عمران سلیم منفرد لہجے کے اردو اور پنجابی کے شاعر ہیں، ان کا تعلق لاہور سے ہے،
شعری مجموعے
ان کے شعری مجموعوں کی فہرست یہ ہے،
- پاگل پنچھی سوچاں دے (پنجابی غزل) 1990
- سینے اندر شور پیا (پنجابی غزل) 1991
- مہکا ہُوا صحرا (اردو غزل) 1992
- فیر شاخاں تے بُور آیا (پنجابی غزل) 1993
- یہ خط سنبھال کر رکھنا (اردو غزل) 1994
- بے نظیر نظمیں (اردو نظم) 1996
- اک جگنو دی رُشنائی (پنجابی نظم) 1996
- گلزار غزل دا (پنجابی غزل) 2010
- ثناخوانِ محمدﷺ (اردو نعت) 2010
- پتھراں دے وچ پُھل کھڑے (پنجابی نعت) 2011
- نسخہءِ کیمیا (اردو نعت) 2016
- میں سچ کو نظم کرتا ہوں (اردو نظم) 2017
- چراغِ عشقِ محمدﷺ (اردو نعت) 2017
- قلم میرا سوالی اے (پنجابی نظم) 2017
- غزل میری غزل ہے (اردو غزل) 2019
- سُکّے پھُل کتاباں وچ (پنجابی غزل) 2019
- پتھّراں دے وچ ہیرا (پنجابی نظم) 2019
- نُور ہی نُور ہے (اردو نعت) 2019
نمونہ شاعری
- ترے شفاف ماتھے پر شکن اچھی نہیں لگتی
- محبت میں ذرا سی بھی چبھن اچھی نہیں لگتی
- سماعت کو بھلا لگنے لگے جب شور گھنگھرو کا
- تو پھر پازیب کی چھن چھن چھنن اچھی نہیں لگتی
- انھیں یہ چاہیے پرکھیں صداقت اپنے خوں کی وہ
- جنہیں پردیس میں خاک وطن اچھی نہیں لگتی
- تبھی تو چیختی چنگھاڑتی آتی ہے صحرا سے
- ہوا کو زرد موسم کی گھٹن اچھی نہیں لگتی
- ضروری ہے جلن ایسی جلا بخشے جو جذبوں کو
- جو جذبے راکھ کر دے وہ جلن اچھی نہیں لگتی
- گراں تم کو گزرتا ہے ہمارے روبرو رہنا
- تمھارے بعد ہم کو انجمن اچھی نہیں لگتی
- سلیم آغاز سے پہلے اگر دل ٹوٹ جائے تو
- سفر اچھا نہیں لگتا لگن اچھی نہیں لگتی
حوالہ جات
تخلیق= کامران اعظم سوہدروی 28جون2019ء