قومی کتب خانہ الجزائر ( عربی میں: المكتبة الوطنيّة الجزائريّة)، فرانسیسی نوآبادیاتی دور میں 1835ء میں کتب خانہ کی بنیاد پڑی، 1960ء میں آزادی کے بعد سے یہ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ 1990ء میں اس کی نئی عمارت تعمیر کی گئی۔[1] اس کا رقبہ 67000 m² ہے اور اس کتب خانہ کو 10 لاکھ سے زائد کتابیں رکھنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس وقت اس میں 2500 قاریئن ایک وقت میں کتب حانے میں بیٹھ سکتے ہیں۔ الجزائر میں شائع ہونے والی ہر کتاب کا نسخہ یہاں بھیجنا قانونی طور پر لازم ہے اور یہ کتب خانہ نقل و اشاعت کا بھی ذمہ دار ہے۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
بیرونی روابط