سلطان عثمان خان سوم نے معمولی درجے کی تعلیم پائی اور اوائل عمر سے لہو و لعب میں مبتلا تھا۔ شطرنج سے دلی رغبت تھی۔
واقعات
سلطان عثمان ثالث نے سب سے پہلے سلطاناحمد ثالث کے تینوں بیٹوں کو قتل کروادیا تاکہ بغاوت کا اندیشہ نہ رہے۔ اس نے انتہائی مختصر عرصے کی حکومت کی۔ اس عرصے میں وہ سلطانمحمود اول کے سیاسی اصولوں کا پابند رہا۔
سلطاناحمد ثالث نے اپنے دور میں ہر مذہب کی رعایا کے لیے علاحدہ علاحدہ لباس تجویز کیا اور خواتین کے لیے پردہ کے متولق احکامات جاری کیے۔
1754ء میں جنگہفت سالہ شروع ہوئی جس نے مغربی حکومتوں کو دو مخالف جماعتوں میں تقسیم کرکے سات سال تک وسطی مغرب کو جنگ کا میدان بنائے رکھا۔ لیکن عثمان خان سوم نے اس سے کوئی فائدہ حاصل نہ کیا اور اپنے اصولوں پر قائم رہا۔ اس لیے اس کی ہمسایہ حکومتوں سے کوئی جنگ نہیں ہوئی۔
سلطنت کے اندرونی نظم و نسق کا سلسلہ اسی طرح چلتا رہا جو اس کے پیشرو کے دور میں تھا۔