روح افزاروح افزا کا لوگو |
قسم | گاڑھا جڑی بوٹیوں والا مشروب |
---|
موجد | حکیم استاد حسن خان حکیم حافظ عبد المجید |
---|
ابتدا | 1907؛ 118 برس قبل (1907) |
---|
دستیاب | پاکستان، بھارت اور مشرق وسطیٰ |
---|
روح افزا ایک گاڑھا مشروب ہے۔[1] اس کے اولین نسخہ ساز حکیم استاد حسن خان تھے جنھوں نے اسے سنہ 1907ء میں تیار کیا[2] اور اس میں حکیم محمد سعید کے والد حکیم عبد المجید کا بھی حصہ تھا۔[3] مشروب مشرق روح افزا کی ایجاد دہلی میں ہوئی۔[4] حکیم عبد الحمید دہلوی کہتے ہیں: ”سنہ 1945ء میں روح افزا کی پہلی فیکٹری دریا گنج میں قائم ہوئی“۔[5]
پاکستان میں یہ شربت ہمدرد لیبارٹریز (وقف) پاکستان میں تیار ہوتا ہے، جبکہ بھارت میں اس مشروب کو ہمدرد (وقف) لیبارٹریز میں تیار کیا جاتا ہے۔ سنہ 1940ء سے کمپنی پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش میں روح افزا تیار کر رہی ہے۔[6]
مشروبِ مشرق روح افزا گذشتہ کئی دہائیوں سے بہت سے لوگوں کا پسندیدہ مشروب رہا ہے، بالخصوص رمضان کے مہینے میں افطار کے موقع پر من پسند مشروب تصور کیا جاتا ہے۔ روح افزا کے مخصوص یونانی نسخہ میں کئی اجزاء کو ملایا گیا ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ٹھنڈک پہنچاتے ہیں، جیسا کہ گلاب جو لُو کے علاج کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ روح افزا گولا گنڈا، آئس کریم اور فالودہ وغیرہ کے ساتھ استعمال کے لیے بھی مشہور ہے۔[7] روح افزا کا نام پنڈت دیا شنکر نسیم کی نظم "مثنوی گلزارِ نسیم" کے ایک کردار پر رکھا گیا تھا۔[8]
حوالہ جات