بین الاقوامی اقتصادی تعلقات اور بین الاقوامی سیاست میں پسندیدہ ملک ایسی حیثیت یا سلوک کا درجہ ہے جو ایک ملکبین الاقوامی تجارت میں کسی دوسرے ملک کو دیتا ہے۔ پسندیدہ ملک کا مطلب یہ ہے کہ اس ملک کو دوسرے ممالک سے الگ کچھ خصوصی تجارتی رعایتی سلوک کیا جائے۔ تجارتی رعایت میں کم محصول اور بلند حصہ رسد شامل ہیں۔ جس ملک کو نہایت رعایتی حیثیت حاصل ہو اس ملک کو وعدہ کند ملک کی طرف سے کسی دوسرے ملک کی نسبت کم تجارتی فائدہ نہیں دیا جا سکتا۔
نہایت رعایت ملک کا فائدہ عموماً بڑے ممالک (جن کی پیداوار زیادہ اور لاگت کم ہو) کو ہوتا ہے۔ جبکہ چھوٹے ممالک کی اپنی صنعت تباہ ہو جاتی ہے اور وہ ان بڑے ممالک کی منڈیاں بن کر رہ جاتے ہیں۔
بھارت نے 1996ء میں پاکستان کو یہ حیثیت دینے کا اعلان کیا، جبکہ پاکستان میں زرداری حکومت نے بھارت کو یہ حیثیت 2011ء میں دینے کا عندیہ دیا۔[1][2]