عبد الرازق گرناہ (پیدائش 20 دسمبر 1948ء) ایک زنجبار نژاد ناول نگار ہیں جو برطانیہ میں مقیم ہیں۔ وہ سلطنت زنجبار میں پیدا ہوئے اور 1960ء کی دہائی میں زنجبار انقلاب کے دوران میں پناہ گزین کی حیثیت سے برطانیہ آئے۔ [17] ان کے ناولوں میں پیراڈائز (1994) شامل ہے، جسے مین بکر پرائز اور وہٹ بریڈ پرائز دونوں کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا۔ ویران (2005ء) اور بائی دی سی (2001ء)، جو بکر کے لیے لانگ لسٹ کیے گئے تھے اور لاس اینجلس ٹائمز بک پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے تھے۔ گرناہ کو 2021ء میں ادب میں نوبل انعام دیا گیا جوان کی نو آبادیاتی نظام کے تہذیبوں پر اثرات اور پناہ گزینوں کے ساتھ مختلف براعظموں میں پیش آنے والے مصائب کو انتہائی آسان الفاظ میں بیان کرنے کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ [18]
نوبل پرائز کی ویب گاہ کے مطابق عبد الرزاق گرناہ کو نوآبادیات کے تہذیبوں پر اثرات اور پناہ گزینوں کے ساتھ مختلف براعظموں میں پیش آنے والے مصائب کو انتہائی آسان الفاظ میں بیان کرنے کی وجہ سے ادب کے نوبل انعام کے لیے منتخب کیا گیا ہے ۔ عبد الرزاق گرناہ جوانی میں ہی برطانیہ ہجرت کر گئے تھے اور انھوں نے وہاں تعلیم حاصل کرنے سمیت ملازمت بھی اختیار کی اور وہ یونیورسٹی میں ادب کے پروفیسر بھی رہے۔
عبد الرزاق گرناہ کے 10 ناول اور مختصر اسٹوریز کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں، ان کا سب سے مشہور ناول ’پیراڈائیز‘ 1994 میں شائع ہوا جب کہ 2001ء میں شائع ہونے والے ان کے ناول ’بائے دی سی‘ نے لوگوں کی توجہ مہاجرین کے مسائل کی جانب مبذول کروائی۔
حوالہ جات
حوالہ جات
مزید پڑھنے
بیرونی روابط
- Abdulrazak Gurnah on Nobelprize.org