چوہدری محمد سرور (پیدائش:8 اگست 1952ء) موجودہ اور 33ویں گورنر پنجاب ہیں۔ اس سے قبل 2013ء میں پاکستان نواز شریف نے پنجاب کا گورنر چُنا۔ تین بار گلاسگو سے برطانوی پارلیمان کے رکن منتخب ہوئے اور 13 سال گلاسگو مرکز کی لیبر پارٹی کی طرف سے نمائندگی کی۔[6]
برطانوی پارلیمان کے پہلے مسلم رکن ہیں۔[7]
ان کے بعد ان کے بیٹے انس سرور اس نشست پر منتخب ہوئے۔ گورنر نامزد ہونے کے بعد چودھری محمد سرور نے دعوی کیا کہ انھوں نے برطانوی شہریت ترک کر دی ہے (ورنہ عدالت عظمی ان کی نامزدگی منسوخ کر سکتی تھی)۔
چودھری سرور برطانیہ میں تھوک کریانہ، بنام یونائیٹڈ ہول سیل (اسکاٹ لینڈ) کا کاروبار چلاتے ہیں جس سے انھوں نے لاکھوں کمائے ہیں۔[8]
چوہدری محمد سرور مسلم فرینڈ آف لیبر کے بانی چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ برطانیہ میں اپنے قیام کے دوران چوہدری سرور پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتے رہے۔
چونتیس برس پہلے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے برطانیہ منتقل ہونے والے چوہدری سرور کو ہاوس آف کامنز کی تاریخ میں پہلا مسلمان رکن ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
مسلم لیگ نون کے بر سر اقتدار آنے کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ چوہدری سرور کو کسی اہم سرکاری عہدے پر تعینات کیا جائے گا۔
یہ بھی اطلاعات تھیں کہ انھیں برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نامزد کیا جا رہا ہے تاہم چند روز پہلے چوہدری سرور پاکستان پہنچے اور انھوں نے لاہور ائیر پورٹ پر میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے برطانوی شہریت ترک کر دی ہے اور اب وہ سیاست کے میدان میں پاکستان کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔
تعلیم اور صحت کے شعبوں میں انھوں نے سماجی خدمات سر انجام دی ہیں اور اگر انھیں کوئی سیاسی ذمے داری دی گئی تو وہ ان شعبوں میں بہتری کے لیے کام کریں گے۔
نواز شریف کو جب پرویز مشرف نے معزول کر کے قید کیا، تو چودھری سرور نے برطانیہ نمائندہ کی حیثیت سے مری میں نواز شریف سے ملاقات کی۔ جلاوطنی کے زمانہ میں نوازشریف اور چودھری سرور کے تعلقات میں اضافہ ہوا۔ اقتدار میں واپس آ کر ان شخصی تعلقات کی وجہ سے نواز شریف نے انھیں پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ کی گورنری سے نوازا۔
29 جنوری، 2015ء کو انھوں نے گورنر پنجاب، پاکستان کے عہدے سے استعفی دے دیا۔ 5 ستمبر 2018ء کو دوبارہ گورنر کے منصب پر فائز ہوئے۔
حوالہ جات
سیاسی عہدے
|
ماقبل
|
گورنر پنجاب 2 اگست 2013ء - 29 جنوری 2015ء
|
مابعد رفیق رجوانہ
|