پنج تخت (پنجابی: ਤਖ਼ਤ) سکھ مت کے تاریخی ارتقا کے ساتھ مقامی پایہ تخت ہیں۔ یہ پانچ تخت پانچ گردوارے ہیں جو سکھ برادری کے لیے بہت ہی خاص اہمیت کے حامل ہیں۔ ان میں سب سے پہلا تخت گرو ہرگوبند نے 1609ء میں قائم کیا، جس کا نام اکال تخت ہے کو امرتسر میں واقع ہرمندر صاحب کے دروازے کے بالکل سامنے ہے۔
ہرمندر صاحبامرتسر سکھوں کی مذہبی اور روحانی رہنمائی کی نمائندگی کرتا ہے جبکہ اکال تخت انصاف اور دنیاوی سرگرمیوں کا مرکز ہے
اکال تخت (Akal Takht)
(پنجابی: ਅਕਾਲ ਤਖ਼ਤ) لفظی معنی: ابدی تخت[6]سکھوں پانچ تختوں میں سے ایک ہے۔ یہ ہرمندر صاحب (گولڈن ٹیمپل) کمپلیکس امرتسر، پنجاب، بھارت میں واقع ہے اور نئی دہلی کے شمال مغرب میں تقریبا 290 میل (470 کلومیٹر) کے فاصلے پر واقع ہے۔
اکال تخت پانچ تختوں میں سب سے پہلا تخت ہے۔ اسے گرو ہرگوبند نے انصاف اور دنیاوی مسائل پر غور کرنے کے لیے تعمیر کروایا۔ یہ خالصہ کی دنیاوی اتھارٹی کی اعلی ترین نشست ہے اور جتھے دار سکھوں کے اعلیٰ ترین ترجمان کا مقام ہے۔ موجودہ جتھے دار سنگھ صاحب گیانی گربچن سنگھ خالصہ ہیں۔
تخت شری دمدمہ صاحبتلونڈى سابو میں واقع ہے جو بھٹنڈہ کے جنوب مشرق میں 28 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ دمدمہ کے معنی سانس لینا یا دم لینا ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جہاں گروگوبند سنگھ کئی دفاعی جنگیں لڑنے کے بعد ٹھہرے تھے۔
تخت شری کیسھ گڑھ صاحب (Takht Sri Keshgarh Sahib)
(پنجابی: ਤਖ਼ਤ ਸ੍ਰੀ ਕੇਸਗੜ੍ਹ ਸਾਹਿਬ) سکھوں پانچ تختوں میں سے ایک ہے جو آنندپور صاحبپنجاببھارت میں واقع ہے۔[9]