نارووال کے دوسری طرف بدوملہی کا ریلوے اسٹیشن ہے۔ چاول کے آڑھتیوں کے لیے منڈی کے طور پہ بسایا جانے والا یہ شہر 1896ء میں ریل کی ڈوری سے بندھ گیا !!
ایک ایک سرا، لاہور اور پٹھان کوٹ کے ہاتھ آ گیا !!
آزادی کے بعد پٹھان کوٹ کی پٹڑی ختم کر دی گئی !!
لگ بھگ سوا صدی پرانا یہ اسٹیشن اب بھی کافی آباد ہے !! راوی کے ساتھ ساتھ اس علاقے میں یوں تو بہت طرح کا چاول ہوتا ہے مگر جس کی باس سے مت ماری جائے، وہی باسمتی کہلاتا ہے !!
1947ء میں یہاں ایک گرودوارہ، ایک مندر اور ایک درگاہ تھی !!
مگر معلوم نہیں اسے نارنگ کیوں کہا جاتا ہے !!
اگلے اسٹیشن سے شاہدرہ کے رنگ دکھائی دینا شروع ہو جاتے ہیں !!
مگر دوسرے راستے پہ گوجرانوالہ، کامونکی اور مریدکے جیسے مقام ہیں !!
ریلوے اسٹیشن کوڈ
پاکستان ریلویز کی سرکاری ویب گاہ کے مطابق نارووال جنکشن ریلوے اسٹیشن کا کوڈ NWL ہے
بکنگ اور ٹکٹنگ ایریا
بکنگ اور ٹکٹنگ ایریا ریلوے اسٹیشن کی عمارت میں واقع ہے۔ پریمیم کلاسز اور سیکنڈ کلاس کے لیے الگ الگ کاؤنٹر ہیں۔ یہ تمام کاؤنٹر کمپیوٹرائزڈ ٹکٹنگ فراہم کرتے ہیں۔
سہولیات
اس وقت یہ اسٹیشن پاکستان ریلویز کے استعمال میں ہے ۔ نارووال جنکشن ریلوے اسٹیشن میں پارکنگ سمیت تمام بنیادی سہولیات موجود ہیں۔ ٹکٹ کی خریداری کے لیے موجودہ اور پیشگی ریزرویشن دفاتر؛ پلیٹ فارم پر کھانے، پینے اور کتابوں کے اسٹالز؛ اور کارگو اور پارسل کی خدمات۔
ویٹنگ ہالز
ریلوے اسٹیشن کمپلیکس کی عمارت میں ویٹنگ ہال بھی واقع ہیں۔ ایک مشترکہ ویٹنگ ایریا تمام سیکنڈ کلاس مسافروں کی خدمت کرتا ہے اور پریمیم کلاس کے مسافروں کے لیے ایک الگ ایئر کنڈیشنڈ ویٹنگ ہال موجود ہے۔
کارگو ایریا
نارووال جنکشن ریلوے اسٹیشن لوگوں کو اسٹیشن پر غیر صنعتی کارگو بک کرنے کی سہولیات بھی فراہم کرتا ہے۔ اس سہولت میں کارگو بکنگ اور ڈیلیوری شامل ہے اور یہ ریلوے اسٹیشن کمپلیکس کی عمارت میں واقع ہے۔
ایڈمن آفسز
انتظامیہ کے دفاتر جن میں نارووال ریلوے اسٹیشن اور نارووال ریلوے ریجن کے انتظامی دفاتر، ریلوے پولیس اور سیکیورٹی، اسٹیشن ماسٹر اور دیگر انتظامی خدمات ریلوے اسٹیشن کی عمارت میں واقع ہیں۔