کیری لام (چینی: 林鄭月娥؛ انگریزی: Carrie Lam) ہانگ کانگ کی چوتھی اور موجودہ منتظم اعلیٰ (چیف ایگزیکٹو) ہیں۔[7] اس سے قبل وہ سنہ 2012ء سے سنہ 2017ء تک ہانگ کانگ کے بڑے عہدوں میں سے ایک چیف سیکریٹری کے منصب پر فائر تھیں۔
ہانگ کانگ یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد کیری لام نے سنہ 1980ء میں سرکاری ملازمت اختیار کر لی اور مختلف حکومتی اداروں اور محکموں میں کام کیا۔ سنہ 2007ء میں انھیں جب سیکریٹری برائے ترقی مقرر کیا گیا تو وہ ایک اہم عہدے دار بن گئیں۔ اپنے وقت کے دوران ”ملکہ کے ستون“ (Queen's Pier) کے انہدام کے معاملے کو سنبھالنے کے لیے انھیں "جفاکش" کہا گیا۔
سنہ 2012ء میں لیونگ چُن یِنگ (سی وائی لیونگ) کی حکومت میں انھیں چیف سیکریٹری بنایا گیا۔ سنہ 2013ء سے سنہ 2015ء تک سیاسی اصلاحات کے ضمن میں انھوں نے آئینی ترقی پر ایک ٹاسک فورس کی قیادت کی اور سنہ 2014ء میں بڑے پیمانے پر ہوئے مظاہروں کے دوران طلبہ قائدین سے مزاکرات کیے۔
منتظم اعلیٰ کے سنہ 2017ء کے انتخاب میں الیکشن کمیٹی کے 1،194 ارکان میں سے 777 کی تائید حاصل کر کے کیری لام منتظم اعلیٰ منتخب ہوئیں۔ وہ انتخاب میں سابق مالیاتی سیکریٹری جان سانگ اور سبکدوش شدہ جج وو کووک ہنگ کو شکست دے کر ہانگ کانگ کی پہلی خاتون منتظم اعلیٰ بنی تھیں۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
کیری لام ہانگ کانگ میں ژووشان نسب کے ایک کم آمدنی والے خاندان میں پیدا ہوئیں، وہ پانچ بچوں میں چوتھے نمبر پر تھیں۔[8][9][10] وہ لوکہارٹ روڈ، وان چائی میں پیدا ہوئیں، جہاں کے لڑکیوں کے ایک کاتھولک اسکول، سینٹ فرانسس کینوسین کالج سے ابتدائی اور ثانوی تعلیم حاصل کی، وہ اس تعلیمی ادارے میں ہیڈ پریفیکٹ تھیں۔[11][12][13][14]
گریجوایشن کے بعد کیری نے سماجی کام میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے ہانگ کانگ یونیورسٹی میں داخلہ لیا۔[11] وہ ایکسچینج پروگرام کے تحت چینہوا یونیورسٹی بھی گئیں۔[9][8] معاشرے کو بہتر انداز سے سمجھنے اور طلبہ سرگرمیوں میں مزید مؤثر انداز سے حصہ لینے کے لیے، انھوں نے اپنا کورس سماجی کام سے بدل کر عمرانیات کر لیا۔[13][11] کیری لام نے آخرکار سنہ 1980ء میں سماجی علوم میں بیچلر کی ڈگری حاصل کر لی۔[15][16]
سنہ 1982ء میں کیمبرج یونیورسٹی سے پڑھنے کے لیے حکومتِ تائیوان نے انھیں فنڈ دیا، اسی یونیورسٹی میں مستقبل کے شوہر ریاضی دان لام سیو پور سے ان کی ملاقات ہوئی۔[17]
حوالہ جات