کشمیری زبان ( کشمیری: کٲشُر، دیوناگری: कॉशुर) بھارت اور پاکستان کی ایک اہم زبان ہے۔ متکلمین کی تعداد 15 لاکھ سے کچھ اوپر ہے۔
بمطابق 2011 مردم شماری، جموں و کشمیر کی کل آبادی 12541302 ہیں، جس میں کم و بیش 9567000 کشمیری زبان بولنے والے افراد ہیں۔ کشمیری زبان بولنے والے افراد میں اکثریت مسلمانوں کی ہے، کشمیری پنڈت اور سکھ قوم کے لوگ بھی کشمیری بولتے ہیں۔ مگر اصل میں، یہ زبان کشمیری مسلمانوں سے ترویج پا رہی ہیں۔
موجودہ دور میں کشمیری زبان کا رسم الخط فارسی زبان کے مطابق ہیں۔1947ء میں، ڈوگرہ شاہی کے زوال کے ساتھ ہی کشمیری زبان نے اپنے پیر جمانا شروع کیے اور کئی معتبر مصنف ادیب اور شاعر منظر عام پر آئے۔ تقسیم ہند کے بعد جو سماجی تبدیلیاں برصغیر میں رونما ہوئیں اس کی لپیٹ میں کشمیری زبان بھی آگئی اور تا دم کشمیری زبان ریاست جموں و کشمیر کی سرکاری زبان نہ بن پائی۔ کشمیر کے دونوں حصوں یعنی آزاد کشمیر جو پاکستان کے زیر انتظام ہے اور کشمیر جو ہندو ستان کے زیر قبضہ ہے میں کشمیری زبان کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ۔
رسم الخط
کشمیری زبان تین خطوں میں لکھی جاتی ہے: نستعلیق، دیوناگری اور شاردا۔ شاردا کشمیری زبان کا قدیم رسم الخط ہے۔