آر-30 بولاوا (R-30 Bulava) ایک جدید روسی سب میرین لانچڈ بیلسٹک میزائل (SLBM) ہے جو 2013 میں روسی بحریہ کے زیر استعمال آیا۔ یہ میزائل روس کے اسٹریٹجک ڈیٹرنس کا اہم حصہ ہے اور اسے دور فاصلے کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔[1]
ترقی و ارتقاء
آر-30 بولاوا کی ترقی 1998 میں MITT (Moscow Institute of Thermal Technology) نے شروع کی۔ اس میزائل کی تیاری میں مختلف تکنیکی چیلنجز کا سامنا رہا، مگر 2007 میں اس کا پہلا کامیاب تجربہ ہوا۔ اس کے بعد 2013 میں بولاوا کو روسی بحریہ کے زیر استعمال لایا گیا۔[2]
خصوصیات
آر-30 بولاوا ایک تین سٹیج، ٹھوس ایندھن بیلسٹک میزائل ہے جس کی لمبائی 12.1 میٹر اور وزن تقریباً 36,800 کلوگرام ہے۔ یہ میزائل 8,000 سے 10,000 کلومیٹر کی رینج تک مار کر سکتا ہے اور Mach 24 کی رفتار سے پرواز کرتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لئے انرشیل گائیڈنس اور GLONASS نیویگیشن سسٹم استعمال کیا جاتا ہے، جو اسے نشانے پر صحیح طریقے سے پہنچاتا ہے۔[3]
ورژن
آر-30 بولاوا کا ایک اہم ورژن تیار کیا گیا ہے:
بولاوا-30: بنیادی ورژن جس کی رینج 8,000–10,000 کلومیٹر ہے۔
استعمال کنندگان
آر-30 بولاوا صرف روس روسی بحریہ کے زیر استعمال ہے۔
جنگی استعمال
تجربات
آر-30 بولاوا کے متعدد کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی موثر کارکردگی اور قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ 2013 میں بولاوا کا پہلا کامیاب تجربہ بوری کلاس سب میرین سے کیا گیا۔[4]
حالیہ تنازعات
آر-30 بولاوا نے مختلف جنگی مشقوں میں حصہ لیا ہے، جس نے اسے ایک مؤثر ڈیٹرنس ہتھیار کے طور پر تسلیم کرایا ہے۔ روسی بحریہ نے اس میزائل کو اپنی بوری کلاس سب میرین میں شامل کیا ہے، جو اسٹریٹجک ڈیٹرنس کے لئے ایک اہم عنصر ہے۔
حوالہ جات
↑R-30 Bulava SLBM, Missile Threat, Center for Strategic and International Studies, 2020. [1][مردہ ربط]