امرتا چوہدری (26 جون 1972 - 22 اکتوبر 2012) ایک ہندوستانی پرنٹ میڈیا صحافی تھی جو بھارتی اخبار دی انڈین ایکسپریسکے پرنسپل نمائندے کی حیثیت سے کام کرتی تھی۔اخبار کے ساتھ اپنے دہائیوں طویل کیرئیر میں امرتا نے پنجاب میں مختلف امور کے بارے میں اپنی رپورٹنگ کی وجہ سے خوب پزیرائی حاصل کی۔ 22 اکتوبر 2012 کو امرتا کا حادثہ پیش آیا تھا۔
وہ دلجیت آمی کی دستاویزی فلمی سیریز خواتین پر دستاویزی سیریز کا ایک حصہ تھیں۔ [1] مشہور پنجابی شاعر سرجیت پاتر اور سورنجیت ساوی نے ان پر نظمیں لکھیں۔ [2] معروف فنکار سدھارتھ نے امرتا کا پورٹریٹ بنایا۔ ان کی وفات کے بعد کیرتن ماریڈا کے بیٹے بھائی بلدیپ سنگھ نے ایک شبد کے ساتھ خراج تحسین پیش کیا صوفی گلوکار مدن گوپال سنگھ نے ان کی یاد میں ایک شو 'سدا سلامت ' کا انعقاد کیا۔[3] معروف ڈراما نگار بلرام نے امرتا اور اس کے ساتھی جتیندر پریت کے مابین ای میلز پر مبنی ایک ڈراما لکھا ، جسے جے پی بھی کہا جاتا ہے۔ [4]
ذاتی زندگی
امریتا کی پیدائش جالندھر میں ہوئی تھی جہاں اس کے والد ہربنس سنگھ اروڑا ریاستی بجلی بورڈ میں انجینئر کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ اس نے اپنی ابتدائی تعلیم ہماچل پردیش کے سیکرڈ ہارٹ ہائی اسکول (سدھ پور) سے کی تھی۔ اس نے سینٹ جوزف کانونٹ اسکول ، جالندھر سے میٹرک مکمل کیا۔ امرتا شادی کے بعد لدھیانہ میں سکونت پزیر ہوئیں لیکن کچھ سالوں بعد اپنے شوہر سے الگ ہوگئیں۔
وہ اپنی موت تک اپنے بیٹے سدھارت اور جے پی کے ساتھ الگ رہتی تھی۔
کیریئر
امریتا نے ریاست پنجاب کے مختلف شہروں اور قصبوں میں اپنی کارکردگی کے لیے تعریف حاصل کی۔ وہ خاص طور پر زراعت سے متعلقہ امور کی پیچیدہ کوریج کے لیے مشہور تھیں [1]