ایس یو-11 (روسی: Су-11) ایک سوویت انٹرسیپٹر طیارہ تھا، جو 1950 کی دہائی کے آخر میں سخوئی ڈیزائن بیورو کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا۔ یہ طیارہ ایس یو-9 کے جدید ورژن کے طور پر تیار کیا گیا تھا اور اسے طویل فاصلے تک پرواز کرنے اور دشمن کے بمبار طیاروں کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
ترقی
ایس یو-11 کی ترقی کا آغاز 1950 کی دہائی کے وسط میں ہوا جب سوویت یونین نے اپنے فضائی دفاع کے لیے جدید انٹرسیپٹر طیاروں کی ضرورت محسوس کی۔ ایس یو-11 کو ایس یو-9 کی بنیاد پر ڈیزائن کیا گیا تھا، لیکن اس میں جدید ایویونکس اور ہتھیاروں کے نظام شامل کیے گئے تھے تاکہ یہ طیارہ زیادہ موثر ہو سکے۔[1]
ڈیزائن اور خصوصیات
ایس یو-11 کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کی زیادہ رفتار اور طویل فاصلے تک پرواز کرنے کی صلاحیت تھی۔ اس طیارے میں ایک مضبوط ریڈار سسٹم اور طاقتور راکٹ نصب کیے گئے تھے، جو اسے دشمن کے طویل فاصلے کے بمبار طیاروں کو روکنے کے قابل بناتے تھے۔ ایس یو-11 کا ڈیزائن سوویت یونین کے فضائی دفاع کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔[2]
استعمال اور انجام
ایس یو-11 کو 1962 میں سوویت فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا اور یہ طیارہ 1980 کی دہائی تک زیر استعمال رہا۔ اگرچہ اس طیارے کی تیاری بڑے پیمانے پر نہیں ہوئی، لیکن یہ سوویت فضائیہ کے فضائی دفاع کے نظام کا حصہ بنا رہا۔[3]
ورثہ
ایس یو-11 کو سوویت یونین کے ابتدائی انٹرسیپٹر طیاروں میں شمار کیا جاتا ہے، جو جدید ہتھیاروں اور ایویونکس کے ساتھ تیار کیا گیا تھا۔ یہ طیارہ سوویت فضائی دفاع کی تاریخ میں ایک اہم مقام رکھتا ہے، حالانکہ اس کی جگہ بعد میں جدید طیاروں نے لے لی۔[4]