سلطنت روس

سلطنت روس
Россійская Имперія (روسی قبل از اصلاحات)
Российская империя (روسی-سیریلک)
Rossiyskaya Imperiya (روسی رومن)
1721–1917
پرچم Russia
ہتھیاروں کا کمتر نشان of Russia
شعار: 
ترانہ: 
سلطنت روس کا نقشہ   تمام علاقوں میں روسی سلطنت کے بہ لحاظ اشتباہ تاریخی نقشہ[a]   اثر و رسوخ کے علاقے
سلطنت روس کا نقشہ
  تمام علاقوں میں روسی سلطنت کے بہ لحاظ اشتباہ تاریخی نقشہ[a]
  اثر و رسوخ کے علاقے
حیثیتسلطنت
دار الحکومتسینٹ پیٹرز برگ
(1721–1728)
ماسکو
(1728–1730)
سینٹ پیٹرز برگ[b]
(1730–1917)
عمومی زبانیںسرکاری زبان:
روسی
علاقائی زبانیں:
فینیش، سونسکا، پولش، جرمن، رومانیانی
دوسری زبان:
فرانسیسی
مذہب
سرکاری مذہب:
روسی آرتھوڈوکس
اقلیتی مذاہب:
رومن کیتھولک، پروٹسٹنٹ، یہودیت، اسلام، پرانا ایمان، بدھ مت، بت پرستی
حکومتمطلق شہنشاہیت بمطابق الہی حق
آئینی شہنشاہیت
(1906)
شہنشاہ 
• 1721–1725
پطرس اعظم (اول)
• 1894–1917
نکولس ثانی (آخر)
وزراء کی کونسل کے چیئرمین 
• 1905–1906
سرگئی وٹ (اول)
• 1917
نکولائی گولٹسن (آخر)
مقننہگورننگ سینیٹ
ریاستی کونسل
اسٹیٹ ڈوما
تاریخ 
• پطرس اعظم کی تخت نشینی
7 مئی [قدیم طرز 27 اپریل] 1682[c]
• 
22 اکتوبر [قدیم طرز 11 اکتوبر] 1721
• دسمبر بغاوت
26 دسمبر [قدیم طرز 14 دسمبر] 1825
• جاگیر داری کا خاتمہ
3 مارچ [قدیم طرز 19 فروری] 1861
• 1905 کا انقلاب
جنوری–دسمبر 1905
• آئین منظور
23 اپریل [قدیم طرز 6 مئی] 1906
• 
15 مارچ [قدیم طرز 2 مارچ] 1917
• اکتوبر انقلاب
7 نومبر [قدیم طرز 25 اکتوبر] 1917
رقبہ
186622,800,000 کلومیٹر2 (8,800,000 مربع میل)
191621,799,825 کلومیٹر2 (8,416,959 مربع میل)
آبادی
• 1916
181,537,800
کرنسیروبل
آیزو 3166 کوڈRU
ماقبل
مابعد
روسی زار شاہی
روسی جمہوریہ
اوبیر اوست
کارافوٹو پریفیکچر
محکمہ الاسکا
شمالی قفقاز
موجودہ حصہ
a. ^ After 1866, Alaska was sold to the United States، but باتومی، قارص، Pamir، and Transcaspia were acquired.
b. ^ Renamed سینٹ پیٹرز برگ in 1914.
c. ^ Russia continued to use the جولینی تقویم until after the collapse of the empire; see Old Style and New Style dates۔
سلطنت روس اپنے عروج پر

سلطنت روس (انگریزی: Russian Empire، روسی: Российская Империя، روسیسکایا امپیریا) 1721ء سے انقلاب روس (1917ء) تک قائم رہے والی ایک ریاست تھی۔ یہ زار شاہی کی جانشیں اور سوویت اتحاد کی پیشرو ریاست تھی۔ یہ منگول سلطنت کے بعد تاریخ عالم کی دوسری سب سے بڑی مربوط ریاست تھی۔ 1866ء میں یہ مشرقی یورپ سے ایشیا اور شمالی امریکا تک پھیلی ہوئی تھی۔ 19 ویں صدی کے آغاز پر روس دنیا کا سب سے بڑا ملک تھا جس کی سرحدیں شمال میں بحر منجمد شمالی سے جنوب میں بحیرۂ اسود اور مغرب میں بحیرۂ بالٹک سے مشرق میں بحر الکاہل تک پھیلی ہوئی تھیں ۔ یہ چنگ دور کے چین اور برطانیہ کے زیر قبضہ ہندوستان کے بعد آبادی کے لحاظ سے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ملک تھا جس کی آبادی اس وقت 176 اعشاریہ 4 ملین تھی لیکن اقتصادی، نسلی اور مذہبی لحاظ سے رعایا میں بہت تفاوت تھی۔ اس کی حکومت یورپ کی آخری مطلق بادشاہتوں میں سے ایک تھی۔ اگست 1914ء میں جنگ عظیم اول کے آغاز سے قبل روس یورپ کی پانچ عظیم قوتوں میں سے ایک تھا۔

متعلقہ مضامین

لوا خطا ماڈیول:Navbox_with_columns میں 228 سطر پر: bad argument #1 to 'inArray' (table expected, got nil)۔

Strategi Solo vs Squad di Free Fire: Cara Menang Mudah!