ابو سعید عبد الملک (123ھ-216ھ) بن قریب باہلی اصمعی عرب کے ایک نامور ادیب تھے۔ اصمعی بصرہ میں پیدا ہوئے اور تعلیم بھی یہیں حاصل کی۔ بصرہ کے علما سے استفادہ کرنے کے علاوہ قبائل عرب کے ساتھ رہ کر ان سے لغات، اشعار اور اخبار کا بے پایاں ذخیرہ جمع کیا اور اسے رسائل کی صورت میں مدون کیا۔ اصمعی بالخصوص عربی لغت کا بے نظیر ماہر تھا۔ خلیفہ ہارون الرشید نے اسے بغداد میں طلب کرکے اپنے بیٹے امین الرشید کا اتالیق مقرر کیا۔ اصمعی نے قدیم شعرائے عرب کا جو کلام جمع کیا وہ اصمعیات کے عنوان سے شائع ہو چکا ہے۔[2][3]
ان کی وفات بصرہ میں ہوئی اور ان کی وفات کا سال بتانے میں بعض کا کہنا ہے کہ ان کی وفات سنہ 208ھ ، بعض کہتے ہیں کہ 211ھ اور بعض نے 216ھ میں وفات پائی۔
{{حوالہ کتاب}}
|صحہ=