سلطنت ابھیر (انگریزی: Abhira Kingdom) کا ذکر ہندو مت کی مشہور اساطیری کتاب مہابھارت میں ہے۔ یہ سرسوتی ندی کی دو سلطنتوں میں سے ایک ہے۔ ان دونوں سلطنتوں پر ابھیرا خاندان کا تسلط تھا۔ انھیں کئی جگہ سدھیرا (سدھیر) بھی لکھا گیا ہے۔ ابھیرا سلطنت میں سور سلطنت کا حصہ بھی شامل تھا اور دونوں پر ابھیر خاندان کی ہی حکمرانی تھی۔ ابھیر سلطنت آج کے بھارت کے گجرات کا شمالی حصہ اور راجستھان کا جنوبی خطہ میں پھیلی ہوئی تھی۔ ابھیر/ابھیرا/اہیر/اہیرا سلطنت کا بانی سوادت کو مانا جاتا ہے۔[3][4]
مہا بھارت میں ابھیر سلطنت کا تذکرہ
مہا بھارت کی جنگ میں ابھیر خاندان دریودھن کا حامی تھا اور ان کے شانہ بشانہ جنگ میں شریک تھا۔[5][6] گوپا یا گوپ، جنہیں کرشن نے اس وقت مدد کی درخواست کی اور دریودھن کے لڑنے کی گزارش کی جب وہ خود ارجن کی مدد کر رہے تھے، وہ گوپ دراصل یادو تھے اور یادو ابھیر ہی سے نکلے تھے یا ابھیر ہی تھے۔[7][8][9]
کہیں کہیں ابھیروں کو وراتا کشتری بھی کہا گیا ہے۔ جب کرشن کی موت کے بعد ارجن اور پانڈو دوارکا سے لوٹ رہے اور ان کے ساتھ کرشن کے اہل خانہ بھی تھے تب ہی ابھیروں نے ان پر حملہ کر دیا تھا اور ان کی کل سواری لوٹ لی تھی۔ ابھیروں نے
ارجن کا راستہ روک لیا اور دوارکا میں بچی کھچی دولت بھی چھین لی اور پنجاب پہنچتے پہنچتے ساری عورتوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ [10] ارجن کو لوٹنے والے ابھیر کورو کے مددگار تھے، جنہیں ابھیر، گوپا اور گوپال بھی کہتے ہیں۔[11] ان کا ہی ایک نام یادو بھی ہے۔ [12][13][14] انھوں نے مہابھارت کے اصلی ہیرو کو شکست دی تھی اور جب اس نے سری کرشن کے اہل خانہ کا راز کھول دیا تب ابھیروں نے سب کو حراست میں لے لیا۔[15]
مہاراشٹر کی ایک سلطنت
ابھیروں نے مہاراشٹر میں بھی حکومت کی۔ ان کا علاقہ موجودہ ناسک، لتا[16] اور خاندیش تھا۔[17]
جنوبی ہندوستان کی سلطنت
مورخ سدھاکر چٹوپادھیائے کے مطابق جنوبی ہند میں ایک حکومت تھی جو بہت وسیع و عریض تھی اور اسے ابھیرا کہا جاتا تھا۔[18]
حوالہ جات