حمیدہ سلیم بھارت کی اردو مشہور شاعرات میں سے ایک تھیں۔ [1]
پیدائش
حمیدہ کی پیدائش 1922ء میں بارہ بنکی کے زمین دار گھرانے میں ہوئی۔[1]
تدریس
حمیدہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ، جیسے نامی گرامی تعلیمی اداروں میں پڑھا چکی ہیں۔ وہ خود علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارغ التحصیل پہلی پوسٹ گریجویٹ خاتون تھیں۔[1]
خاندان
اہل خانہ میں شوہر ابو سلیم، بیٹی ڈاکٹر سُنبُل وارثی، بیٹے عرفان سلیم وغیرہ چند نام ہیں۔ شوہر ابو سلیم ریاستہائے متحدہ میں کام کیے۔ دیگر رشتہ داروں میں ان کے بھائی مجاز لکھنوی اور بہن صفیہ جاں نثار اختر کے نام لکھے جاتے ہیں۔ مشہور نغمہ نگار جاوید اختر ان کے بھانجے ہیں۔[1]
ذوق
حمیدہ کو شاعری کا شوق تھا۔ اس وجہ سے شورش دوراں، ہم ساتھ تھے، پرچھائیوں کے اجالے، ہر دم زندگی کے عنوان شعری مجموعے شائع ہوئے۔[1]
انتقال
16 اگست 2015ء کو وہ انتقال کر گئیں۔ اس وقت وہ تقریبً 93 سال کی تھیں۔
ذوق
حمیدہ کو شاعری کا شوق تھا۔ اس وجہ سے شورش دوراں، ہم ساتھ تھے، پرچھائیوں کے اجالے، ہر دم زندگی کے عنوان شعری مجموعے شائع ہوئے۔[1]
مزید دیکھیے
حوالہ جات