زیر نظر مضمون پاکستانی سیاسی جماعت کے بارے میں ہے۔ تحریک پاکستان چلانے والی جماعت کے لیے آل انڈیا مسلم لیگ دیکھیے۔
پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل کے نام سے جانا جاتا ہے)، کئی مختلف پاکستانی سیاسی جماعتوں کا نام ہے جو ملک میں دائیں بازو کے پلیٹ فارم پر غلبہ رکھتی ہیں۔
مسلم لیگ (ایک مختلف جماعت) پاکستان کے بانیوں کی جماعت تھی۔ لیکن 1947 میں پاکستان کے بننے کے فوراً بعد اسے متعدد ٹوٹ پھوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ 1970 کی دہائی میں ختم ہو گیا۔ اس کا احیاء 1980 کی دہائی کے وسط میں شروع ہوا اور آج پاکستان میں کئی جماعتوں کا نام مسلم لیگ ہے۔
پاکستان مسلم لیگپاکستان کی ایک سابق سیاسی جماعت ہے جو قیام پاکستان کے بعد 1962ء میں ٹوٹنے والی مسلم لیگ سے بطن سے پیدا ہوئی۔ اس وقت سے مسلم لیگ مختلف حصوں میں تقسیم در تقسیم ہوتی چلی گئی اور آج بھی مختلف مسلم لیگیں موجود ہیں جن میں سے چند معروف جماعتیں درج ذیل ہیں:
پاکستان مسلم لیگ ن،یا نواز شریف: سابق وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجابمیاں نواز شریف کی زیر قیادت یہ جماعت 1988ء میں اپنے قیام سے ملکی سیاست میں اہم کردار ادا کرتی چلی آ رہی ہے۔ اسے دیگر مسلم لیگ سے ممتاز کرنے کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کہا جاتا ہے۔ اس جماعت کو 1988ء میں فوجی آمر محمد ضیاء الحق کی موت کے بعد محمد خان جونیجو کی پاکستان مسلم لیگ سے علاحدہ ہونے والے فدا محمد خان نے تشکیل دیا۔ اس نئی جماعت کے سربراہ فدا محمد خان اور معتمد عام (جنرل سیکرٹری) نواز شریف تھے۔ پاکستان مسلم لیگ ن اس وقت سب سے بڑی مسلم لیگ ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ف یا فنکشنل: اس دھڑے کا قیام 1973ء میں کونسل اور کنونشن مسلم لیگ کے انضمام سے عمل میں آیا اور پیر پگارا کو اس کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ بعد ازاں محمد ضیاء الحق کے فوجی دور میں تمام مسلم لیگوں کو اکٹھے کیا گیا اور محمد خان جونیجو کو اس کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اس صورت حال میں پیر پگارا نے 1985ء میں اپنی علاحدہ جماعت تشکیل دی جس کو آج پاکستان مسلم لیگ ف کہا جاتا ہے۔ مسلم لیگ ف 2004ء میں فوجی آمر پرویز مشرف کے زیر نگیں مسلم لیگوں کے انضمام میں پاکستان مسلم لیگ میں ضم ہو گئی لیکن چند ماہ بعد پیر پگارا نے اس مشترکہ مسلم لیگ سے علیحدگی اختیار کر لی۔
پاکستان مسلم لیگ ج یا جونیجو: 1985ء میں ضیاء الحق کی حکومت کے دوران پاکستان مسلم لیگ کے نام سے باضابطہ طور پر عمل میں آئی۔ 1993ء میں حامد ناصر چٹھہ، منظور وٹو اور اقبال احمد خان نے اسے پاکستان مسلم لیگ ج کے نام سے دوبارہ تشکیل دیا۔ حامد ناصر چٹھہ اس کے صدر اور اقبال احمد خان معتمد عام بنے۔ 2004ء کے انضمام میں یہ بھی پاکستان مسلم لیگ میں ضم ہو گئی۔
پاکستان مسلم لیگ جناح: 1995ء میں منظور وٹو نے حامد ناصر چٹھہ سے اختلافات کے باعث الگ گروہ تشکیل دیا جو پاکستان مسلم لیگ جناح کہلایا۔ 2004ء میں یہ لیگ بھی پاکستان مسلم لیگ میں ضم ہوئی۔
پاکستان مسلم لیگ ض یا ضیاء الحق: 2002ء جو سابق پاکستانی جامع اور صدر ضیاء الحق کے نام پر رکھی گئی اس کے موجودہ سرپرست اعجاز الحق ہیں۔
ان بڑی جماعتوں کے علاوہ مندرجہ ذیل سابق جماعتیں بھی مسلم لیگ کا نام اختیار کیے رہی ہیں: