400 میٹر (440 yd) semi-auto[9] 300 میٹر (330 yd) full auto[9]
نظام بھرائی
Standard magazine capacity is 30 rounds;[5] there are also 5- 10-, 20- and 40-round box and 75- and 100-round drummagazines
بصارت
Adjustable iron sights with a 378 ملی میٹر (1.2 فٹ) sight radius:[5] 100–800 m adjustments (AK)[5] 100–1000 m adjustments (AKM)[7]
اے کے 47 ، دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی رائفل ہے۔ اسے 1947ء میں روس کے ہتھیار ڈیزائنر میخائیل کلاشنکوف نے ایجاد کیا تھا۔
استعمال کرنے والے ممالک
اے۔ کے 47 عام طور پر مشرقی بلاک کے ممالک میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی بندوق ہے اور عام طور غریب افواج کے زیر استعمال ہے۔
اے۔ کے 47 بنادی طور پر مشین گن کی خصوصیات کے ساتھ بنائی گئی ہے۔ اس میں یہ خاصیت ہے کہ یہ ایک ایک کر کے اور اکٹھے بھی مشین گن کی طرح گولیاں چلا سکتی ہے۔
امریکا نے اس کے مقابلے میں ایم 16 بندوق بنائی۔ ویتنام کی جنگ میں ان دونوں کا ہی مقابلہ تھا۔
اے۔ کے 47 بمقابلہ ایم 16
یہ بات ثابت شدہ ہے کہ ایم 16 کی حد اور ٹھیک نشانہ لگانے کی صلاحیت کلاشنکوف سے بہت زیادہ ہے۔ ایم 16 کی گولی با نسبت اے۔ کے 47 کی گولی کے چھوٹی ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے کلاشنکوف کی گولی میں زیادہ طاقت ہوتی ہے۔
مگر اے۔ کے 47 سے چلائی گئی گولی کے خطا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ایم 16 کی بناوٹ میں پلاسٹک استعمال ہوا ہے جب کے اے۔ کے 47 کی بناوٹ میں مختلف دھاتیں اور لکڑی استعمال ہوتی ہے۔ جس کا نقصان یہ ہے کہ کلاشنکوف کا وزن زیادہ ہوتا ہے مگر دست بدست لڑائی میں دشمن فوجی پر اے۔ کے 47 کا بٹ استعمال کر سکتے ہیں جبکہ ایم 16 کے ٹوٹ جانے کا خطرہ ہوتا ہے۔
ایم 16 کا دور کا نشانہ ٹھیک ہوتا ہے اور اے۔ کے 47 کا کمزور۔ ایک امریکی فوجی کا کہنا ہے کہ ویتنام کی جنگ میں دشمن اس قدر قریب ہوتا تھا کہ ہم آپس میں بندوقیں تبدیل کرلیتے تھے۔
ایم 16 کی صفائی بہت ضروری ہے جب کے اے۔ کے 47 کی صفائی نہ بھی ہو مگر چلتی ضرور ہے۔