چکوری |
---|
ہدایت کار | احتشام |
---|
پروڈیوسر | ایف دوسانی |
---|
کہانی | عطاء الرحمان خان |
---|
ستارے | ندیم شبانہ |
---|
موسیقی | روبن گھوش |
---|
تاریخ نمائش |
- 22 مارچ 1967ء (1967ء-03-22) (ڈھاکا)
|
---|
ملک | |
---|
زبان | اردو |
---|
چکوری (انگریزی: Chakori) 1967ء میں جاری ہونے والی پاکستانی فلم ہے۔ یہ فلم اداکار ندیم کی پہلی فلم تھی۔[1]
چکوری 22 مارچ، 1967ء کو عید الاضحٰی کے موقع پر ڈھاکا میں ریلیز ہوئی۔ اس فلم نے رلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی۔ اس فلم کے فلم ساز ایف دوسانی، ہدایت کار احتشام، کہانی کار عطاء الرحمان خان، موسیقار روبن گھوش اور نغمہ نگار اختر حسین تھے۔ اس فلم کا مرکزی کردار ندیم ا ور شبانہ نے ادا کیا۔ یہ ندیم کے علاوہ شبانہ کی بھی پہلی فلم تھی۔[1]
اداکار ندیم گلوکار بننے کے لیے فلمی صنعت میں آئے تھے۔ انھوں نے 1965ء میں فلم سہرا میں گلوکارہ فردوسی بیگم کے ساتھ ایک دوگانا بھی ریکارڈ کروایا تھا۔ پھر وہ فردوسی بیگم کی دعوت پر ڈھاکا چلے گئے جہاں ہدایت کار احتشام نے انھیں ا پنی فلم چکوری مین بطور ولن کاسٹ کر لیا۔ فلم کا مرکزی کردار کے عظیم کو کاسٹ کیا گیا تھا لیکن ہدایت کار احتشام کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے عظیم نے فلم میں کام کرنے سے انکار کر دیا۔ ہدایت کار احتشام نے ندیم کو چکوری میں مرکزی کردار ادا کرنے کو کہا اور یوں پاکستان کی فلمی صنعت کو ایک بہت بڑا فنکار میسر آگیا۔[1]
فلم چکوری زبردست کامیاب ثابت ہوئی بلکہ یوں کہا جائے تو بیجا نہ ہو گا کہ اس فلم نے کامیابی کے نئے ریکارڈقائم کیے۔[1]
اعزازات
چکوری نے 1967ء کی بہترین فلم ، ہدایت کار احتشام نے بہترین ہدایت کار، روبن گھوش نے بہترین موسیقار، مجیب عالم نے بہترین گلوکار، ندیم نے بہترین اداکار اور عطاء الرحمان خان نے بہترین کہانی کار کا نگار ایوارڈ حاصل کیا۔[1]
حوالہ جات
|
---|
1957-1960 | |
---|
1961-1980 | |
---|
1981-2000 |
- قربانی (1981)
- سنگدل (1982)
- دہلیز (1983)
- دوریاں (1984)
- ناراض (1985)
- ہم ایک ہیں (1986)
- چوروں کی بارات (1987)
- بازار حسن (1988)
- شانی (1989)
- انسانیت کے دشمن (1990)
- وطن کے راکھوالے (1991)
- مسٹر 420 (1992)
- ہاتھی میرے ساتھی (1993)
- سرکٹا انسان (1994)
- سرگم (1995)
- ہوائیں (1996)
- دیوانے تیرے پیار کے (1997)
- نکاح(1998)
- جنت کی تلاش (1999)
- تیرے پیار میں (2000)
|
---|
2001–2002 | |
---|
|