جامعہ ریاض المدینہ گوجرانوالہ کی زمین کی خریداری وتعمیر سے لے کر نصاب تعلیم رائج کرنے تک مختلف مراحل میں آپ نے مرکزی کردار اداکیا۔ یہ جامعہ عروج وزوال کے مراحل طے کرتا رہا بالآخر اس جامعہ کاانتظام وانصرام دوبارہ ابوالبیان کے سپردکیاگیا۔ علالت کے پیش نظر آپ نے بطور معاون اپنے ہی ایک شاگرد محمد نصرت اللہ مجددی کاانتخاب کیا جوآپ ہی کے قائم کردہ دار العلوم نقشبندیہ امینیہ کے ناظم اعلیٰ بھی ہیں۔ آپ کے وصال کے بعداس جامعہ کانظم ونسق انہی کے ہاتھوں میں ہے۔