چیف آف جنرل سٹاف پاک فوج کے اندر سربراہ پاک فوج کے بعد سب سے زیادہ دلچسپ عہدہ ہے۔ اگرچہ فور اسٹار چیف آف آرمی اسٹاف زمینی دستوں کا برائے نام سربراہ ہوتا ہے، لیکن چیف آف جنرل سٹاف "انٹلیجنس اور آپریشنز دونوں کی تنظیمی لیڈ ہیں"۔ سی جی ایس کے عہدے پر تھری اسٹار لیفٹیننٹ جنرل مقرر کو کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے آرمی چیف معمول میں ردوبدل کرنے سے پہلے خاص طور پر اس عہدے کے لیے انتہائی قابل اعتماد آفیسرز کا انتخاب کرتا ہے۔ روایتی طور پر ، چیف آف آرمی اسٹاف یا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے انتخاب کے لیے ان آفیسرز کو ترجیح دی جاتی ہے جنھوں نے چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر کام کیا ہو۔ گذشتہ 13 فور اسٹار آرمی جرنیلوں میں سے ، آٹھ افسروں نے بطور سی جی ایس فرائض سر انجام دیے تھے۔[2][3]
تنظیم
سی جی ایس آرمی جنرل ہیڈ کوارٹرز کی جنرل اسٹاف برانچ کا سربراہ ہوتا ہے۔ اس کی مدد سے ایک وائس چیف آف جنرل اسٹاف اور ایک ڈپٹی چیف آف جنرل اسٹاف ، دونوں ٹو اسٹار میجر جنرل ہوتے ہیں۔ ملٹری آپریشنز اور ملٹری انٹلیجنس کے اہم ڈائریکٹوریٹس بھی اس کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔[4]
فہرست
- میجر جنرل اکبر خان (1950ء - 1951ء)
- میجر جنرل یوسف خان (1951ء - 1953ء)
- میجر جنرل میاں حیاالدین (1953ء - 1955ء)
- میجر جنرل شیر علی خان پٹودی (1955ء - 1957ء)
- میجر جنرل (بعد میں جنرل) یحییٰ خان (1957ء - 1962ء)
- میجر جنرل ملک شیر بہادر (1962ء - 1966ء)
- میجر جنرل (بعد میں لیفٹیننٹ جنرل) صاحبزادہ یعقوب خان (1966ء - 1969ء)
- میجر جنرل (بعد میں لیفٹیننٹ جنرل) گل حسن خان (1969ء - 1971ء)
- میجر جنرل ایم رحیم خان (1972ء - 1974ء)
- میجر جنرل عبد اللہ ملک (مارچ 1976ء - مارچ 1978ء)
- میجر جنرل (بعد میں لیفٹیننٹ جنرل) سردار فارق شوکت خان لودھی (مارچ 1978ء - جون 1980ء)
- میجر جنرل (بعد میں جنرل) مرزا اسلم بیگ (جون 1980ء - اکتوبر 1985ء)
- لیفٹیننٹ جنرل محمد صفدر (اکتوبر 1985ء - دسمبر 1988ء)
- لیفٹیننٹ جنرل میاں ایم افضال (دسمبر 1988ء - مئی 1989ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) شمیم عالم خان (مئی 1989ء - اپریل 1991ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) آصف نواز جنجوعہ (اپریل 1991ء - اگست 1991ء)
- لیفٹیننٹ جنرل فرخ خان (اگست 1991ء - جولائی 1994ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) جہانگیر کرامت (جولائی 1994ء - جنوری 1996ء)
- لیفٹیننٹ جنرل افتخار علی خان (جنوری 1996ء - مئی 1997ء)
- لیفٹیننٹ جنرل علی قلی خان خٹک (مئی 1997ء - اکتوبر 1998ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) محمد عزیز خان (اکتوبر 1998ء - اگست 2000ء)
- لیفٹیننٹ جنرل ایم یوسف خان (اگست 2000ء - اکتوبر 2001ء)
- لیفٹیننٹ جنرل شاہد عزیز (اکتوبر 2001ء - دسمبر 2003ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) طارق مجید (دسمبر 2003ء - اکتوبر 2006ء)
- لیفٹیننٹ جنرل صلاح الدین ستی (اکتوبر 2006ء - اکتوبر 2008ء)
- لیفٹیننٹ جنرل ایم مصطفیٰ خان (اکتوبر 2008ء - اپریل 2010ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) خالد شمیم وائیں (اپریل 2010ء - اکتوبر 2010ء)
- لیفٹیننٹ جنرل وحید ارشد (اکتوبر 2010ء - جنوری 2013ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) راشد محمود (جنوری 2013ء - نومبر 2013ء)
- لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد (نومبر 2013ء - اپریل 2015ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) زبیر محمود حیات (اپریل 2015ء - نومبر 2016ء)
- لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر (دسمبر 2016ء - ستمبر 2018ء)
- لیفٹیننٹ جنرل (بعد میں جنرل) ندیم رضا (ستمبر 2018ء - نومبر 2019ء)
- لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا (نومبر 2019ء - تاحال)
حوالہ جات