جیو نیوز چینل کی ایک خوبی یہ ہے کہ اس چینل کی بنیادی پالیسی ہر خبر کو سب سے پہلے نشر کرناہے۔ اس مقصد کے لیے جیو کا فرض شناس عملہ ہر جگہ نظر آتا ہے۔ ہر واقعے کی سی سی فوٹیج خفیہ ہاتوں سے سب سے پہلے جیو کو ہی موصول ہوتی ہیں۔ تاہم جیو کی سب سے بڑی کمزوری مذہب ہے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں اکثر کوئی نہ کوئی متنازع بات ہوتی رہتی ہے جن میں سر فہرست بے حیائی مارچ کی حمایت اور پردے کو ضروری قرار دینے والے اقدامات پر شدید تنقید شامل ہے پروگرام رپورٹ کارڈ میں بھی یہی کچھ ہوتا ہے
حامد میر تنازع
19 اپریل 2014 کو حامد میر پر حملے کے بعد جیو نیوز نے آئی ایس آئی کے سربراہ پر حملے کا الزام لگایا[1] اور مسلسل آٹھ گھنٹے تک اسے نشر کیا۔ جس کے بعد مختلف شہروں میں ہنگامے شہروع ہو گئے۔ پمرا کی ہدایات پر جیو نیوز کو کئی شہروں میں بند کر دیا گیا اور کئی میں اس کا نمبر پیچھے کر دیا گیا۔ 21 مئی میں پیمرا کے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ جیو کا لائسنس معطل کر دیا جائے۔ جس کے بعد جیو نیوز، جیو تیز اور جیو اینٹرٹینمنٹ کے نشریات روک دی گئیں۔[2]