روس کے خارجہ تعلقات

{{{1}}} تعلقات
نقشہ مقام {{{2}}} اور {{{3}}}
{{country data {{{2}}}

| flagbig/core | variant = | size = 50x45px | name =

}}
{{country data {{{3}}}

| flagbig/core | variant = | size = 50x45px | name =

}}
سفارت خانے
ماسکو میں روسی سفارت خانے مختلف ممالک میں روسی سفارت خانے



روس کے خارجہ تعلقات (روسی: Внешняя политика России) دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ روس کی سرکاری، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات کا مجموعہ ہیں[1]۔ 1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، روس نے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے اپنی خارجہ پالیسی کو تشکیل دینا شروع کیا[2]۔ اس دوران، روس نے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ایک متوازن اور محتاط پالیسی اپنانے کی کوشش کی[3]۔

روس کی خارجہ پالیسی کے اہم عناصر

روس کی خارجہ پالیسی میں تین اہم عناصر شامل ہیں: قومی سلامتی، معاشی ترقی، اور عالمی اثر و رسوخ کی بحالی[4]۔ قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے، روس نے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے اور اپنے روایتی اتحادیوں کے ساتھ دفاعی معاہدے کیے ہیں[5]۔ اس کے علاوہ، روس نے نیٹو کی توسیع کو اپنے قومی مفادات کے خلاف سمجھا اور اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے[6]۔

معاشی تعلقات

معاشی ترقی کے لحاظ سے، روس نے اپنی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف بین الاقوامی معاہدے کیے ہیں[7]۔ توانائی کی تجارت، خاص طور پر یورپ کے ساتھ گیس اور تیل کی سپلائی کے معاہدے، روس کی اقتصادی پالیسی کا اہم حصہ ہیں[8]۔ روس نے ایشیا اور افریقہ کے ساتھ بھی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے تاکہ اپنے اقتصادی مفادات کو وسیع کیا جا سکے[9]۔

عالمی تنظیموں میں کردار

روس کے عالمی اثر و رسوخ کی بحالی کے لیے، ماسکو نے مختلف عالمی تنظیموں میں فعال کردار ادا کیا ہے[10]۔ اقوام متحدہ میں مستقل رکن کی حیثیت سے، روس نے اہم عالمی مسائل پر اپنا موقف برقرار رکھا ہے[11]۔ اس کے علاوہ، روس نے شنگھائی تعاون تنظیم، بریکس اور دیگر علاقائی گروہوں میں بھی شمولیت اختیار کی ہے تاکہ اپنے علاقائی اور عالمی مفادات کو فروغ دے سکے[12]۔

یورپ کے ساتھ تعلقات

روس کے یورپ کے ساتھ تعلقات میں توانائی کی تجارت اور سکیورٹی معاملات اہم حیثیت رکھتے ہیں[13]۔ یورپ، خاص طور پر جرمنی اور فرانس، روس کے اہم تجارتی شراکت دار ہیں، لیکن یوکرین کے بحران اور کریمیا کے الحاق کے بعد، روس اور یورپی یونین کے تعلقات میں کشیدگی آئی ہے[14]۔ اس کے باوجود، روس نے یورپ کے ساتھ اپنے اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے[15]۔

امریکہ کے ساتھ تعلقات

امریکہ کے ساتھ روس کے تعلقات ہمیشہ سے پیچیدہ رہے ہیں[16]۔ سرد جنگ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان شدید تناؤ رہا، اور سرد جنگ کے بعد بھی یہ تناؤ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا[17]۔ حالیہ برسوں میں، روس اور امریکہ کے درمیان مختلف عالمی مسائل، جیسے شام کی خانہ جنگی اور سائبر سکیورٹی، پر اختلافات نے تعلقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے[18]۔ تاہم، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات برقرار ہیں، اور دونوں ممالک نے عالمی سطح پر کچھ اہم مسائل پر تعاون بھی کیا ہے[19]۔

ایشیا کے ساتھ تعلقات

ایشیا کے ساتھ روس کے تعلقات میں خاص طور پر چین کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو اہمیت دی گئی ہے[20]۔ چین اور روس نے مختلف اقتصادی اور دفاعی منصوبوں میں تعاون کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی آئی ہے[21]۔ اس کے علاوہ، روس نے بھارت، جاپان، اور جنوبی کوریا کے ساتھ بھی مضبوط تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے[22]۔

مشرق وسطیٰ کے ساتھ تعلقات

مشرق وسطیٰ کے ساتھ روس کے تعلقات میں شام کی خانہ جنگی میں روس کی مداخلت نے اس کے علاقائی اثر و رسوخ میں اضافہ کیا ہے[23]۔ روس نے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات رکھے ہیں اور فلسطین کے معاملے میں بھی اپنا مخصوص موقف برقرار رکھا ہے[24]۔ روس نے خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے ساتھ بھی تجارتی اور دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے[25]۔

خارجہ پالیسی کے چیلنجز

روس کی خارجہ پالیسی میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں مغربی ممالک کی طرف سے اقتصادی پابندیاں اور یوکرین کے ساتھ جاری تنازع شامل ہیں[26]۔ اس کے باوجود، روس نے مختلف بین الاقوامی اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنایا ہے، اور عالمی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں[27]۔

سفارتی تعلقات بلحاظ ممالک

ان ممالک کی فہرست جن کے ساتھ روس سفارتی تعلقات برقرار رکھتا ہے:

# ملک تاریخ[28]
1  ترکیہ 31 اگست 1492[29]
2  ڈنمارک 8 نومبر 1493[30]
3  ایران 1521[31]
4  مملکت متحدہ 20 اپریل 1566[32]
5  نیدرلینڈز 1613[33]
6  فرانس نومبر 1615[34]
7  سویڈن 15 مارچ 1722[35]
8  پرتگال 24 اکتوبر 1779[36]
9  ریاستہائے متحدہ 14 جولائی 1809[37]
10  ہسپانیہ 20 جولائی 1812[38]
11  سویٹزرلینڈ 6 مارچ 1814[39]
12  برازیل 3 اکتوبر 1828[40]
13  سربیا 23 فروری 1838[41]
14  یونان 5 ستمبر 1838[42]
15  بلجئیم 1853[43]
16  جاپان 7 فروری 1855[44]
17  یوراگوئے 9 ستمبر 1857[45]
18  کوسٹاریکا 1872[46]
19  رومانیہ 24 اکتوبر 1878[47]
20  بلغاریہ 7 جولائی 1879[48]
21  میکسیکو 11 دسمبر 1890[49]
22  لکسمبرگ 7 مارچ 1891[50]
23  تھائی لینڈ 3 جولائی 1897[51]
24  بولیویا 9 اگست 1898[52]
25  پاناما 21 نومبر 1903[53]
26  ناروے 7 نومبر 1905[54]
27  افغانستان 27 مئی 1919
28  فن لینڈ 31 دسمبر 1920[55]
29  اطالیہ 7 فروری 1921
30  پولینڈ 7 اپریل 1921[56]
31  منگولیا 5 نومبر 1921
32  آسٹریا 25 فروری 1924
33  البانیا 4 جولائی 1924
34  سعودی عرب 16 فروری 1926
35  مجارستان 4 فروری 1934
36  چیک جمہوریہ 9 جون 1934
37  کولمبیا 25 جون 1935[57]
38  عراق 16 مئی 1941
39  کینیڈا 12 جون 1942
40  آسٹریلیا 10 اکتوبر 1942
41  ایتھوپیا 21 اپریل 1943
42  مصر 26 اگست 1943[58]
43  آئس لینڈ 4 اکتوبر 1943
44  نیوزی لینڈ 13 اپریل 1944
45  سوریہ 21 جولائی 1944
46  لبنان 31 جولائی 1944
47  جمہوریہ ڈومینیکن 14 مارچ 1945
48  وینیزویلا 14 مارچ 1945
49  گواتیمالا 19 اپریل 1945
50  ارجنٹائن 6 جون 1946
51  بھارت 14 اپریل 1947
52  میانمار 18 فروری 1948
53  پاکستان 1 مئی 1948
54  اسرائیل 15 مئی 1948
55  شمالی کوریا 12 اکتوبر 1948
56  چین 2 اکتوبر 1949
57  جرمنی 15 اکتوبر 1949
58  انڈونیشیا 25 جنوری 1950
59  ویت نام 30 جنوری 1950
60  لیبیا 25 ستمبر 1955
61  یمن 31 اکتوبر 1955
62  سوڈان 3 جنوری 1956
63  لائبیریا 11 جنوری 1956
64  تونس 11 جون 1956
65  نیپال 20 جولائی 1956
66  کمبوڈیا 6 نومبر 1956[59]
67  سری لنکا 19 فروری 1957[60]
68  گھانا 15 جنوری 1958
69  المغرب 29 اگست 1958
70  جمہوریہ گنی 3 اکتوبر 1958
71  ٹوگو 1 مئی 1960
72  کیوبا 8 مئی 1960
73  جمہوری جمہوریہ کانگو 29 جون 1960
74  جمہوریہ کانگو 7 جولائی 1960
75  صومالیہ 30 ستمبر 1960
76  نائجیریا 1 اکتوبر 1960
77  لاؤس 7 اکتوبر 1960
78  مالی 8 اکتوبر 1960
79  قبرص 18 نومبر 1960
80  وسطی افریقی جمہوریہ 15 دسمبر 1960
81  سیرالیون 26 اپریل 1961
82  تنزانیہ 10 دسمبر 1961
83  الجزائر 19 مارچ 1962
84  بینن 4 جون 1962
85  سینیگال 14 جون 1962
86  برونڈی 1 اکتوبر 1962
87  یوگنڈا 11 اکتوبر 1962
88  کویت 11 مارچ 1963
89  اردن 20 اگست 1963
90  روانڈا 17 اکتوبر 1963
91  کینیا 14 دسمبر 1963
92  کیمرون 18 فروری 1964
93  موریتانیہ 12 جولائی 1964
94  زیمبیا 2 اکتوبر 1964
95  چاڈ 24 نومبر 1964
96  گیمبیا 17 جولائی 1965
97  مالدیپ 21 ستمبر 1966
98  آئیوری کوسٹ 23 جنوری 1967
99  برکینا فاسو 18 فروری 1967
100  ملائیشیا 3 اپریل 1967
101  مالٹا 26 جولائی 1967
102  موریشس 17 مارچ 1968
103  سنگاپور 1 جون 1968
104  استوائی گنی 7 دسمبر 1968[61]
105  پیرو 1 فروری 1969
106  ایکواڈور 12 نومبر 1969
107  بوٹسوانا 17 مارچ 1970[62]
108  گیانا 17 دسمبر 1970
109  متحدہ عرب امارات 8 دسمبر 1971
110  بنگلادیش 25 جنوری 1972
111  نائجر 17 فروری 1972
112  مڈغاسکر 29 ستمبر 1972
113  جمہوریہ آئرلینڈ 29 ستمبر 1973
114  گنی بساؤ 30 ستمبر 1973
115  گیبون 15 اکتوبر 1973
116  فجی 30 جنوری 1974[63]
117  ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو 6 جون 1974
118  جمیکا 12 مارچ 1975
119  موزمبیق 28 جون 1975
120  ساؤٹوم 9 اگست 1975
121  ٹونگا 14 اکتوبر 1975
122  کیپ ورڈی 25 نومبر 1975
123  اتحاد القمری 6 جنوری 1976
124  پاپوا نیو گنی 19 مئی 1976
125  فلپائن 2 جون 1976
126  سیشیلز 30 جون 1976
127  انگولا 8 اکتوبر 1976[64]
128  سرینام 2 نومبر 1976[65]
129  سامووا 2 جولائی 1977
130  جبوتی 5 اپریل 1978
131  گریناڈا 7 ستمبر 1979[66]
132  نکاراگوا 13 ستمبر 1979[67]
133  لیسوتھو 1 فروری 1980
134  زمبابوے 20 فروری 1981[48]
135  سلطنت عمان 26 ستمبر 1985[68]
136  وانواٹو 30 جون 1986[69]
137  ناورو 30 دسمبر 1987[70]
138  قطر 1 اگست 1988[71]
139  اینٹیگوا و باربوڈا 5 جنوری 1990[46]
 دولت فلسطین 10 جنوری 1990[72]
140  نمیبیا 21 مارچ 1990[73]
141  کیریباتی 5 ستمبر 1990[74]
142  بحرین 29 ستمبر 1990[75]
143  ہونڈوراس 30 ستمبر 1990[46]
144  جنوبی کوریا 30 ستمبر 1990[76]
145  بیلیز 25 جون 1991[46]
146  برونائی دارالسلام 1 اکتوبر 1991[46]
147  لٹویا 4 اکتوبر 1991[77]
148  لتھووینیا 4 اکتوبر 1991[78]
149  استونیا 24 اکتوبر 1991[79]
150  چلی 26 دسمبر 1991[80]
 یوکرین (severed) 14 فروری 1992[81]
151  جنوبی افریقا 28 فروری 1992[82]
152  کرغیزستان 20 مارچ 1992[83]
153  ازبکستان 20 مارچ 1992[84]
154  آرمینیا 4 اپریل 1992[85]
155  آذربائیجان 4 اپریل 1992[86]
156  مالدووا 6 اپریل 1992[87]
157  تاجکستان 8 اپریل 1992[88]
158  ترکمانستان 8 اپریل 1992[89]
159  پیراگوئے 14 مئی 1992[90]
160  کرویئشا 25 مئی 1992[91]
161  سلووینیا 25 مئی 1992[92]
162  ایل سیلواڈور 3 جون 1992[93]
163  بیلاروس 25 جون 1992[94]
 جارجیا (severed) 1 جولائی 1992[95]
164  جزائر مارشل 6 اگست 1992[46]
165  قازقستان 22 اکتوبر 1992[96]
166  سلوواکیہ 1 جنوری 1993[97]
167  بارباڈوس 29 جنوری 1993[98]
168  اریتریا 24 مئی 1993[99]
169  ملاوی 2 نومبر 1993[46]
170  سان مارینو 30 ستمبر 1993[100]
171  شمالی مقدونیہ 31 دسمبر 1993[101]
172  لیختینستائن 30 جنوری 1994[102]
173  ڈومینیکا 19 مئی 1995[103]
174  انڈورا 13 جون 1995[104]
175  ہیٹی 2 جون 1996[46]
176  بوسنیا و ہرزیگووینا 26 دسمبر 1996[105]
 ریاستہائے وفاقیہ مائکرونیشیا (severed) 9 مارچ 1999[106]
177  سوازی لینڈ 19 اکتوبر 1999[107]
178  مشرقی تیمور 20 مئی 2002[108]
179  سینٹ وینسینٹ و گریناڈائنز 17 ستمبر 2002[109]
180  سینٹ کیٹز و ناویس 22 ستمبر 2003[64]
181  بہاماس 14 جنوری 2004[46]
182  سینٹ لوسیا 19 اپریل 2004[46]
183  مونٹینیگرو 26 جون 2006[110]
184  پلاؤ 28 نومبر 2006[46]
185  موناکو 31 مئی 2007[111]
 ابخازيا 9 ستمبر 2008[112]
 جنوبی اوسیشیا 9 ستمبر 2008[112]
 مقدس کرسی 9 دسمبر 2009[113]
186  جنوبی سوڈان 22 اگست 2011[114]
187  تووالو 25 اکتوبر 2011[115]

حوالہ جات

  1. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  2. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  3. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  4. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  5. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  6. https://www.theguardian.com/world/russia
  7. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  8. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  9. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  10. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  11. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  12. https://www.theguardian.com/world/russia
  13. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  14. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  15. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  16. https://www.theguardian.com/world/russia
  17. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  18. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  19. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  20. https://www.theguardian.com/world/russia
  21. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  22. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  23. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  24. https://www.brookings.edu/research/russias-middle-east-policy/
  25. https://www.theguardian.com/world/russia
  26. https://www.bbc.com/news/world-europe-17840134
  27. https://www.cfr.org/russia-and-eurasia/russia-foreign-policy[مردہ ربط]
  28. Soviet Foreign Policy: 1945–1980۔ Progress Publishers۔ 1981۔ ص 642–681
  29. "ИСТОРИЯ СТАНОВЛЕНИЯ ДИПЛОМАТИЧЕСКИХ ОТНОШЕНИЙ МЕЖДУ ТУРЦИЕЙ И РОССИЙСКОЙ ФЕДЕРАЦИЕЙ" (روسی میں). Retrieved 2023-09-04.
  30. John Lind. "Den dansk-russiske traktat 1302" (ڈنمارکی میں). Retrieved 2023-09-04.
  31. Francisco José B. S. Leandro؛ Carlos Branco؛ Flavius Caba-Maria (2021)۔ The Geopolitics of Iran۔ Springer Nature۔ ص 25
  32. Gary M. Bell (1995)۔ A Handlist of British Diplomatic Representatives: 1509–1688۔ Cambridge University Press۔ ص 194, 221, 275 and 283
  33. "The history of relations between Russia and the Netherlands goes back centuries to when they launched economic cooperation"۔ Facebook۔ 10 جولائی 2020۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-04
  34. L'incident diplomatique (XVIe-XVIIIe siècle) (فرانسیسی میں). Editions Pedone. 2010. p. 323.
  35. Erik Naumann (1927). "Herman Cedercreutz". Svenskt biografiskt lexikon (سویڈش میں). National Archives of Sweden. Vol. 7. p. 779. Retrieved 2023-09-04.
  36. "Países" (پُرتگالی میں). Retrieved 2022-07-02.
  37. "All Countries"۔ Office of the Historian۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-12
  38. "Acuerdo de amistad y alianza entre Rusia y España (5 artículos)" (روسی میں). Retrieved 2022-08-28.
  39. "ВОЗРОЖДАЯ МИЛОСЕРДИЕ – МИЛОСЕРДИЕМ ВОЗРОДИМСЯ" (روسی میں). 28 مارچ 2014. Retrieved 2023-09-04.
  40. "190 years of Brazil-Russia diplomatic relations – اکتوبر 3, 2018"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-03[مردہ ربط]
  41. "Bilateral cooperation"۔ Ministry of Foreign Affairs of Serbia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-24
  42. "РОССИЙСКО-ГРЕЧЕСКИЕ ОТНОШЕНИЯ" (روسی میں). Retrieved 2023-09-04.
  43. Mark Lemon؛ Mayhew, Henry؛ Taylor, Tom؛ Brooks, Shirley؛ Cowley Burnand, Francis؛ Seaman, Owen (1853)۔ Punch۔ London: Punch Publications Ltd.۔ ج XXIV۔ ص 211۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-03-23
  44. Ministry for Foreign Affairs of Japan، مدیر (1874)۔ Treaties and Conventions concluded between Empire of Japan and Foreign Nations, together with Regulations and Communications 1854–1874۔ Tokyo: Nisshu-sha Printing Office۔ ص table of contents
  45. "Inauguración de la muestra "160 años de Relaciones Diplomáticas Uruguay-Rusia"" (ہسپانوی میں). 12 دسمبر 2017. Retrieved 2022-05-18.
  46. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د "Política Bilateral" (ہسپانوی میں). Retrieved 2023-07-06.
  47. "Diplomatic Relations of Romania"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-02
  48. ^ ا ب "Установяване، прекъсване u възстановяване на дипломатическите отношения на България (1878–2005)" (بلغاری میں).
  49. "México y Rusia: 130 años de relaciones diplomáticas" (ہسپانوی میں). Retrieved 2023-07-09.
  50. "Célébration du 130e anniversaire de l'établissement des relations diplomatiques entre le Grand-Duché de Luxembourg et la Fédération de Russie". Embassy of Luxembourg in Moscow (فرانسیسی میں). 3 اکتوبر 2021. Retrieved 2023-05-27.
  51. "ความสัมพันธ์ทวิภาคี" (تھائی میں). Retrieved 2023-07-05.
  52. "Press release on the exchange of greetings between the foreign ministers of Russia and Bolivia on the 125th anniversary of bilateral relations"۔ 9 اگست 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-04
  53. "RELACIONES DIPLOMÁTICAS DE LA REPÚBLICA DE PANAMÁ" (PDF)۔ ص 195۔ 2020-08-06 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-11-30
  54. "Norges opprettelse af diplomatiske forbindelser med fremmede stater" (PDF). regjeringen.no (نارویجین میں). 27 اپریل 1999. Retrieved 2021-10-18.
  55. "Stubb and Lavrov celebrate the 90th anniversary of diplomatic relations between Finland and Russia"۔ 31 دسمبر 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-07-10
  56. "Политический диалог" (روسی میں). Retrieved 2023-07-23.
  57. "Europa" (ہسپانوی میں). Retrieved 2023-06-29.
  58. MFA Russia [@] (25 اگست 2022)۔ "🇷🇺🇪🇬 On اگست 26, 1943, the USSR established diplomatic relations with Egypt. In the spirit of historically friendly relations we are looking forward to further strengthening #RussiaEgypt ties in all spheres, based on mutual respect and multi-faceted cooperation ☝️" (ٹویٹ)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-10-22 – بذریعہ ٹویٹر {{حوالہ ویب}}: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے: |dead-url= (معاونت)
  59. "LIST OF MEMBER STATES OF THE UNITED NATIONS (193) HAVING DIPLOMATIC RELATIONS WITH CAMBODIA"۔ mfaic.gov.kh۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-02
  60. "Diplomatic relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-10
  61. "Today marks 55 years since the diplomatic relations between our country and EquatorialGuinea were established"۔ MFA Russia۔ 7 دسمبر 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-02-27
  62. Africa Quarterly۔ Indian Centre for Africa۔ ج 10۔ 1970۔ ص 37
  63. "Formal diplomatic relations list" (PDF)۔ 2019-08-27 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-31
  64. ^ ا ب "Relações Diplomáticas". mirex.gov.ao (پُرتگالی میں). Retrieved 2023-04-12.
  65. "Lijst van Diplomatieke Betrekkingen en Visum-afschaffingsovereenkomsten" (PDF). gov.sr (ولندیزی میں). Archived from the original (PDF) on 2019-04-16. Retrieved 2021-12-22.
  66. George Ginsburgs (1987)۔ A Calendar of Soviet Treaties: 1974–1980۔ BRILL۔ ص 323
  67. D. Paszyn (2000)۔ The Soviet Attitude to Political and Social Change in Central America, 1979–90: Case-Studies on Nicaragua, El Salvador and Guatemala۔ Springer۔ ص 27
  68. "Bilateral relations"۔ Embassy of the Sultanate of Oman, Moscow, Russian Federation۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-06-27
  69. Vojtech Mastny (2019)۔ Soviet-east European Survey, 1986–1987۔ Routledge
  70. Problems of Communism۔ Documentary Studies Section, International Information Administration۔ 1988۔ ص 68
  71. "Russian-Qatar relationship (Brief summary)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-06-20
  72. Vestnik۔ USSR Ministry of Foreign Affairs۔ 1990۔ ص 9
  73. Samuel Abraham Peyavali Mushelenga (2008)۔ "Foreign policy-making in Namibia : the dynamics of the smallness of a state" (PDF)۔ ص 254–259
  74. "Today Russia and Kiribati celebrate 27th Anniversary of diplomatic relations (Ministry of Foreign Affairs of Russia)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-04-11
  75. "Bilateral relations"۔ 2012-05-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-15
  76. "Countries & Regions"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-05-24
  77. "Dates of establishment and renewal of diplomatic relations"۔ mfa.gov.lv۔ 1 جولائی 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-05
  78. "List of countries with which Lithuania has established diplomatic relations"۔ 2022-01-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-01-10
  79. "Diplomaatiliste suhete (taas)kehtestamise kronoloogia" (اسٹونین میں). 30 جنوری 2018. Retrieved 2022-10-26.
  80. "RELACIONES DIPLOMATICAS DE CHILE CON LOS PAISES DE LA CUENCA DEL PACIFICO" (PDF) (ہسپانوی میں). Archived from the original (PDF) on 2021-11-27. Retrieved 2021-11-27.
  81. "Протокол про встановлення дипломатичних відносин між Україною і Російською Федерацією"۔ zakon.rada.gov.ua۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-23
  82. "Bilateral Relations (country profiles listed alphabetically)"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-11-23
  83. "Список стран، с которыми КР установил дипломатические отношения" (روسی میں). Retrieved 2021-10-10.
  84. "STATES WITH WHICH THE REPUBLIC OF UZBEKISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-06-15
  85. "Bilateral relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-08-30
  86. "Foreign policy – bilateral relations"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-08-03
  87. "Bilateral relations"۔ MFA Moldova۔ 2021-06-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-07-31
  88. "LIST OF STATES WITH WHICH THE REPUBLIC OF TAJIKISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS" (PDF)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-04-06
  89. "STATES WITH WHICH TURKMENISTAN ESTABLISHED DIPLOMATIC RELATIONS"۔ 2019-05-08 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-03-17
  90. "Primer embajador ruso llega esta mañana al país" (ہسپانوی میں). 7 مارچ 2009. Archived from the original on 2012-02-29. Retrieved 2023-07-15.
  91. "Bilateral relations – Date of Recognition and Establishment of Diplomatic Relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of Croatia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-02-05
  92. Mojca Pristavec Đogić (ستمبر 2016). "Priznanja samostojne Slovenije" (سلووین میں). Archived from the original on 2023-04-26. Retrieved 2023-07-11.
  93. "REGISTRO DE FECHAS DE ESTABLECIMIENTO DE RD" (ہسپانوی میں). Retrieved 2022-03-09.
  94. "Tight, fruitful Belarus-Russia relations praised"۔ 27 دسمبر 2017۔ 2021-07-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-07-29
  95. "Relations between Georgia and Russia"۔ Ministry of Foreign Affairs (Georgia)۔ 2011-07-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-07-11
  96. "Страны، установившие дипломатические отношения с Республикой Казахстан" (روسی میں). Archived from the original on 2020-02-20. Retrieved 2022-04-30.
  97. "Štáty a teritóriá" (سلوواک میں). Retrieved 2023-05-26.
  98. Russian Federation (29 جنوری 1993)۔ "Diplomatic Relations Between Russian Federation and Barbados as of 29 Jan. 1993 (UN Digital Library)"
  99. "Following a referendum on مئی 24, 1993, Eritrea was officially proclaimed to be an independent state, and on the same day the Russian Federation and the State of Eritrea established diplomatic relations"۔ MFA Russia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-06-30
  100. "Rapporti bilaterali della Repubblica di San Marino" (اطالوی میں). Retrieved 2021-12-15.
  101. "Bilateral relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of North Macedonia۔ 2011-09-30 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-03
  102. "Vladimir Vinokurov is Russia's New Ambassador to Dominica"۔ 2021-08-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-08-20
  103. "Diplomatic relations"۔ Ministry of Foreign Affairs of Andorra۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-07-03
  104. "Datumi priznanja i uspostave diplomatskih odnosa". Ministry of Foreign Affairs of Bosnia and Herzegovina (بوسنیائی میں). 2022. Retrieved 2022-04-26.
  105. "Countries With Which the Federated States of Micronesia Has Established Diplomatic Relations"
  106. "Свазиленд / Участие в международных организациях، основные внешнеполитические контрагенты и партнёры، отношения с Россией" (روسی میں). Retrieved 2023-09-04.
  107. "15 years ago Russia and East Timor established diplomatic relations"۔ 2021-12-27 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-12-25
  108. "Russia – St.Vincent and the Grenadines"۔ 2020-08-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-07-11
  109. "Tabela priznanja i uspostavljanja diplomatskih odnosa"۔ Montenegro Ministry of Foreign Affairs and European Integration۔ 2020-02-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-16
  110. "Rapport de Politique Extérieure 2007" (فرانسیسی میں). p. 44. Retrieved 2020-10-11.
  111. ^ ا ب Vladimir Solovyev (10 ستمبر 2008)۔ "Freshly Recognized"۔ Kommersant۔ 2008-09-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-08-03
  112. "Diplomatic relations of the Holy See"۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-09-05
  113. "Meeting of Deputy Minister of Foreign Affairs of Russia M. L. Bogdanov with Ambassador of South Sudan to Moscow Shol Deng Alak"۔ 6 جون 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-04
  114. "Russia Forges Ties With Tuvalu After Abkhaz, Ossetia Recognition"۔ 25 ستمبر 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-09-05

Strategi Solo vs Squad di Free Fire: Cara Menang Mudah!