آر-39 (R-39) ایک سوویت سب میرین لانچڈ بیلسٹک میزائل (SLBM) ہے جو 1983 میں سوویت بحریہ کے زیر استعمال آیا۔ یہ میزائل دور فاصلے کے اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے تیار کیا گیا تھا اور اسے ٹائفون کلاس سب میرینز میں نصب کیا گیا تھا۔[1]
ترقی و ارتقاء
آر-39 کی ترقی 1971 میں Makeev Design Bureau نے شروع کی۔ اس میزائل کی تیاری میں متعدد تکنیکی چیلنجز کا سامنا رہا، مگر 1983 میں اس کا پہلا کامیاب تجربہ ہوا۔ آر-39 کو "Sturgeon" (سٹرجن) اور "SS-N-20" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔[2]
خصوصیات
آر-39 ایک تین سٹیج، ٹھوس ایندھن بیلسٹک میزائل ہے جس کی لمبائی 16 میٹر اور وزن تقریباً 84,000 کلوگرام ہے۔ یہ میزائل 8,300 کلومیٹر کی رینج تک مار کر سکتا ہے اور Mach 14 کی رفتار سے پرواز کرتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لئے انرشیل گائیڈنس سسٹم استعمال کیا جاتا ہے، جو اسے نشانے پر صحیح طریقے سے پہنچاتا ہے۔[3]
ورژنز
آر-39 کے مختلف ورژنز تیار کیے گئے ہیں، جن میں شامل ہیں:
آر-39 Rif: بنیادی ورژن جس کی رینج 8,300 کلومیٹر ہے اور CEP 500 میٹر ہے۔
آر-39M: اپ گریڈڈ ورژن جس میں مزید بہتریاں کی گئی ہیں۔
آر-39UTTH Bark: جدید ورژن جس میں نئی ٹیکنالوجیز اور خصوصیات شامل کی گئی ہیں۔
آر-39 کے متعدد کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی موثر کارکردگی اور قابلیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ 1983 میں آر-39 کا پہلا کامیاب تجربہ ٹائفون کلاس سب میرین سے کیا گیا۔[4]
حالیہ تنازعات
آر-39 نے مختلف جنگی مشقوں میں حصہ لیا ہے، جس نے اسے ایک مؤثر ڈیٹرنس ہتھیار کے طور پر تسلیم کرایا ہے۔ روسی بحریہ نے اس میزائل کو اپنی ٹائفون کلاس سب میرین میں شامل کیا ہے، جو اسٹریٹجک ڈیٹرنس کے لئے ایک اہم عنصر ہے۔
حوالہ جات
↑R-39 SLBM, Missile Threat, Center for Strategic and International Studies, 2020. [1][مردہ ربط]