فہرست شاہان آل محمد علی

شاہان مصر و سوڈان
سابقہ بادشاہت
خديويت مصر آل محمد علی قومی نشان
آل محمد علی
اولین بادشاہ/ملکہ محمد علی پاشا
آخری بادشاہ/ملکہ شاہ فواد دوم
انداز والی (1805–1867)
خدیو (1867–1914)
سلطان مصر (1914–1922)
شاہ مصر (1922–1951)
شاہ مصر و سوڈان (1951–1953)
سرکاری رہائش گاہ قلعہ صلاح الدین ایوبی (1805–1874)[1]
عابدین محل (1874–1952)[2]
بادشاہت کا آغاز 18 جون 1805
بادشاہت کا آختتام 18 جون 1953
موجودہ مدعی شاہ فواد دوم

شاہان آل محمد علی نے مصر پر 1805 سے 1953 تک حکمرانی کی۔ اس دور اقتدار کے بیشتر وقت میں سوڈان، سرزمین شام اور حجاز بھی شامل رہے۔[3]

آل محمد علی کی بنیاد محمد علی پاشا نے رکھی۔ محمد علی پاشا مصر پر اپنے اختیار کو مستحکم کرنے میں کامیاب ہوا اور بطور شاہ خدیو کا لقب اپنایا۔

فہرست شاہان (1805–1953)

ولایت/غیر تسلیم شدہ خديويت

والی تصویر پیشرو سے رشتہ آغاز دور اختتام دور قسمت
محمد علی پاشا
(Muhammad Ali of Egypt)
محمد علي باشا
 — 18 جون 1805 20 جولائی 1848
ریجنسی کونسل[c]
والی محمد علی پاشا کے اختیارات سنبھالے
(15 اپریل 1848 – 20 جولائی 1848)
ابراہیم پاشا
(Ibrahim Pasha of Egypt)
إبراهيم باشا
بیٹا خیال کیا جاتا[d] 20 جولائی 1848 10 نومبر 1848
  • اپنی وفات تک بر سر اقتدار[5]
عباس حلمی اول
(Abbas I of Egypt)
عباس حلمي باشـا
بھتیجا 10 نومبر 1848 13 جولائی 1854
  • اپنی وفات تک بر سر اقتدار[;[6]
  • غیر واضح حالات میں قتل[e]
محمد سعید پاشا
(Sa'id of Egypt)
محمد سعيد باشا
نصف چچا 14 جولائی 1854 18 جنوری 1863
  • اپنی وفات تک بر سر اقتدار[7]
اسماعیل پاشا
(Isma'il Pasha)
إسماعيل باشا
نصف بھتیجا 19 جنوری 1863 8 جون 1867
  • قیام خديويت[8]

خديويت مصر (1867–1914)

خدیو تصوہر پیشرو سے رشتہ آغاز دور اختتام دور قسمت
اسماعیل پاشا
(Isma'il Pasha)
إسماعيل باشا
اوپر دیکھیے 8 جون 1867 26 جون 1879
  • برطانیہ اور فرانس کی طرف سے معزول – رسمی طور پر عثمانی سلطان عبدالحمید دوم کی طرف سے معزول ;
  • استنبول 1895 میں جلاوطنی میں انتقال کر گئے[8]
توفیق پاشا
(Tewfik Pasha)
محمد توفيق باشا
بیٹا 26 جون 1879 7 جنوری 1892
  • اپنی وفات تک بر سر اقتدار[9]
عباس حلمی دوم
(Abbas II of Egypt)
عباس حلمي باشـا
بیٹا 8 جنوری 1892 19 دسمبر 1914
  • پہلی جنگ عظیم کے پھیلنے کے بعد برطانیہ کی جانب سے معزول;[10]
  • 1931 میں دستبردار ;[f]
  • جنیوا میں 1944 میں جلاوطنی میں انتقال کر گئے

سلطنت مصر (1914–1922)

سلطان تصوہر پیشرو سے رشتہ آغاز دور اختتام دور قسمت
حسین کامل
(Hussein Kamel of Egypt)
حسين كامل
نصف چچا 19 دسمبر 1914 9 اکتوبر 1917
  • اپنی وفات تک بر سر اقتدار[11]
شاہ فواد اول
(Fuad I of Egypt)
أحمد فؤاد الأول
سوتیلا بھائی 9 اکتوبر 1917 15 مارچ 1922
  • بادشاہ بن گیا[12]

مملکت مصر (1922–1953)

شاہ تصوہر پیشرو سے رشتہ آغاز دور اختتام دور قسمت
شاہ فواد اول
(Fuad I of Egypt)
أحمد فؤاد الأول
اوپر دیکھیے 15 مارچ 1922 28 اپریل 1936
  • اپنی وفات تک بر سر اقتدار[12]
ریجنسی کونسل [g]
شاہ فاروق کے اختیارات سنبھالے
(8 مئی 1936 – 29 جولائی 1937)
عزیز عزت پاشا چیئرمین
شہزادہ محمد علی توفیق
شریف صبری پاشا
شاہ فاروق اول
(Farouk of Egypt)
فاروق الأول
بیٹا 28 اپریل 1936 26 جولائی 1952
  • 1952 کے انقلاب مصر سے دستبردار ہونے پر مجبور کر دیا;
  • 1965 میں روم میں جلاوطنی میں انتقال کر گئے[13]
انقلاب مصر 1952[b]
کابینہ
شاہ فواد دوم کے اختیارات سنبھالے
(26 جولائی 1952 – 2 اگست 1952)
ریجنسی باڈی
شاہ فواد دوم کے اختیارات سنبھالے
(2 اگست 1952 – 14 اکتوبر 1952)
پرنس ریجنٹ
شاہ فواد دوم کے اختیارات سنبھالے
(14 اکتوبر 1952 – 18 جون 1953)
وزیر اعظم
علي ماہر پاشا
بہا الدین برکات پاشا چیئرمین
پرنس محمد عبد المنعم
رشاد مہنا پرنس محمد عبد المنعم
شاہ فواد دوم
(Fuad II of Egypt)
أحمد فؤاد الثاني
بیٹا 26 جولائی 1952 18 جان 1953
  • بادشاہت کا خاتمہ اور جمہوریہ قائم;
  • فی الحال جلاوطنی میں ہے[14]

حوالہ جات

  1. William Lyster (1990)۔ The Citadel of Cairo: A History and Guide۔ Cairo: Palm Press۔ صفحہ: 79۔ ISBN 978-977-5089-02-1۔ OCLC 231494131۔ 06 جنوری 2019 میں اصل (snippet view) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولا‎ئی 2010۔ It was the residence of the royal family until 1874, when Khedive Isma'il moved out of the Citadel into the newly built 'Abdin Palace. 
  2. Fayza Hassan (3 – 9 December 1998)۔ "Party politics"۔ Al-Ahram Weekly (406)۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولا‎ئی 2010۔ Abdin Palace remained the official residence of the royal family from 1874 until the 1952 Revolution. 
  3. "Egypt: Muhammad Ali, 1805–48"۔ Country Studies۔ Federal Research Division of the کتب خانہ کانگریس۔ 1990۔ 01 جنوری 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2008 
  4. "Ibrahim Pasha"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 25 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2008 
  5. "Abbas Helmy Tosson I"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 25 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اگست 2008 
  6. "Mohammad Saiid Pasha"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 25 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2008 
  7. ^ ا ب "Khedive Ismail"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 25 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2008 
  8. "Khedive Tawfik"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 25 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2008 
  9. "Abbas Helmy II"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 25 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2008 
  10. "Sultan Hussein Kamel"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 25 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولا‎ئی 2008 
  11. ^ ا ب "King Fuad I"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 30 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولا‎ئی 2008 
  12. "King Farouk I"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 29 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولا‎ئی 2008 
  13. "King Ahmad Fuad II"۔ Official website of the Egyptian Presidency۔ 30 جون 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جولا‎ئی 2008 

Strategi Solo vs Squad di Free Fire: Cara Menang Mudah!