این اے۔1 (چترال بالا۔مع۔چترال زیریں)، سابقہ نام: این اے-32، (چترال) پاکستان کی قومی اسمبلی کا ایک حلقہ ہے۔ یہ چترال کے پورے ضلع پر مشتمل ہے۔ یہ پہلے 1988ء سے 1997ء تک این اے-24 چترال کے نام سے جانا جاتا تھا۔ 2002ء میں اسے این اے-32 (چترال) میں تبدیل کر دیا گیا۔ 2018ء میں حلقہ بندیوں کے بعد حلقے کا نام تبدیل کر کے این اے-1 (چترال) کر دیا گیا۔
ارکان پارلیمان
1977–2002: این اے-32 (چترال)
2002–2018: این اے-32 (چترال)
2018 سے: این اے-1 (چترال)
الیکشن 2002ء
10 اکتوبر 2002ء کو عام انتخابات ہوئے۔ عبدالاکبر خان نے یہ نشست 36,130 ووٹوں کے ساتھ جیتی۔[2]
]
الیکشن 2008ء
عام انتخابات 18 فروری 2008ء کو ہوئے۔ شہزادہ محی الدین نے یہ نشست 33,278 ووٹ لے کر جیتی۔
]
الیکشن 2013ء
عام انتخابات 11 مئی 2013ء کو ہوئے۔ اس نشست سے شہزادہ افتخار الدین 29772 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
]
الیکشن 2018ء
عام انتخابات 25 جولائی 2018ء کو ہوئے۔
- مقابلہ کا جائزہ
شہزادہ افتخار الدین اس سے قبل اس حلقے سے دو بار انتخاب لڑ چکے ہیں، پہلے 2002 ءمیں پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ٹکٹ پر اور پھر 2013ء میں آل پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ پر۔ وہ 2002ء میں رنر اپ اور 2013ء میں فاتح رہے۔ وہ 2018 ءمیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر لڑے اور ہار گئے۔ سابق آمر اور پاکستان کے صدر پرویز مشرف نے ابتدا میں آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ ہونے کے ناطے اس حلقے سے انتخاب لڑنے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن انھوں نے اے پی ایم ایل کے سربراہ کے عہدے سے استعفا دے دیا اس طرح محمد امجد ان کی جگہ اس حلقے سے اے پی ایم ایل سے انتخاب لڑے۔ [6][7] پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سلیم خان 2008ء سے 2018ء تک خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن رہے تھے لیکن وہ 2018 ءمیں اس حلقے سے قومی اسمبلی کے لیے انتخاب لڑے۔
- نتائج
† جے آئی اور جے یو آئی-F نے ایم ایم اے کے حصے کے طور پر مقابلہ کیا۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
بیرونی روابط
پاکستان کے انتخابی حلقے (بہ مطابق 2023ء حلقہ بندی) |
---|
انتخابی حلقے بلحاظ صوبہ |
|
قومی اسمبلی کے اسلام آباد میں انتخابی حلقے (این اے-46 سے این اے-48) |
---|
|
|
قومی اسمبلی کے پنجاب میں انتخابی حلقے (این اے-49 تا این اے-189) |
---|
|
|
قومی اسمبلی کے سندھ میں انتخابی حلقے (این اے-190 تا این اے-250) |
---|
|
|
قومی اسمبلی کے بلوچستان میں انتخابی حلقے (این اے-251 تا این اے-266) |
---|
|
|
|