ابن الفرکاح

ابن الفرکاح
(عربی میں: إبراهيم بن عبد الرحمن بن إبراهيم بن سباع الفزاري)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1262ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دمشق [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1329ء (66–67 سال)[2][1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دمشق [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ دعوہ [1]،  فقیہ [1]،  منصف [1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو اسحاق ابراہیم بن عبد الرحمن بن ابراہیم ابن سباع، برہان الدین فزاری (660ھ / 1262ء - 729ھ / 1329ء )، ابن الفرکاح، شافعی مکتب فکر کے ایک فقیہ اور اصول فقہ کے ماہر تھے۔ وہ اپنے زمانے کے نمایاں علمی شخصیات میں شمار کیے جاتے تھے۔ [3]

حالات زندگی

ابن الفرکاح دمشق میں پیدا ہوئے، پلے بڑھے اور وفات پائی، جبکہ ان کا اصل تعلق مصر سے تھا۔ وہ ایک علمی خاندان سے تھے، اپنے والد قاضی عبد الرحمن الفركاح اور چچا سے تعلیم حاصل کی۔ وہ فقہ، اصول، نحو، حدیث اور عربی میں ماہر تھے۔ انہوں نے مدرسہ بادرائیہ میں اپنے والد کی جگہ لی اور جامع اموی میں تدریس و خطابت کی ذمہ داریاں سنبھالیں۔ قاضی الشام اور دیگر بڑے عہدے پیش کیے گئے، لیکن انہوں نے قبول نہ کیے اور تدریس و عبادت میں مشغول رہے۔ وہ شامی شافعی مکتب کے سربراہ تھے، خوش اخلاق، متقی اور طلبہ کے لیے فیاض تھے، اپنا سارا وظیفہ طلبہ اور عوام کی بھلائی پر خرچ کرتے تھے۔[4]

تصانیف

ابن الفرکاح کی اہم تصانیف درج ذیل ہیں:

  1. . تعلیق علی التنبیہ (فقہ میں)۔
  2. . تعلیق علی مختصر ابن الحاجب (اصول فقہ میں)۔
  3. . باعث النفوس فی زیادة القدس المحروس۔
  4. . الإعلام بفضائل الشام۔
  5. . المنائح لطالب الصید والذبائح۔

اس کے علاوہ ان کی دیگر متعدد علمی تصانیف بھی موجود ہیں۔[5]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام —  : اشاعت 15 — جلد: 1 — صفحہ: 45 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
  2. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/14053167X — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جنوری 2022
  3. تاج الدين السبكي۔ طبقات الشافعية الكبرى۔ دار إحياء الكتب العربية۔ ج التاسع۔ ص 312
  4. تاج الدين السبكي۔ طبقات الشافعية الكبرى۔ دار إحياء الكتب العربية۔ ج التاسع۔ ص 312
  5. مرجع العلوم الإسلامية، محمد الزحيلي، ص435

Strategi Solo vs Squad di Free Fire: Cara Menang Mudah!