سنگاپور کی تاریخ (انگریزی: History of Singapore) تیسری صدی عیسوی سے شروع ہوتی ہے۔ حقائق اشارہ کرتے ہیں کہ 14ویں صدی عیسوی میں سنگاپور میں تجارتی بستیاں آباد تھیں۔14ویں صدی کے اخیر میں مملکت سنگاپورہ پرمیشور کے زیر نگیں تھا جسے بعد میں ماجا پاہی یا سیامیس نے بھگا دیا۔اس کے بعد وہاں سلطنت ملاکا کا قبضہ رہا اور پھر سلطنت جوہور نے وہاں حکومت کی۔ 1819ء میں سر تھومس اسٹیم فورڈ رافلز نے جوہور سے ایک معاہدہ پر دستخط کیا جس کی رو سے برطانیہ کو جزیرہ میں ایک تجارتی بندرگاہ مل گئی اور بعد ازاں 1819ء میں وہاں برطانوی کالونی بن گئی۔
دوسری جنگ عظیم میں سلطنت جاپان نے سنگاپور پر حملہ کیا اور قبضہ کر لیا اور 1942ء تا 1945ء اس کا قبضہ رہا۔ جنگ ختم ہونے کے بعد سنگاپور برطانیہ کے تسلط میں آگیا مگر خود کار حکومت کو مضبوط کیا گیا اور 1963ء میں وفاق ملایا سے اسے ملا کر ملائیشیا کو تشکیل دیا گیا۔ لیکن سنگاپور کی پپلز ایکشن پارٹی اور ملائیشیا کی الائنز پارٹی کے درمیان میں کشیدگی کی وجہ سے ملائیشیا سے سنگاپور کا اخراج ہوا۔1965ء میں سنگاپور ایک آزاد ملک بن گیا۔
بے روزگاری اور مکانات کی کمی کی وجہ سے 1960ء اور 1970ء کی دہائی میں سنگاپور میں جدت کاری کی تحریک شروع ہوئی جس میں صنعت کو فروغ دیا گیا۔ بڑے عوامی گھر بنائے گئے اور تعلیم پر خوب سرمایہ کاری کی گئی۔
1990ء تک سنگاپور دنیا کا سب سے پھلتا پھولتا ملک بن گیا۔ وہاں کی معیشت آزاد ار ترقی یافتہ ہو گئی اور جاپان کے بعد ایشیا کا سب سے بہتر خام ملکی پیداوار فی کس ملک بن گیا۔[1]
قدیم سنگاپور
یونانی-رومی ماہر فلکیات بطلیموس (90ء-168ء) نے دوسری صدی عیسوی میں مالے جزیرہ نما کے پاس ایک نیا جزیرہ دریافت کیا جسے سبانہ کہا گیا۔[2] سنگاپور کی تاریخ کے اول نمونے چینی دستاویز میں تیسرے صدی میں ملتے ہیں۔ اس میں جزیرہ کو پو لاو چنگ (蒲 罗 中) کہا گیا۔ یہ لفظ مالے زبان کا لگتا ہے جو مالے جزیرہ نما میں بولی جاتی تھی۔[3]
1819ء: سنگاپور میں برطانوی کالونی
16ویں اور 17ویں صدی میں مالے مجمع الجزائر پر دھیرے دھیرے یورپی طاقتوں نے قبضہ کر لیا۔ سب سے پہلے پرتگیزی سلطنت نے 1509ء میں ملاکا پر قبضہ کیا۔ یہ قبضہ نے 17ویں صدی میں ولندیزی سلطنت کو ایک چیلینج تھا اور وہ زیادہ تر بندرگاہوں پر قابض ہو گیا۔ اس وقت سلطنت برطانیہ بہت محدود پیمانے پر سنگاپور جزیرہ پر موجود تھا۔[4]
حوالہ جات