آر ٹی-23 مولودتس (انگریزی: RT-23 Molodets) سوویت یونین کا ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (انگریزی: Intercontinental Ballistic Missile, ICBM) تھا جو کہ 1980 کی دہائی میں تیار کیا گیا تھا۔ نیٹو (NATO) میں اسے SS-24 Scalpel کے نام سے جانا جاتا ہے۔ آر ٹی-23 مولودتس کو اس کی متحرک لانچنگ پلیٹ فارم کی خصوصیت کی وجہ سے جانا جاتا ہے جو اسے دشمن کے حملے سے محفوظ رکھتی ہے۔
آر ٹی-23 مولودتس کی ترقی کا آغاز 1980 کی دہائی میں ہوا اور اس کا پہلا کامیاب تجربہ 1987 میں کیا گیا۔ 1989 میں، اسے سوویت یونین کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل کیا گیا۔ آر ٹی-23 مولودتس کی ایک اہم خصوصیت یہ تھی کہ اسے متحرک لانچنگ پلیٹ فارم جیسے کہ ٹرین اور ٹرک سے لانچ کیا جا سکتا تھا، جس سے دشمن کے لئے اس کی نشاندہی اور تباہی مشکل ہو جاتی تھی۔[2]
مقصد اور اہمیت
آر ٹی-23 مولودتس کا مقصد دشمن کے دفاعی نظام کو ناکام بنانا اور ہدف تک درستگی سے پہنچنا تھا۔ اس کی ٹھوس ایندھن کی خصوصیت اسے فوری لانچ کی صلاحیت فراہم کرتی ہے، جبکہ اس کی متحرک لانچنگ پلیٹ فارم کی خصوصیت اسے دشمن کے حملے سے محفوظ رکھتی ہے۔ مولودتس دشمن کے بڑے شہروں، فوجی اڈوں، اور دیگر اہم ہدفوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا تھا۔[3]
موجودہ حیثیت
آر ٹی-23 مولودتس اب سوویت یونین کے ختم ہونے کے بعد روس کی اسٹریٹجک میزائل فورسز میں شامل نہیں ہے۔ 2005 میں، اس میزائل کو روس کی میزائل فورسز سے ہٹا دیا گیا تھا۔ تاہم، آر ٹی-23 مولودتس کی تاریخ اور اس کی تکنیکی خصوصیات نے مستقبل کے میزائلوں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔[4]
نتیجہ
آر ٹی-23 مولودتس ایک تاریخی اور موثر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تھا جو کہ سرد جنگ کے دوران سوویت یونین کی دفاعی صلاحیتوں کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ اس کی متحرک لانچنگ پلیٹ فارم کی خصوصیت اور ٹھوس ایندھن کی صلاحیتیں اسے دنیا کے طاقتور ترین میزائل نظاموں میں شامل کرتی تھیں۔ آر ٹی-23 مولودتس کی ترقی اور اس کے دوران پیش آنے والے واقعات نے میزائل ٹیکنالوجی کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔