آئرش کرکٹ ٹیم نے مارچ اور اپریل 2023ء میں ایک ٹیسٹ، تین ایک روزہ بین الاقوامی اور تین ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی میچز کھیلنے کے لیے بنگلہ دیش کا دورہ کیا۔[1][2] یہ دونوں فریقوں کے درمیان کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ میچ تھا[3] اور پہلی ملٹی فارمیٹ سیریز بھی جو دونوں فریقوں نے سینئر سطح پر کھیلی تھی۔[4] یہ ٹیسٹ میچ آئرلینڈ کی تاریخ کا محض چوتھا اور جولائی 2019ء کے بعد پہلا میچ تھا۔[5]
فکسچر کی تصدیق کرکٹ آئرلینڈ (CI) نے جنوری 2023 میں کی تھی۔[6] ون ڈے سیریز سے پہلے آئرلینڈ نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ الیون (BCB XI) کے خلاف ایک 50-اوور کا وارم اپ میچ کھیلا۔[7]
بنگلہ دیش ایک روزہ بین الاقوامی سیریز 2–0 سے جیت گیا[8][9] جس میں دوسرا ون ڈے بنگلہ دیش کی اننگز کے بعد بارش کی وجہ سے بلا نتیجہ ختم ہوا۔[10]
بنگلہ دیش نے بارش سے متاثرہ پہلا ٹی ٹوئنٹی 22 رنز سے جیت لیا۔[11] انھوں نے دوسرا میچ بھی 77 رنز سے جیت کر سیریز میں ناقابل تسخیر برتری حاصل کی۔[12] آئرلینڈ نے تیسرا ٹی20 7 وکٹوں سے جیتا اور بنگلہ دیش نے ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی سیریز 2–1 سے جیت لی۔[13]
بنگلہ دیش نے واحد ٹیسٹ 7 وکٹوں سے جیت کر سیریز 1–0 سے جیت لی۔[14]
سابق زمبابوے وکٹ کیپر پیٹر مور کو پہلی بار آئرلینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔[21] 9 مارچ 2023 کو آئرلینڈ کے فیون ہینڈ نے ون ڈے اسکواڈ میں غیر دستیاب جوش لٹل کی[22] اور ٹی20 اسکواڈ میں غیر دستیاب کونور اولفرٹ کی جگہ لے لی۔[23] ہینڈ کو ٹیسٹ اسکواڈ میں بھی شامل کیا گیا۔[24] 11 مارچ 2023 کو آئرلینڈ کے بیری میکارتھی کو پورے دورے سے باہر کر دیا گیا[25] اور تھامس میس کو ان کے متبادل کے طور پر نامزد کیا گیا۔ [26] 16 مارچ 2023 کو ذاکر حسین انگلی کی چوٹ کی وجہ سے ون ڈے سیریز سے باہر ہو گئے اور ان کے متبادل کے طور پر رونی تالقدار کو نامزد کیا گیا۔[27] 21 مارچ 2023 کو دونوں عفیف حسین اور شریف الاسلام کو تیسرے ون ڈے کے لیے بنگلہ دیش کی ٹیم سے ریلیز کر دیا گیا۔[28]
26 مارچ 2023 کو آئرلینڈ کے باقاعدہ کپتان اینڈریو بالبرنی کو ٹی20 سیریز سے آرام دیا گیا[29] اور پال سٹرلنگ اور لورکن ٹکر کو بالترتیب کپتان اور نائب کپتان نامزد کیا گیا۔[30][31] 3 اپریل 2023 کو بنگلہ دیش کے تسکین احمد کو سائیڈ سٹرین کی وجہ سے واحد ٹیسٹ میچ سے باہر کر دیا گیا[32] اور ان کے متبادل کے طور پر رجع الرحمن راجہ کو نامزد کیا گیا۔[33]