ایس یو-6 (سخوئی طیارہ) (Sukhoi Su-6) ایک سوویت گراؤنڈ اٹیک طیارہ تھا جو دوسری جنگ عظیم کے دوران تیار کیا گیا تھا۔ یہ طیارہ سخوئی ڈیزائن بیورو نے 1939 میں تیار کیا اور اس کا مقصد جرمن طیاروں کے خلاف مؤثر حملے کرنا تھا۔ اگرچہ یہ طیارہ پروڈکشن میں نہیں جا سکا، لیکن پاول سخوئی کو 1943 میں اس طیارے کے ڈیزائن کے لیے اسٹالن پرائز سے نوازا گیا۔[1]
ایس یو-6 کا ڈیزائن 1939 میں شروع کیا گیا تھا جب سوویت یونین نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمن طیاروں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک طاقتور اور موثر گراؤنڈ اٹیک طیارے کی ضرورت محسوس کی۔ یہ طیارہ Ilyushin Il-2 کی طرز پر بنایا گیا تھا، لیکن اس کے انجن اور دیگر تکنیکی خصوصیات اسے خاص بناتی تھیں۔[2]
ڈیزائن اور ترقی
ایس یو-6 کے ڈیزائن میں Shvetsov M-71F انجن کا استعمال کیا گیا تھا جو 2,200 ہارس پاور پیدا کرتا تھا۔ اس طیارے کی لمبائی 9.243 میٹر اور بازوؤں کا پھیلاؤ 13.58 میٹر تھا۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 510 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی، جو اس وقت کے گراؤنڈ اٹیک طیاروں میں سے ایک بہترین رفتار سمجھی جاتی تھی۔[3]
پروجیکٹ کی منسوخی
اگرچہ ایس یو-6 نے ابتدائی ٹیسٹوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، لیکن پروڈکشن کے مرحلے میں یہ طیارہ وسائل کی کمی اور دیگر ترجیحات کی وجہ سے پیچھے رہ گیا۔ سوویت حکومت نے بالآخر Ilyushin Il-2 کو ترجیح دی، جس کی وجہ سے ایس یو-6 کو منسوخ کر دیا گیا۔[4]
اثرات
اگرچہ ایس یو-6 پروڈکشن میں نہیں جا سکا، لیکن اس کے ڈیزائن اور تجربات نے سوویت ایوی ایشن ٹیکنالوجی میں اہم پیش رفت کی۔ پاول سخوئی کے کام کو 1943 میں اسٹالن پرائز کے ذریعے سراہا گیا، اور یہ طیارہ سوویت یونین کی فضائی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتا ہے۔[5]