لشکرِ زینبیون ( لواء زینبیٌ / تیپ زینبیون)کے پیروکار شیعہ پاکستانیوں پر مشتمل شام میں حکومت نواز لڑاکے ہیں۔[3][4] یہ لشکر پاکستان میں رہنے والے شیعہ ہزارہ پناہ گزینوں، ایران میں رہنے والے پاکستانی شیعوں اور خیبر پختونخواکے مقامی پاکستانی شیعوں سے بھرتی کرتا ہے۔[1] اگرچہ پاکستانی، افغان لواء فاطمیون کے جُزکے طور پر نومبر 2014ء کے بعد سے شام میں لڑ رہے ہیں، لیکن الگ لشکر کے طور پر قابل شمارصرف ابتدائی 2015ء میں ہو ئے ہیں۔[1] یہ لشکر ایرانی انقلابی گارڈز کی طرف سے قائم اور تربیت کیا گیا تھا اور انھی کے زیر کمان چلتا ہے۔[4] اس کو ابتدائی طور پر حضرت زینب کے حرم کا دفاع کرنے کا کام سونپا گیا تھا، [5] تاہم دوسرے غیر ملکی شیعہ جنگجوؤں سمیت، اس کے بعد یہ حلب کی لڑائی میں داخل ہو گیا ہے۔ اس لشکر کے مقتول ایران میں دفن کیے جا تے ہیں۔
حوالہ جات