کے ایچ-101 (Kh-101) ایک روسی کروز میزائل ہے جو 2012 سے روسی فضائیہ کے زیر استعمال ہے۔ یہ میزائل طیاروں سے فائر کیا جاتا ہے اور جدید گائیڈنس سسٹمز کے ساتھ لیس ہے، جو اسے انتہائی دور تک مؤثر بناتا ہے۔[1]
ترقی و ارتقاء
کے ایچ-101 کی ترقی 2000 کی دہائی کے آغاز میں Tactical Missile Corporation نے شروع کی۔ اس میزائل کا مقصد طیاروں کے ذریعے طویل فاصلے تک مؤثر حملے کی صلاحیت فراہم کرنا تھا۔ اس کے پہلے تجربات 2012 میں کامیاب رہے، اور اس کے بعد یہ روسی فضائیہ کے زیر استعمال آیا۔[2]
خصوصیات
کے ایچ-101 ایک جدید کروز میزائل ہے جس کی لمبائی 7.4 میٹر اور وزن تقریباً 2,300 کلوگرام ہے۔ یہ میزائل 4,500 کلومیٹر کی رینج تک مار کر سکتا ہے اور Mach 0.8 کی رفتار سے پرواز کرتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لئے انرشیل گائیڈنس، GPS، ٹیرین کنٹور میچنگ (TERCOM)، اور ریڈار ہومنگ سسٹمز استعمال ہوتے ہیں، جو اسے انتہائی درست اور مؤثر بناتے ہیں۔[3]
ورژنز
کے ایچ-101 کے مختلف ورژنز تیار کیے گئے ہیں، جن میں شامل ہیں:
کے ایچ-101: بنیادی ورژن جو طیاروں سے فائر کیا جاتا ہے اور جوہری یا روایتی وار ہیڈ لے جا سکتا ہے۔
کے ایچ-101 کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 2012 میں اس کے ابتدائی تجربات نے اسے روسی فضائیہ کے لئے ایک اہم ہتھیار بنایا۔[4]
حالیہ تنازعات
کے ایچ-101 کو مختلف دفاعی مشقوں میں استعمال کیا گیا ہے اور اس کے جدید گائیڈنس سسٹمز نے اسے عالمی سطح پر اہم بنا دیا ہے۔ یہ میزائل روسی فضائیہ کے لیے ایک اہم اثاثہ ہے اور آج بھی اس کی اہمیت برقرار ہے۔
حوالہ جات
↑Kh-101 Cruise Missile, Missile Threat, Center for Strategic and International Studies, 2023. [1]