایک سیاسی خلا پیدا ہوا لیکن عبد اللہ بن زبیر اور مروان بن حکم کی کمشکش نے بالآخر تاج و تخت و تاج مروان کے ہاتھوں منتقل ہو گیا۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات