شاہد نذیر ٹیسٹ کیپ نمبر139فائل:Shahid nazir.jpeg |
ذاتی معلومات |
---|
مکمل نام | شاہد نذیر |
---|
پیدائش | (1977-12-04) 4 دسمبر 1977 (عمر 47 برس) فیصل آباد، پنجاب، پاکستان |
---|
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز |
---|
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز |
---|
بین الاقوامی کرکٹ
|
---|
قومی ٹیم | |
---|
پہلا ٹیسٹ (کیپ 139) | 17 اکتوبر 1996 بمقابلہ زمبابوے |
---|
آخری ٹیسٹ | 26 جنوری 2007 بمقابلہ جنوبی افریقہ |
---|
پہلا ایک روزہ (کیپ 107) | 1 ستمبر 1996 بمقابلہ انگلینڈ |
---|
آخری ایک روزہ | 19 فروری 2000 بمقابلہ سری لنکا |
---|
|
---|
کیریئر اعداد و شمار |
---|
مقابلہ |
ٹیسٹ |
ایک روزہ |
---|
میچ |
13 |
17 |
رنز بنائے |
109 |
25 |
بیٹنگ اوسط |
9.08 |
25.00 |
100s/50s |
0/0 |
0/0 |
ٹاپ اسکور |
40 |
8 |
گیندیں کرائیں |
1994 |
810 |
وکٹ |
34 |
19 |
بولنگ اوسط |
31.88 |
34.15 |
اننگز میں 5 وکٹ |
1 |
0 |
میچ میں 10 وکٹ |
0 |
0 |
بہترین بولنگ |
5/53 |
3/14 |
کیچ/سٹمپ |
5/–
| 4/– | |
|
---|
|
شاہد نذیر (پیدائش: 4 دسمبر 1977ء فیصل آباد) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1999ء سے 2006ء تک 13 ٹیسٹ میچ اور 17 ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ مقابلوں میں شرکت کی۔انھوں نے 1996ء میں شیخوپورہ میں زمبابوے کے خلاف پاکستان کے لیے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور فوری طور پر تماشائیوں کی جانب سے انھیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ ان کی جگہ عاقب جاوید کو مقامی طور پر پسند کیا گیا ہے۔ اسی بنا پر ہجوم جلد ہی ان کے پیچھے پڑ گیا حالانکہ اس نے پہلی اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے اگلے 3 سالوں میں پاکستان کے لیے متعدد ٹیسٹ میچز کھیلے، لیکن ان کی ٹیم میں شمولیت زیادہ وقفے وقفے سے ہوئیں اور انھیں 1999ء میں ٹیم سے ڈراپ کر دیا گیا۔ 8 جون 2006ء کو ان کی قومی ٹیم میں واپسی اس وقت ممکن ہوئی جب انھیں شعیب اختر کے زخمی ہونے کے بعد دورہ انگلینڈ کے لیے پاکستانی اسکواڈ میں باضابطہ طور پر شامل کیا گیا۔ 2008ء میں، انھوں نے انڈین کرکٹ لیگ سے معاہدہ کیا اور لاہور بادشاہ کے لیے کھیلا۔ شاہد نذیر نے جنوری 2007ء سے بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
|
---|
|
تحصیلیں | |
---|
ٹاؤن | |
---|
شہر | |
---|
| |
---|
| |
---|
ذرائع آمدورفت | |
---|
| |
---|
| |
---|
| |
---|
|