عثمان ڈار ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو 3 دسمبر 2018 سے وزیر اعظم کے نوجوانوں کے امور کے خصوصی مشیر کے عہدے پر ہیں اور 10 اکتوبر 2018 سے وزیر اعظم کے یوتھ پروگرام کے چیئرمین ہیں۔ ان کا خاندان وی آئی پی گروپ پرائیوٹ لمیٹڈ کے مالکان ہیں جو ایک بڑی چمڑے کی کمپنی ہے اور چمڑے کے ملبوسات اور کھیلوں کے لباس کے پاکستان کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔
تعلیم
ڈار نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے بیچلر آف کامرس کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کا تعلق پنجابی کشمیری خاندان سے ہے۔
ڈار نے 2013 کے عام انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی میں اعلان کیا کہ انھوں نے 1997 میں شلر انٹرنیشنل یونیورسٹی، لندن سے ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی ڈگری حاصل کی ہے۔
نومبر 2017 میں، ان کی شلر انٹرنیشنل یونیورسٹی کی ڈگری ایم بی اے مشکوک پائی گئی جب برطانیہ کے محکمہ تعلیم نے کہا کہ وہ یونیورسٹی کو تسلیم نہیں کرتا۔
ڈار نے 2018 کے عام انتخابات کے لیے اپنے کاغذات نامزدگی میں ایم بی اے کی ڈگری ظاہر نہیں کی اور صرف پنجاب یونیورسٹی سے اپنی گریجویشن کی ڈگری کا ذکر کیا۔
سیاسی دور
انھوں نے 2008 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ پی پی-122 (سیالکوٹ-II) سے آزاد امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے صرف 54 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست چوہدری محمد اخلاق سے ہار گئے۔ [1]
انھوں نے 2018 کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 73 (سیالکوٹ-II) سے پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کی نشست کے لیے حصہ لیا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 115,464 ووٹ حاصل کیے اور خواجہ محمد آصف سے نشست ہار گئے۔ [3]
10 اکتوبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے ڈار کو وزیراعظم یوتھ پروگرام کا چیئرمین مقرر کیا۔ 12 اکتوبر کو پنجاب کی صوبائی اسمبلی میں ڈار کی مشکوک ڈگری کے باعث تقرری کے خلاف قرارداد جمع کرائی گئی۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ تقرری میرٹ کی صریح خلاف ورزی اور ناقابل قبول ہے کیونکہ انھیں عام انتخابات میں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 13 اکتوبر کو پاکستان ٹوڈے نے بھی نوٹ کیا کہ ڈار کی بطور چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام لاہور ہائی کورٹ کے 2014 کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔
3 دسمبر 2018 کو وزیر اعظم عمران خان نے انھیں وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور نوجوانان مقرر کیا۔