شفقت امانت علی خان (انگریزی: Shafqat Amanat Ali) (پیدائش 26 فروری 1965ء) پاکستانی کلاسیکی گلوکار ہے جن کا تعلق پٹیالہ گھرانہ نسب سے ہے۔[2][3] وہ 2006ء تک پاکستانی راک بینڈ فوزن کے اہم گلوکار تھے۔[4] شفقت امانت علی کو 23 مارچ 2008ء کو تمغائے حسن کارکردگی ایوارڈ دیا گیا۔[5]
ابتدائی زندگی اور پس منظر
شفقت امانت علی 26 فروری 1965ء میں پاکستان کے لاہور میں ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام استاد امانت علی خان اور والدہ کا نام الماس امانت علی خان ہے۔ شفقت امانت علی پٹیالہ گھرانا کے نویں نسل سے ہیں۔ وہ مرحوم اسد امانت علی خان کے سب سے چھوٹے بھائی ہیں۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور (جس کو اب جی سی یونیورسٹی کہا جاتا ہے) سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ ان کو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی، لاہور کی میوزک سوسائٹی سے رول آف آنر ملا، جس کی سربراہی طارق فارانی نے 17 جنوری 2021ء تک کی۔[6]
کیریئر
"آنکھوں کے ساگر،" "خمج،" "آنکھیاں" اور "متوا" ان کی مشہور نغموں میں سے کچھ ہیں۔ انھوں نے رام چند پاکستانی نامی پاکستانی فلم کے لیے "پھر وہ راستی" اور "اللہ میگ دی" گانے بھی گائے۔[7]
شفقت کا تعارف بالی وڈ میں شنکر مہادیون نے کیا تھا۔ ایک صبح اپنے اسٹوڈیو جاتے ہوئے شنکر مہادیون نے شفقت کا ہٹ گانا "آنکھوں کے ساگر" ریڈیو پر سنا۔[8]