حکیم محمد سعید (9 جنوری1920ء تا 17 اکتوبر1998ء) ایک مایہ ناز حکیم تھے جنھوں نے اسلامی دنیا اور پاکستان کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔ انھوں نے مذہب اور طب و حکمت پر 200 سے زائد کتب تصنیف و تالیف کیں۔ ہمدرد پاکستان اور ہمدرد یونیورسٹی ان کے قائم کردہ اہم ادارے ہیں۔ایم کیو ایم کے غنڈوں نے شہید کیا۔
ادبی خدمات
حکیم سعید اور بچوں کا ادب
حکیم سعید بچوں اور بچوں کے ادب سے بے حد شغف رکھتے تھے۔ اپنی شہادت تک وہ اپنے ہی شروع کردہ رسالے ہمدرد نونہال سے مکمل طور پر وابستہ رہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے نونہال ادب کے نام سے بچوں کے لیے کتب کا سلسلہ شروع کیا جو ابھی تک جاری ہے۔ اس سلسلے میں کئی مختلف موضوعات پر کتب شائع کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ بہترین عالمی ادب کے تراجم بھی شائع کیے جاتے ہیں۔
قتل
اس قطعہ میں کسی بھی ذرائع سے حوالہ نہیں۔ براہ مہربانی قابل اعتماد ذرائع سے حوالہ جات دیں۔ ایسے مواد کو کسی بھی وقت ویکیپیڈیا سے ختم کیا جا سکتا ہے۔
17 اکتوبر1998ء میں انھیں کراچی میں شہید کر دیا گیا جس کا الزام بعض لوگ[کون؟]متحدہ قومی موومنٹ پر لگاتے ہیں اور اس سلسلے میں موجودہ گورنر سندھ عشرت العباد کا نام خاص طور پر لیا جاتا ہے مگر عشرت العباد کے گورنر سندھ بن جانے کے بعد یہ کیس دبا دیا گیا ہے۔ تاہم پہلے سندھ ہائی کورٹ اور اس کے بعد سپریم کورٹ نے بھی ایم کیو ایم کے تین کارکنوں کو جو اس کیس میں نامزد تھے، بری کیا۔
جس وقت انھیں آرام باغ میں ان کے دواخانہ کے باہر وحشیانہ فائرنگ کرکے قتل کیا گیا وہ روزہ کی حالت میں تھے۔ یوں انھوں نے روزہ کی حالت میں اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کی۔ ان کا معمول تھا کہ وہ جس روز مریضوں کو دیکھنے جاتے روزہ رکھتے تھے چونکہ ان کا ایمان تھا کہ صرف دوا وجہ شفاء نہیں ہوتی۔ حکیم محمد سعید پاکستان کے بڑے شہروں میں ہفتہ وار مریضوں کو دیکھتے تھے۔ سب سے اہم بات یہ تھی کہ وہ مریضوں کا مفت علاج کرتے تھے۔ ان کا ادارہ ہمدرد بھی ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جس کی تمام تر آمدنی ریسرچ اور دیگر فلاحی خدمات پر صرف ہوتی ہیں۔