جنیزہ یا مدفن (یہودیت) دفن کرنے کی جگہ، عربی میں لفظ جنیزہ اور عبرانی لفظ جنزہ (גניזה) ہے جسے انگریزی میں اپنا کے لفظ genizah بنایا گیا۔ اہلِ اسلام کی طرح اہلِ یہود کا دستور تھا (اور یہ دستور دورِ حاضرہ میں بھی مروج ہے) کہ کتُبِ مُقدسہ کے نسخے جو کِسی وجہ سے قابلِ استعمال نہ رہتے، بڑے ادب سے دفن کر دیے جاتے تھے تاکہ خدا کا کلام بے ادبی سے محفوظ رہے۔
چنانچہ ہر یہودی عبادت خانے کے ساتھ ایک مدفن ہوتا تھا جہاں معمولی عیوب کی وجہ سے بھی نُسخے دفن کر دیے جاتے تھے۔ مثلاً اگر کسی صفحہ پر کاتب کی دو سے زیادہ غلطیاں مل جائیں تو وہ صفحہ احتیاطاً دفن کر دیا جاتا۔ اِسی طرح زیادہ استعمال شدہ نُسخے جو روزانہ تلاوت کی وجہ سے بھٹ جاتے دفن کریئے جاتے تھے۔ اہلِ یہود میں دستور تھا جس حصہ کو پڑھتے اُس کے شروع کے اور آخر کے الفاظ کو بوسہ دیتے تھے اور اس طرح کچھ مدت کے بعد یہ الفاظ مٹ جاتے یا بخوبی نظر نہ آتے، ایسے نسخے بھی دفن کر دیے جاتے تھے۔