عدل

عدل شیعہ مذہب کے اصول دین کی ایک اصل کا نام ہے۔ شیعہ مذہب کے نزدیک مجموعی طور پر اصول دین توحید ،عدل ،نبوت،امامت اور قیامت ہیں جبکہ وہ عدل اور امامت کو اصول مذہب کہتے ہیں۔ اس اصل کی اہمیت کے پیش نظر اسے اصول مذہب میں سے قرار دیا گیا ہے ۔علم کلام کے گروہوں میں سے امامیہ اور معتزلہ اس اصل کو قبول کرتے ہیں جبکہ اشاعرہ کا گروہ اس اصل کو قبول نہیں کرتا ہے۔ اسلام کے تمام مذاہب کسی شخص کے مسلمان ہونے کے لیے اصول دین میں سے توحید، نبوت اور قیامت پر اعتقاد رکھنے کو ضروری قرار دیتے ہیں جبکہ شیعہ مذہب میں ان اصولوں کے ساتھ ساتھ اللہ کی عدالت اور امامت کا اعتقاد رکھنا بھی ضروری ہے۔ لہذا اسی وجہ سے شیعہ ہونے کے لیے ان پانچ اصول دین پر ایمان رکھنا ضروری ہے ۔

لغوی معنی

  • راغب اصفہانی کے نزدیک مساوات کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔....عدل برابری کی بنیاد پر تقسیم کرنا۔[1]
    فیومی کے نزدیک عدل لفظ جَوْر کا مخالف ہے۔ (جور ظلم ہے اور ظلم کسی چیز کو اس کے اپنے مقام کی بجائے دوسرے مقام پر رکھنا ہے[2]) اور امور کے قصد کرنے میں استعمال ہوتا ہے۔ عدل بمعنی فدیہ جیسے سورہ انعام 70اِن تَعدِل کلَّ عدل اگر وہ فدیہ(معاوضہ بدلہ) دینا چاہے۔...۔ عدل بمعنی تعادل و تساوی۔ عَدل عن کے ساتھ استعمال ہو تو انحراف ،انصراف کا معنی دیتا ہے۔ عِدل کسی چیز کا وزن اور مقدار میں مِثل اور عَدل غیر جنس سے کسی چیز کا مِثل جیسے قول اللہ أَوْ كَفَّارَةٌ طَعَامُ مَسَاكِينَ اَوْ عَدْلُ ذلک قیاما ...وہ (ساٹھ) مسکینوں کو کھانا کھلائیں یا وہ اس کے برابر روزے رکھیں۔[3]
    مقاییس اللغہ میں آیا ہے کہ یہ دو متضاد اصلوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ پہلی اصل میں استواء اور دوسری اصل میں ٹیڑھے ہونے کے معنی پر دلالت کرتا ہے ۔

تحقیقی اعتبار سے عدل کا مادہ ایک ہی اصل میں استعمال ہوتا ہے جس کا معنی افراط و تفریط کا وسط اور درمیان ہے اس طرح سے جس میں نہ تو کمی ہو اور نہ اس میں کسی قسم کی زیادتی ہو۔ اسی اصل کی مناسبت سے اقتصاد،مساوات،قسط اور استقامت کے لیے کسی ایک اضافی قید اور شرط کے ساتھ استعمال ہوتا ہے۔ جب اسی لفظ کو عن کے ساتھ استعمال کرتے ہیں تو یہ اعراض اور انصراف کے معنی پر دلالت کرتا ہے۔ اس معنی میں استعمال کی وجہ لفظ عدل کا عن کے ساتھ ہونا ہے کیونکہ کلمہ عن انصراف کے معنی کو بیان کرتا ہے ۔[4] عدل مذہب شیعہ کے اصول دین میں سے ایک اصل کا نام ہے۔ مذہب شیعہ میں اس اصل کی اہمیت کے پیش نظر اسے اصول مذہب میں سے قرار دیا گیا ہے ۔علم کلام کے گروہوں میں سے امامیہ اور معتزلہ اس اصل کو قبول کرتے ہیں جبکہ اشاعرہ کا گروہ اس اصل کو قبول نہیں کرتا ہے۔ اسلام کے تمام مذاہب کسی شخص کے مسلمان ہونے کے لیے اصول دین میں سے توحید، نبوت اور قیامت پر اعتقاد رکھنے کو ضروری قرار دیتے ہیں جبکہ شیعہ مذہب میں ان اصولوں کے ساتھ ساتھ اللہ کی عدالت اور امامت کا اعتقاد رکھنا بھی ضروری ہے۔ لہذا اسی وجہ سے شیعہ ہونے کے لیے ان پانچ اصول دین پر ایمان رکھنا ضروری ہے ۔

اصطلاحی معنی

اصطلاحی اعتبار سے علم فقہ، علم کلام اورعلم نحومیں عدل کا لفظ مختلف معانی کے لیے استعمال ہوتا ہے ۔

علم کلام

علم کلام میں عدل سے مراد یہ ہے کہ اللہ سبحانہ تعالی عادل ہے ظالم نہیں ہے۔ وہ فعل قبیح کو انجام نہیں دیتا مثلا ظلم کرنا اور واجب کو ترک نہیں کرتا ہے جیسے ارسال انبیاء ۔[5] یعنی یہ عقیدہ رکھنا کہ اللہ ظالم نہیں وہ عادل ہے۔ وہ اپنا فیصلہ کرنے اور حکم لگانے میں ظلم سے کام نہیں لیتا ہے۔ اطاعت گزاروں کو جزا اور گناہگاروں کو سزا دیتا ہے۔ انسانوں پر ان کی استطاعت سے زیادہ کوئی ذمہ داری نہیں ڈالتا ہے اور ان کے استحقاق سے زیادہ ان کا مؤاخذاہ نہیں کرتا ہے۔[6]

علم فقہ

شیعہ عالم دینشیخ مفید نے کہا ہے : دین اور محارم الہی سے بچنے والا شخص عادل ہے ۔[7] شیعہ عالم دین شیخ طوسی نے شرعی اعتبار سے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا:عادل اس شخص کو کہا جاتا ہے جو دین، احکام اور مروت میں عادل ہو۔ دین میں عادل ہونا یعنی کسی شخص میں اسباب فسق نہ پائے جاتے ہوں ؛مروت میں عادل ہونا یعنی ایسے امور سے اجتناب کرنا جس کی وجہ سے اس کی مروت میں کمی آتی ہو جیسے راستے میں کھڑے ہو کر کھانا۔....احکام میں عادل ہونا یعنی کسی شخص کا بالغ اور عاقل ہونا۔ جب کسی شخص میں تینوں صفات پائیں جائیں گی تو ایسے شخص کی گواہی قبول کی جائے گی ۔[8]

اہل سنت کے ہاں دین کی ممنوعہ چیزوں سے اجتناب کرتے ہوئے حق کی راہ پر باقی رہنا۔ بعض نے کہا عدل ایسی صفت ہے جس کی بدولت خلاف مروت چیزوں سے بچا جا تا ہے۔ جمع الجوامع میں انسان نفس کے ایسے ملکہ کو کہتے ہیں جس کی وجہ صغیرہ اور کبیرہ گناہوں بچتا ہے۔[9]

علم نحو

عربی کے علم نحو میں کسی قاعدے اور قانون کے بغیر کسی اسم کا ایک صیغہ سے دوسرے صیغہ کی طرف چلے جانا ہے۔ اگر کسی اسم میں غیر منصرف کا ایسا میزان پایا جائے جو غیر منصرف پر دلالت کرے تو عدل تحقیقی ورنہ عدل تقدیری ہو گا۔[10]

اہمیت بحث عدل

نبوت اور قیامت اصول دین میں سے دو ایسی اصلیں ہیں جنہیں اس وقت تک ثابت نہیں کیا جا سکتا جب تک انسان اللہ کے متعلق اس کے عادل ہونے کا یقین نہ رکھتا ہو۔ جب کسی نبی کی نبوت ثابت نہیں ہوگی تو اس کے لوازمات جیسے کسی بھی نبی کی صداقت، کوئی بھی شریعت ،کسی بھی آسمانی کتاب کا نزول اور اسی طرح قیامت اور اس کے لوازمات جیسے مسلمانوں کے ان کے اچھے عمل کی جزا اور مشرکین، کفار اور فاسقین وغیرہ کو ان کے برے اعمال کی سزا وغیرہ بھی ثابت نہیں ہوں گے چونکہ نبوت اور قیامت جیسے اہم اصول دین کا اثبات اللہکی عدالت کے عقیدے پر موقوف ہے اس لیے مذہب تشیع میں عدالت اللہ کی اصل کو اصول دین میں شمار کیا گیا ہے۔ کیونکہ کسی بھی نبی کی نبوت ان دو مقدموں پر موقوف ہے

  • نبی جب اللہ کی جانب سے مبعوث ہونے کا ادعا کرتا ہے تو وہ ادعا کی تصدیق کی غرض سے معجزہ دکھاتا ہے ۔
  • ہر وہ شخص جس کی اللہ تصدیق کر دے تو وہ اپنے ادعا میں سچا ہے ۔

یہ دونوں ایسے مقدمے ہیں کہ جن کے اشاعرہ قائل نہیں ہیں:

پہلا مقدمہ: کیونکہ اشاعرہ کے نزدیک اللہ کا اپنے افعال کو کسی غرض و مصلحت کے ساتھ انجام دینا ضروری نہیں ہے بلکہ ہو سکتا کہ اللہ اپنے افعال کو کسی غرض، مصلحت اور حکمت کے بغیر انجام دے۔ لہذا اس بنا پر جائز نہیں کہ کہا جائے کہ اللہ رسالت و نبوت کے دعویدار کے ہاتھ پر اس کی تصدیق کے لیے معجزہ ظاہر کرے ۔

دوسرا مقدمہ:کوینکہ وہ تمام برے افعال کو اللہ کی طرف نسبت دیتے ہیں اور وہ کہتے ہیں :جو شخص بھی سچی یا جھوٹی نبوت کا ادعا کرے اس کا یہ ادعا اللہ کا فعل ہے بلکہ شرک کی تمام اقسام معصیتیں اور دنیا میں موجود ضلالتیں اللہ کی جانب سے ہیں۔ ان باتوں کے اعتقاد کی موجودگی میں کس طرح پہچانا جا سکتا ہے کہ فلان شخص (نبوت کا مدعی)اپنے اس ادعا میں سچا ہے عین ممکن ہے کہ وہ شخص اپنے اس (دعوائے نبوت) میں جھوٹا ہو اور یہ گمراہی دوسری گمراہیوں کی مانند اللہ کی جانب سے ہو۔

پس اس صورت میں نبی یا رسول کے اثبات کے لیے دلیل قائم کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ کیونکہ اگر ہم تصدیقِ غرض کی نیت سے انجام دئے گئے فعلِ اللہ میں شک کرتے ہیں تو اس شک کی موجودگی میں نبوت کے دعویدار کی صداقت پر استدلال کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ تو ہمیں کس طرح اس بات کا یقین حاصل ہو جائے گا کہ نبی اپنے دعوائے نبوت میں سچا ہے ۔ علامہ حلی کا عدل کے متلعق بیان:

عدل ایک ایسی عظیم اصل ہے جس پر اسلامی قواعد کی بنیاد رکھی گئی ہے بلکہ تمام احکام کی بنیاد یہی ہے۔ اس کے بغیر ادیان مکمل نہیں ہوتے ہیں اور نہ انبیا میں سے کسی نبی کی سچائی کو جانا سکتا ہے۔ اس اصل پر اعقتاد کے بغیر سابقہ اور لاحقہ شریعتوں پر عمل کیا جانا ممکن ہے ،نہ اس کے بغیر کسی نبی یا ملک مقرب کی نجات کا یقین ہو سکتا ہے یا اللہ کے اولیا اور اس کے مخلصین کے افعال کی پیروی کا یقین حاصل ہوتا ہے۔ اسی طرح عدل پر اعتقاد کے بغیر مشرکین، کفار، فاسقین اور گناہگاروں میں سے کسی ایک کو عذاب دیے جانے یقین کا حاصل ہو سکتا ہے۔ جب کوئی شخص اللہ کے عادل ہونے کا ایمان نہیں رکھے گا اور وہ اپنی خواہشاتِ نفسانی پیروی کے نتیجے میں ایسے برے اور باطل عقائد کا معتقد ہو گا تو ایک عاقل شخص ایسے قبیح عقائد فاسدہ اور باطلہ کے ساتھ کس طرح اللہ کا سامنا کرے گا؟[11]

مختلف مکاتب فکر

تفصیلی مضمون: افعال کا حسن اور قبح

عدل کی بحث افعال کے حُسن اور قُبح کی جانب لوٹتی ہے۔ علم کلام میں معتزلہ اور امامیہ کو عدلیہ کہا جاتا ہے۔یہ افعال کی نسبت حسن اور قبح کے ذاتی ہونے کے قائل ہیں جبکہ ان کے مخالف اشاعرہ کا گروہ ہے جنہیں حسن اور قبح کے منکرین اور غیر عدلیہ میں سے شمار کیا جاتا ہے۔ عدلیہ کہتے ہیں :کسی لحاظ کے بغیر کچھ افعال عقلی اور ذاتی طور پر حُسن یا قُبح رکھتے ہیں ۔۔[12] جیسے عدل و انصاف کرنے کے متعلق انسانی عقل اس کے اچھے اور حُسن ہونے کا حکم لگاتی ہے اور اسی طرح اس کے مقابلے میں کسی پر ظلم کرنے کے متعلق انسانی عقل اس کے قبیح اور برے ہونے کا حکم لگاتی ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں اشاعرہ اس کی نفی کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ عقل کسی چیز کے حسن یا قبح کا حکم لگانے سے قاصر ہے۔ شرعی احکام کے آنے کے بعد اشیا میں حسن اور قبح پیدا ہوتا ہے۔ شریعت کے آنے سے پہلے تمام افعال حسن اور قبح سے خالی ہوتے ہیں ۔[13] لیکن اس بات کے لیے وہ بھی تیار نہیں ہیں کہ انھیں منکرین عدل میں شمار کیا جائے۔[14]

شیعہ نکتہ نظر

شیعہ مکتب فکر عدل کے قائلین میں سے ہے۔ علمائے شیعہ کے نزدیک عدل اللہ کی صفات کمالیہ میں سے ہے اور اس کا معنی یہ ہے :اللہ اپنے فیصلوں اور احکام میں ظلم نہیں کرتا ،نیک لوگوں کو جزا اور گناہگاروں کو عقاب دیتا ہے۔ نیز اپنے بندوں پر ان کی استطاعت اور توان و قدرت سے زیادہ ذمہ داری نہیں ڈالتا ہے اور ان کے استحقاق سے زیادہ انھیں سزا نہیں دیتا ہے۔ کسی مزاحم کے نہ ہوتے ہوئے اچھے فعل کو ترک کرنے کی قدرت کے باوجود، ترک نہیں کرتا اور برے فعل کو انجام دینے کی قدرت کے باوجود اسے انجام نہیں دیتا ہے ۔[15] شیعہ نکتہ نظر کے مطابق عقلی دلائل نیز قرآن و حدیث بھی عدل کے ذریعے ثابت کیا جا سکتا ہے۔

عقل

اللہ کا اپنے فیصلوں اور احکام میں ظلم کرنا ،اطاعت گذاروں کو سزا اور معصیت کاروں کو جزا دینا،توان و قدرت سے زیادہ ذمہ داری ڈالنا وغیرہ ظلم اور قبیح امر ہیں اور اللہ قادر ہونے کے باوجود ظلم اور قبیح کو انجام نہیں دیتا ہے۔ اللہ کی ذات اس سے منزہ ہے۔ کیونکہ اللہ اگر ظلم یا قبیح کو انجام دے تو یہ امر درج ذیل چار صورتوں سے خالی نہیں ہے :

  • وہ اس سے جاہل ہے یعنی وہ نہیں جانتا کہ یہ چیز بری ہے ۔* وہ اس کی برائی سے آگاہ ہے لیکن اسے انجام دینے پر مجبور ہے اور اس کے ترک کرنے سے عاجز ہے ۔* وہ اس کی برائی سے آگاہ ہے اور مجبور نہیں ہے لیکن اس کے انجام دینے میں محتاج ہے ۔* وہ اس کی برائی سے آگاہ ہے اور مجبور بھی نہیں ہے اور نہ وہ اسے انجام دینے کی احتیاج رکھتا ہے اس کے باوجود اگر وہ اسے انجام دیتا ہے تو گویا اس نے عبث اور لغو کام کو انجام دیا ہے ۔

یہ چاروں صورتیں اللہ کی نسبت محال ہیں اور اس سے (اگر وہ برے فعل کو انجام دے تو) لازم آتا ہے کہ اس کی ذات میں نقص پایا جاتا ہے جبکہ ذات باری تعالی ہر قسم کے عیب سے پاک اور منزہ ہے اور محض کمال ہے۔ پس اس لیے ضروری ہے کہ ہم کہیں کہ اللہ ظلم اور فعل قبیح کے انجام دینے سے منزہ ہے ۔[16]

قرآن
  • ہم کسی شخص کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس وہ کتاب (نامۂ اعمال) ہے جو حق کے ساتھ بولتی ہے اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔[17]
  • ....اور ان کے پاس ان کے رسول واضح نشانیاں لے کر آئے تو اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہ خود اپنے آپ پر ظلم کیا کرتے تھے۔[18]
  • ....آپ کا پروردگار بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے [19]
  • ....
حدیث
  • امام جعفر صادق ؑ:توحید اور عدل دین کی اساس ہیں ۔[20]
  • امام علی:توحید اور عدل کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا :توحید اللہ کے متعلق توہم نہ کرنا اور اللہ پر تہمت نہ لگانا عدل ہے ۔[21]
  • .....

معتزلہ

عدل کے متعلق معتزلہ کا عقیدہ یہ ہے کہ کچھ افعال کو اپنی ذات کے لحاظ سے انجام دینا عدل ہے اور کچھ کو انجام دینا ظلم ہے مثلا اطاعت گزار کو جزا دینا اور گناہگار کو سزا دینا عدل ہے ۔اللہ عادل ہے۔ یعنی اللہ مطیع کو جزا اور عاصی کو سزا دے گا۔ محال ہے کہ وہ اس کے برخلاف عمل کرے۔ مطیع کو سزا دینا اور عاصی کو جزا دینا ذاتی لحاظ سے ظلم ہے اور محال ہے کہ اللہ ایسا کام انجام دے جس طرح بندے کو گناہ پر مجبور کرنا یا انسان کو قدرت کے بغیر خلق کرنا اور پھر اس کے ہاتھ پر معصیت کا جاری ہونا اور پھر اسے سزا دینا ظلم ہے (اسی طرح مطیع کو سزا دینا اور عاصی کو جزا دینا محال ہے) اور ہر گز اللہ ظلم نہیں کرتا ہے۔ ظلم اللہ کی نسبت قبیح ہے۔[22]

اسی وجہ سے معتزلہ توحید افعالی کے منکر ہیں۔ کہتے ہیں :

توحید افعالی کا لازمہ یہ ہے کہ انسان اپنے افعال کا خالق یعنی موجد نہیں ہو گا بلکہ اللہ اس کے افعال کا خالق ہو گا،نیز ہم جانتے ہیں کہ آخرت میں انسان کو اس کے اعمال کی جزا و سزا دی جائے گی۔ پس اگر اللہ افعال کا خالق ہو تو وہ اسی حال میں انسانوں کو سزا وجزا دے گا جو انھوں نے نہیں کیے ہوں گے بلکہ اللہ نے کیے ہوں گے اور یہ ظلم ہے اور عدل الہی کے خلاف ہے ۔معتزلہ توحید افعالی کو عدل کے مخالف سمجھتے ہیں۔ اس لحاظ سے معتزلہ انسان کے بارے میں آزادی اور اختیار کے قائل ہیں اور اس نظریے کا سختی سے دفاع کرتے ہیں جبکہ اشاعرہ انسان کی آزادی اور اختیار کے مخالف اور منکر ہیں ۔[23]

معتزلہ بحثِ عدل کے نتیجے میں ایک اس سے زیادہ وسیع تر مفہوم رکھنے والی بحث کی طرف منتقل ہوئے ہیں جسے افعال کا ذاتی حسن اور قبح کہا جاتا ہے۔ وہ انسانی عقل کے متعلق کہتے ہیں کہ اللہ کے بیان سے قطع نظر انسانی عقل مستقل طور پر بعض چیزوں کے حسن اور قبح کو درک کرتی ہے۔ جبکہ اشاعرہ اس کے بھی مخالف ہیں ۔[23]

اشاعرہ

اشاعرہ اس کے مقابل اس بات کے قائل ہوئے ہیں کہ کوئی چیز ذاتی لحاظ سے عدل اور ظلم میں سے نہیں ہے بلکہ ہر وہ چیز جسے اللہ انجام دیتا ہے وہ عین عدل ہے۔ اللہ کا اطاعت گزاروں کو جزا اور معصیت کاروں کو سزا دینا عین عدل ہے۔ اسی طرح اگر اپنے بندوں کو قدرت اور توان کے بغیر خلق کرے پھر ان کے ہاتھوں پر گناہ کو جاری کرے اور پھر انسانوں کو وہ اللہ عقاب و سزا دے تو یہ ظلم نہیں ہے۔ اگر اس طرح فرض کر لیں کہ اللہ ایسا کرے گا تو یہ بھی عین عدل ہی ہے۔

اس لحاظ سے اشعری نگاہ میں مشیئت الہی کسی بھی ممکن چیز کے متعلق ہو سکتی ہے یہاں تک کہ جائز ہے کہ اللہ قیامت کے روز بچوں کو عذاب دے اور اگر اللہ ایسا کرے گا تو یہ عین عدل ہو گا چونکہ اللہ کسی کے فرمان کے تحت نہیں ہے اس لیے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ فلان چیز کا اس سے انجام پانا قبیح ہے۔ ہماری نسبت اعمال کا قبیح ہونا اس لیے ہے چونکہ اللہ ہر چیز کا مالک ہے جب اللہ کسی چیز سے منع کرتا ہے تو وہ قبیح ہوجاتی ہے ۔[24]

حوالہ جات

  1. اصفہانی ،المفردات فی القرآن ج1 صص 551،552
  2. فیومی،المصباح المنیر ص200
  3. فیومی،المصباح المنیر ص206
  4. ملخص :مصطفوی،التحقيق في كلمات القرآن الكريم، ج8، صص53 تا 56۔
  5. احمد فتح اللہ، معجم الفاظ الفقہ الجعفری ص286۔
  6. شیخ مظفر،عقائد الامامیہ،ص40۔
  7. اعداد مرکز المعجم الفقہی، المصطلحات،1708
  8. شیخ طوسی، المبسوط،ج 8 ص217۔
  9. التوقيف على مهمات التعاريف المؤلف: زين الدين محمد المدعو بعبد الرؤوف بن تاج العارفين بن علي بن زين العابدين الحدادي ثم المناوي القاهري (المتوفى: 1031هـ) ص 238،الناشر: عالم الكتب 38 عبد الخالق ثروت-القاهرة
  10. التوقيف على مہمات التعاريف مؤلف: زين الدين محمد المدعو بعبد الرؤوف بن تاج العارفين بن علي بن زين العابدين الحدادي ثم المناوي القاهري (المتوفى: 1031هـ) ص 238،الناشر: عالم الكتب 38 عبد الخالق ثروت-القاهرة
  11. علامہ حلی،نہج الحق وکشف الصدق ص72۔
  12. علامہ حلی،نہج الحق و کشف الصدق ص 72۔
  13. ایجی،المواقف،ج 3 ص 270
  14. مطہری،مجموعہ آثار ج 3 73
  15. الشیخ مظفر،عقائد الامامیہ ص
  16. شیخ مظفر،عقائد الامامیہ ص41
  17. سورہ مؤمنون62
  18. سورہ روم9
  19. سورہ فصلت46
  20. شیخ صدوق،التوحید،باب معنی توحید و عدل، حدیث اول
  21. نہج البلاغہ قسم الحکم:470
  22. مطہری،مجموعہ آثار ج3 صص 73و 74
  23. ^ ا ب مطہری،مموعہ آثار ،ج 3 ص 74۔
  24. جہانگیری، مجموعہ مقالات ص167۔

Read other articles:

Tsar of Bulgaria ChakaTsar of BulgariaCoin of Chaka, depicting him on horsebackReign1299–1300PredecessorIvan IISuccessorTheodore SvetoslavBorn1242 (1242)BudapestDied1300 (1301)TarnovoSpouseElenaIssueKara KüçükHouseBorjiginFatherNogai KhanMotherAlakaReligionunknown (He may be a Tengrist but it can be assumed that he was an Orthodox Christian) Chaka (Bulgarian: Чака) reigned as tsar of Bulgaria from 1299 to 1300. He was the son of the Mongol leader Nogai Khan by a wife named ...

 

門真市立門真小学校 北緯34度44分16秒 東経135度35分11秒 / 北緯34.73775度 東経135.586389度 / 34.73775; 135.586389座標: 北緯34度44分16秒 東経135度35分11秒 / 北緯34.73775度 東経135.586389度 / 34.73775; 135.586389過去の名称 堺県第九区郷学校第72番小学校茨田郡公立門真小学校茨田郡門真尋常小学校北河内郡門真尋常小学校北河内郡門真尋常高等小学校北河内郡

 

Michael Staikos Metropolitan Michael Staikos (Greek: Μιχαήλ Στάικος) (22 November 1946 – 18 October 2011) was the second Eastern Orthodox metropolitan bishop of Austria; he held the position from 1991 until his death.[1] Notes ^ Obituary in German Authority control databases International ISNI VIAF National Germany Greece Other IdRef This article about an Eastern Orthodox bishop is a stub. You can help Wikipedia by expanding it.vte

У этого термина существуют и другие значения, см. Ог. Гюстав Эмиль Огфр. Émile Haug Имя при рождении фр. Gustave Emile Haug Дата рождения 19 июня 1861(1861-06-19)[1][2][…] Место рождения Дрюзенайм[4] Дата смерти 28 августа 1927(1927-08-28)[3][4][…] (66 лет) Место смерти Нидербронн-ле-Б...

 

Coordenadas: 45° 7' N 9° 21' E Spessa    Comuna   Localização SpessaLocalização de Spessa na Itália Coordenadas 45° 7' N 9° 21' E Região Lombardia Província Pavia Características geográficas Área total 12 km² População total 525 hab. Densidade 43,8 hab./km² Altitude 61 m Outros dados Comunas limítrofes Arena Po, Belgioioso, Costa de' Nobili, Portalbera, San Cipriano Po, San Zenone al Po, Stradella, Torre de' Negri Cód...

 

Esther Kinsky auf der Leipziger Buchmesse 2018 Esther Kinsky (* 12. September 1956 in Engelskirchen[1]) ist eine deutsche Schriftstellerin und Übersetzerin. Inhaltsverzeichnis 1 Leben 2 Werk 3 Zitat 4 Auszeichnungen und Stipendien 5 Werke 5.1 Als Übersetzerin (Auswahl) 5.2 Als Autorin 5.3 Als Herausgeberin 6 Weblinks 7 Einzelnachweise Leben Esther Kinsky wuchs im Rheinland auf und studierte in Bonn Slawistik. Sie arbeitet als literarische Übersetzerin aus dem Polnischen, Englischen...

Вулиця ДашкевичаЛьвів Вигляд на Дашкевича з вулиці ЗамарстинівськоїВигляд на Дашкевича з вулиці ЗамарстинівськоїМісцевість ПідзамчеРайон ШевченківськийКолишні назви Króla Jana III (Короля Яна III), Królewska (Королівська), КомунальнаЗагальні відомостіПротяжність 600 мТранспорт...

 

Untuk kegunaan lain, lihat Memoir of a Murderer (disambiguasi). Memoir of a MurdererPoster rilis teatrikalNama lain살인자의 기억법Sutradara Won Shin-yun Produser You Jeong-hun Won Shin-yun Ditulis oleh Hwang Jo-yun Won Shin-yun SkenarioHwang Jo-yunWon Shin-yunBerdasarkanA Murderer's Guide to Memorizationoleh Kim Young-haPemeranSol Kyung-guKim Nam-gilKim Seol-hyunOh Dal-suDistributorShowbox/MediaplexTanggal rilis 06 September 2017 (2017-09-06) Durasi118 menit128 menit (pemoto...

 

City in Texas, United StatesMarfa, TexasCityDowntown Marfa SealLocation of Marfa in Presidio CountyMarfaLocation in TexasShow map of TexasMarfaLocation in the United States of AmericaShow map of the United StatesCoordinates: 30°18′29″N 104°01′09″W / 30.30806°N 104.01917°W / 30.30806; -104.01917[1]Country United StatesState TexasCountyPresidioNamed forMarfa Strogoff, a character in the novel Michael StrogoffGovernment • MayorMan...

Fictional character Karol Tymiński as The Great Rumpus Cat in the non-replica Polish production of Cats, 2007. The Great Rumpus Cat is a fictional character from T.S. Eliot's 1939 book Old Possum's Book of Practical Cats and in Andrew Lloyd Webber's 1981 musical, Cats. The Great Rumpus Cat appears in the poem Of the Awefull Battle of the Pekes and the Pollicles.[1] The poem describes a contentious encounter between a Peke and a Pollicle dog which eventually leads to the participation...

 

Term for small-caliber firearms for hunting small animals Ruger No. 1 Varmint rifle in .223 Remington. Note the heavy barrel, bipod rest, large telescopic sight, and dope sheet on the stock for windage Varmint rifle is an English term for a small-caliber precision firearm or high-powered airgun primarily used for both varmint hunting (the elimination of outdoor animals which harass properties) and pest control (the eradication of indoor infestation by destructive species). These tasks include...

 

Heritage Film Project, LLCIndustryFilm production and DistributionPredecessorPatagonia Film GroupVerbumFounded18 December 2008; 14 years ago (2008-12-18)FounderEduardo Montes-Bradley, Soledad LiendoHeadquartersCharlottesville, United States of AmericaArea servedWorldwideKey peopleEduardo Montes-Bradley, Soledad Liendo.ProductsDocumentary Films, Photography, Photojournalism.Websiteheritagefilmproject.com Heritage Film Project is a film-production studio and film distribution ...

У этого термина существуют и другие значения, см. Барселона (значения). Запрос «Барса» перенаправляется сюда; о детско-юношеских футбольных центрах см. Барса (значения). Барселона Полноеназвание Futbol Club Barcelona Прозвища Барса (кат. Barça)[1];Сине-гранатовые (кат. Blaugranes)[2 ...

 

AQUA@home Визуализация расчётов в клиенте Тип добровольные вычисления и проекты BOINC[d] Разработчик D-Wave Systems Операционная система Кроссплатформенное ПО Первый выпуск 4 ноября 2008 Аппаратная платформа BOINC Последняя версия • Adiabatic QUantum Algorithms Multi-Threaded: 2.35 CUDA Enabled: 3.37 Состояние З...

 

United States historic placeQuincy LibraryU.S. National Register of Historic Places Show map of FloridaShow map of the United StatesLocationQuincy, FloridaCoordinates30°35′28″N 84°34′37″W / 30.59111°N 84.57694°W / 30.59111; -84.57694Built1850Architectural styleGeorgian, FederalNRHP reference No.74000628[1]Added to NRHPSeptember 9, 1974 The Quincy Library (also known as the Quincy Academy) is a historic library in Quincy, Florida, Unit...

Constituency of the Madhya Pradesh legislative assembly in India HarsudConstituency for the Madhya Pradesh Legislative AssemblyConstituency detailsCountryIndiaRegionCentral IndiaStateMadhya PradeshDistrictKhandwaLS constituencyBetulReservationSTMember of Legislative Assembly16th Madhya Pradesh Legislative AssemblyIncumbent Kunwar Vijay Shah PartyBharatiya Janata PartyElected year2018 Harsud is one of the 230 Vidhan Sabha (Legislative Assembly) constituencies of Madhya Pradesh state in central...

 

Artikel ini sebatang kara, artinya tidak ada artikel lain yang memiliki pranala balik ke halaman ini.Bantulah menambah pranala ke artikel ini dari artikel yang berhubungan atau coba peralatan pencari pranala.Tag ini diberikan pada November 2022. All for LoveNama lainTradisional三個未婚媽媽Sederhana三个未婚妈妈MandarinSān'gè Weìhūn Māmā Sutradara Jiang Ping Produser Jin Zhongqiang Wu Weijian Ditulis oleh Zhu Ping Xu Yiwen PemeranAriel Aisin-GioroChe YongliAlec SuJu Wenp...

 

Genus of woodlice Porcellio Porcellio scaber Scientific classification Domain: Eukaryota Kingdom: Animalia Phylum: Arthropoda Class: Malacostraca Superorder: Peracarida Order: Isopoda Suborder: Oniscidea Family: Porcellionidae Genus: PorcellioLatreille, 1804 [1] Diversity c. 200 species Porcellio is a genus of woodlice in the family Porcellionidae. These crustaceans are found essentially worldwide. A well-known species is the common rough woodlouse, Porcellio scaber. Most of the ...

Italian voice actor (born 1986) Alessio PuccioAlessio Puccio at Lucca Comics & Games 2015Born (1986-06-01) 1 June 1986 (age 37)Rome, ItalyOccupationVoice actor Alessio Puccio (born 1 June 1986) is an Italian voice actor.[1] Biography Puccio often contributes to voicing characters in cartoons, anime, movies and other content. He is well known for providing the voice of the protagonist Harry Potter in the Italian-language version of the Harry Potter film series. He also provide...

 

American actor (1907–1959) Paul DouglasDouglas in A Letter to Three Wives (1949)BornPaul Douglas Fleischer(1907-04-11)April 11, 1907Philadelphia, Pennsylvania, U.S.DiedSeptember 11, 1959(1959-09-11) (aged 52)Hollywood, California, U.S.OccupationActorYears active1936−1959Spouse(s)Elizabeth Farnum (m. 19??; div. 19??)Susie Wells (m. 19??; div. 19??) Gerri Higgins ​ ​(m. 1940; div. 1941)​ Virginia Field ​ ​(m. ...

 

Strategi Solo vs Squad di Free Fire: Cara Menang Mudah!