ہند چین کے علاقہ میں پہلی آبادی تقریباً 50 ہزار سال قبل اور سمندری جنوب مشرقی ایشیا میں تقریباً 40 ہزار سال قبل شروع ہوئی۔ 10 ہزار سال قبل ہون بیہیان لوگوں نے اوزار سازی اور فنون کو شروع کیا اور اس طرح خطہ میں تہذیب کی ابتدا ہوئی۔ نئے سنگی دور میں جنوبی ایشیائی زبانوں کے بولنے والے لوگوں نے ہند چین میں زمینی راستہ سے آکر اپنی آبادی بائی اورآسٹرونیشیائی زبانوںکے بولنے والے لوگوں نے جنوبی ایشیا میں اپنے گھر بسائے۔ یہ لوگ مہاجرین تھے۔ ہند چین کے نچلے اور سمندر کے نزدیکی علاقوں میں تقریباً 1700 ق م میں کھیتی باڑی کرنے والی قوم نے باجرہ اور دھان کی کھیتی شروع کی۔[3] موجودہ شمالی ویتنام اور تھائی لینڈ میں 2000 ق م میں تانبہ کا استعمال شروع ہوا۔ ان کے بعد ڈونگ سون ثقافت کا 500 ق م میں ظہور ہوا جنھوں نے کانسی کی صنعت ایجاد کی اور اس کی کئی مصنوعات تیار کیں جو بہت عمدہ اور نفیس تھیں۔ تقریباً اسی زمانہ میں پہلی حد بندی والی حکومت کا آغاز ہوا جہاں سرحدیں بنائی گئیں جیسے فوان، دریائے میکانگ اور پپدریائے سرخ دہانہ (ویتنام) میں وانگ لانگ وغیرہ۔[4] یہاں سے سمندری تجارت کو بہت فروغ ملا اور بہت جلد اس کی وسعت میں اضافہ ہوا۔
جنوب مشرقی ایشیا کی تاریخ یہاں کی متنوع جغرافیائی خصوصیات کی وجہ بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ سمندری جنوب مشرقی ایشیا میں بورینو اور سماٹرا کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں سمندی-خشکی لین دین چلتا رہا ہے۔ خطہ میں ایک طرح غیر تسلسل [5]سا رہا ہے مگر سمندر کے راستے سے تجارت ہوتی رہی ہے۔ ہند چین کا خطہ اس سلسلہ میں قدرے مختلف تھا۔ یہاں کی زمین اور جغرافیہ تھوڑا مشکل مگر یہاں تسلسل پایا جاتا ہے۔ یہاں خمیر قوم اور مون قوم کو ابھرنے کا موقع ملا۔ ساحلی علاقوں اور جنوب اور جنوب مشرقی علاقوں میں ندیوں جیسے ایراوادی، سوالین، چاو پھرایا، میکونگ اور سرخ ندی کی وجہ علاقائی تجارت، سماجی ثقافتی اور معاشی سرگرمیوں کو بڑھنے کا موقع ملا ہے اور بحر ہند اور بحیرہ جنوبی چین کی طرف سے ان تمام چیزوں کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔[6][7]